اسپیس ایکس کے بانی ایلون مسک نے کہا ہے کہ ان کا بڑا اسٹار شپ راکٹ 2026 کے آخر میں مریخ کے لیے روانہ ہوگا، جس میں ٹیسلا کے انسان نما روبوٹ آپٹیمس سوار ہوں گے، جب کہ انسانوں کے لیے پہلی پرواز 2029 تک ممکن ہوسکتی ہے۔

نجی اخبار میں شائع فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق اسٹار شپ اگلے سال کے آخر میں مریخ کے لیے روانہ ہوگا، جس میں انسان نما روبوٹ آپٹیمس جائیں گے۔

مسک نے اپنے ’ایکس‘ سوشل نیٹ ورک پر کہا کہ اگر یہ لینڈنگ کامیابی سے مکمل ہوگئی تو 2029 تک انسانی لینڈنگ شروع ہوسکتی ہے، حالاں کہ 2031 میں انسانوں کی مریخ پر لینڈنگ کا زیادہ امکان ہے۔

ٹیسلا کے بانی ایلون مسک نے گزشتہ سال ایک تقریب میں کمپنی کے آپٹیمس روبوٹس متعارف کروائے تھے، انہوں نے کہا تھاکہ رقص کرنے والے روبوٹ ایک دن معمولی کام کرنے کے ساتھ ساتھ دوستی کی پیشکش بھی کر سکیں گے اور توقع ہے کہ وہ 20 ہزار سے 30 ہزار ڈالر میں فروخت کیے جائیں گے۔

دنیا کا سب سے بڑا اور طاقتور ترین راکٹ اسٹار شپ مسک کے مریخ پر نوآبادیات کے طویل مدتی وژن کی کلید ہے، 403 فٹ لمبے ( مجسمہ آزادی سے تقریبا 100 فٹ بلند) اسٹار شپ کو آخر کار مکمل طور پر دوبارہ قابل استعمال بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

ناسا اپنے آرٹیمس پروگرام کے لیے اسٹار شپ کے ترمیم شدہ ورژن کا بھی انتظار کر رہا ہے، جس کا مقصد رواں دہائی میں خلابازوں کو چاند پر واپس بھیجنا ہے۔

اس سے پہلے کہ اسپیس ایکس ان مشنز کو انجام دے سکے، اسے یہ ثابت کرنا ہوگا کہ گاڑی قابل اعتماد، عملے کے لیے محفوظ اور مدار میں پیچیدہ ایندھن بھرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

اسپیس ایکس کو رواں ماہ اس وقت دھچکا لگا تھا، جب اسٹار شپ پروٹو ٹائپ کی اس کی تازہ ترین آزمائشی پرواز آتش گیر دھماکے میں ختم ہوگئی تھی۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: اسپیس ایکس اسٹار شپ کے لیے

پڑھیں:

خلائی اسٹیشن پر پھنسے خلابازوں کی واپسی کی راہ ہموار

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 15 مارچ 2025ء) امریکی خلائی ادارے ناسا اور اسپیس ایکس نے جمعے کے روز بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس) کے لیے نیا عملہ روانہ کر دیا ہے جس کے بعد وہاں گزشتہ نو ماہ سے پھنسے امریکی خلاباز بُچ وِلمور اور سنی ولیمز کی زمین پر واپسی کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔

ایلون مسک کی کمپنی اسپیس ایکس کے فالکن نائن راکٹ نے فلوریڈا میں قائم ناسا کے کینیڈی اسپیس سینٹر سے جمعہ 14 مارچ کی صبح مقامی وقت کے مطابق 7:03 پر اڑان بھری۔

اس راکٹ میں چار خلاباز سوار ہیں جو ولمور اور ولیمز کے علاوہ خلائی اسٹیشن پر موجود دو دیگر خلابازوں کی جگہ لیں گے اور چھ ماہ تک خلائی اسٹیشن میں رہیں گے۔

توقع ہے کہ اسپیس ایکس کا یہ خلائی جہاز ہفتہ کی شام کو آئی ایس ایس پہنچے گا۔

(جاری ہے)

آئی ایس ایس پر اس وقت موجود عملے میں ناسا کے خلاباز نک ہیگ اور روسی خلاباز الیگزینڈر گوربنوف بھی شامل ہیں جو گزشتہ برس ستمبر میں آئی ایس ایس پہنچے تھے۔

توقع کی جارہی ہے کہ یہ تمام خلاباز اسٹیشن کا کنٹرول نئے عملے کے حوالے کرنے کے بعد بدھ 19 مارچ کو زمین کی طرف واپس روانہ ہوں گے۔

نیا عملہ کون ہے؟

نئے عملے میں ناسا کی خواتین خلاباز این میککلین اور نکول آئرس، جاپان کے تاکویا اونیشی اور روس کے کِیرِل پیسکوف شامل ہیں۔ میککلین اور آئرس ملٹری پائلٹ ہیں جبکہ اونیشی اور پیسکوف سابق ایئر لائن پائلٹ ہیں۔

میککلین نے پرواز کے چند منٹ بعد زمینی اسٹیشن سے بات کرتے ہوئے کہا کہ خلائی پرواز مشکل کام ہے، لیکن انسان اس سے زیادہ مضبوط ہے: ''دشمن بننا دوست بننے کے مقابلے میں کہیں زیادہ آسان ہے، شراکت داری اور تعلقات کو توڑنا، انہیں بنانے سے زیادہ آسان عمل ہے۔‘‘

مسائل اور تاخیر

وِلمور اور ولیمز جون 2024 میں بوئنگ کے اسٹار لائنر کیپسول میں آئی ایس ایس کے لیے روانہ ہوئے تھے۔

اگرچہ انہوں نے خلائی اسٹیشن پر محض آٹھ دن گزارنا تھے، تاہم خلائی اسٹیشن تک پہنچنے کے دوران کیپسول میں گیس لیکج اور تھرسٹر کے مسائل کے جب تحقیقات کی گئیں، تو ان خلابازوں کی اسٹار لائنر کے ذریعے واپسی کی پرواز کو غیر محفوظ قرار دے دیا گیا۔

مسائل کے شکار اسٹار لائنر گزشتہ برس ستمبر میں واپس زمین پر بھیج دیا گیا جبکہ ولیمز اور ولمور کی واپسی کے لیے رواں برس فروری میں اسپیس ایکس کی پرواز شیڈول کی گئی۔

اسپیس ایکس کی پرواز بھی تیکنیکی وجوہات کی بنا پر تاخیر کا شکار ہوئی۔

پھنسے ہوئے خلابازوں کے حوالے سے خدشات

ناسا نے ولمور اور ولیمز کی حفاظت کے بارے میں خدشات کو دور کر دیا ہے اور یہ دونوں خلاباز اسٹیشن پر موجود دیگر خلابازوں کے ساتھ تحقیق اور دیکھ بھال کے کام میں مصروف ہیں۔ ولیمز نے چار مارچ کو ایک کال میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ وہ گھر پہنچ کر اپنے اہل خانہ اور پالتو کتوں کو دیکھنے کے منتظر ہیں۔

ولیمز نے کہا: ''یہ ان (خاندان اور پالتو جانوروں) کے لیے ایک مشکل عمل رہا، شاید ہمارے مقابلے میں تھوڑا زیادہ۔ ‘‘ ان کا مزید کہنا تھا، ''ہم یہاں ہیں، ہمارے پاس ایک مشن ہے، ہم وہی کر رہے ہیں جو ہم ہر روز کرتے ہیں، اور ہر دن دلچسپ ہے کیونکہ ہم خلا میں ہیں اور اس میں بہت مزہ ہے۔‘‘

ولمور اور ولیمز، جو اس سے پہلے خلائی اسٹیشن پر وقت گزار چکے ہیں، ناسا کی جانب سے ان کی زمین پر واپسی کے فیصلے تاخیر کی کئی بار حمایت کر چکے ہیں۔

ولیمز نے نو مرتبہ اسپیس واک کے ساتھ خواتین کے لیے ایک نیا ریکارڈ بھی قائم کیا ہے۔ اب وہ اپنے کیریئر میں سب سے زیادہ وقت اسپیس واک کرنے والی خاتون خلاباز بن گئی ہیں۔

ا ب ا/ک م (روئٹرز، اے پی)

متعلقہ مضامین

  • چاند سے سورج گرہن کا دنگ کر دینے والا نظارہ دیکھیں
  • ایلون مسک کا بڑا اعلان: 2026 کے آخر میں اسٹارشپ مریخ کے لیے روانہ ہوگی
  • اسپیس ایکس خلائی جہاز کی بین الاقوامی خلائی اسٹیشن سےڈاکنگ کامیاب
  • خلائی اسٹیشن پر پھنسے خلابازوں کی واپسی کی راہ ہموار
  • لاہور سےکراچی،کوئٹہ جانیوالی ٹرینوں کا شیڈول جاری
  • پی آئی اے فلائٹ 306 کا لاپتہ ویل مل گیا
  • ٹرمپ اور ایلون مسک کی پالیسی کو دھچکا، ہزاروں برطرف ملازمین کی بحالی کا حکم
  • فقط ایک اسٹار ہے اُسے بھی نیچا دکھا کر ڈراپ کردیا
  • کرکٹ سپر اسٹار ویرات کوہلی کا نیا لک