ٹرمپ نے ملک میں 1798 کا ایلین اینیمیز ایکٹ نافذ کردیا
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نےملک میں 1798 کا ایلین اینیمیز ایکٹ نافذ کردیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اقدام کا مقصد غیرملکی دہشتگرد تنظیم Tren de Aragua کو ہدف بنانا ہے۔
اس سے پہلے وفاقی جج نے حکم دیا تھا کہ یہ قانون وینزویلا کے پانچ شہریوں کو ڈیپورٹ کرنے کیخلاف استعمال نہیں کیا جاسکے گا۔
جنگی حالت کا قانون اس بات کی اجازت دیتا ہے کہ دشمن ملک کے شہریوں اور مقامی افراد کو بغیر سماعت کیے ڈیپورٹ کردیا جائے۔
اس سے پہلے اس قانون کا 1812میں ہوئی جنگ، جنگ عظیم اول اور جنگ عظیم دوم کے دوران اطلاق کیا گیا تھا۔
اعلامیہ کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ کے حالیہ اقدام کے نتیجے میں وینزویلا کے تمام ایسے شہری جن کی عمر چودہ برس یا اس سے زیادہ ہو اور وہ TDA کے رکن ہوں، امریکا میں موجود ہوں اور امریکا میں قانونی طور پر مستقل شہریت نہ رکھتے ہوں تو انہیں گرفتار کیا جاسکے گا اور ملک سے نکالا جاسکے گا۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
آئی ٹی انڈسٹری کے لیے 10 سالہ فکسڈ ٹیکس رجیم نافذ کیا جائے: چیئرمین پاشا
آئی ٹی انڈسٹری کے لیے 10 سالہ فکسڈ ٹیکس رجیم نافذ کیا جائے: چیئرمین پاشا WhatsAppFacebookTwitter 0 14 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد: پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن (پاشا) کے چیئرمین سجاد مصطفی سید نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ آئی ٹی انڈسٹری کے لیے 10 سالہ فکسڈ ٹیکس رجیم نافذ کیا جائے، جو 2025 سے 2035 تک مؤثر ہو۔
انہوں نے وضاحت کی کہ موجودہ فکسڈ ٹیکس نظام کے تحت پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ (PSEB) سے رجسٹرڈ آئی ٹی کمپنیوں پر صرف 0.25 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس لاگو ہوتا ہے، جو کہ انڈسٹری کی ترقی کے لیے ایک مثبت قدم ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت غیر ملکی سرمایہ کاری (FDI) پاکستان کی آئی ٹی انڈسٹری کی طرف راغب ہو رہی ہے، اور اگر پالیسی سازوں نے درست فیصلے کیے تو پاکستان کا آئی ٹی سیکٹر مزید ترقی کر سکتا ہے۔
انہوں نے آئی ٹی انڈسٹری کے ملازمین اور ریموٹ ورکرز پر یکساں انکم ٹیکس لاگو کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔ ان کے مطابق، اس وقت ریموٹ ورکرز پر زیادہ سے زیادہ 1 فیصد انکم ٹیکس لاگو ہوتا ہے، جبکہ آئی ٹی کمپنیوں کے ملازمین پر یہ ٹیکس 35 فیصد تک پہنچ جاتا ہے، جو کہ غیر منصفانہ ہے۔
سجاد مصطفی سید نے یہ بھی کہا کہ حکومت کو آئی ٹی انڈسٹری کے فارن کرنسی ریونیو کی نقل و حرکت میں آسانیاں پیدا کرنی چاہئیں تاکہ زیادہ سے زیادہ فارن کرنسی پاکستان آ سکے اور ملکی معیشت کو استحکام حاصل ہو۔