Daily Mumtaz:
2025-03-16@10:52:47 GMT

پاکستان سے آٹاپ چاول کی آخری کھیپ بنگلہ دیش پہنچ گئی

اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT

پاکستان سے آٹاپ چاول کی آخری کھیپ بنگلہ دیش پہنچ گئی

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)پاکستان سے آٹاپ چاول کی آخری کھیپ بنگلہ دیش پہنچ گئی۔ تفصیلات کے مطابق بنگلہ دیش نے پاکستان سے آٹاپ چاول کی آخری کھیپ وصول کر لی ہے، جو دونوں ممالک کے درمیان حکومت سے حکومت (جی ٹو جی) معاہدے کے تحت چاول کی پہلی خریداری ہے، جو 1971 میں بنگلہ دیش کے قیام کے بعد 54 سال میں پہلی بار ہوئی ہے۔ سرکاری ذرائع نے جنگ کو بتایا کہ بنگلہ دیش نے حکومت سے حکومت (جی ٹو جی) معاہدے کے تحت پاکستان سے خریدے گئے 26250 ٹن آٹاپ چاول وصول کر لیے ہیں۔ آخری کھیپ جمعہ کو منزل پر پہنچ گئی۔ ذرائع نے کہا کہ معاہدے کے مطابق چاول کی قیمت 499 امریکی ڈالر فی ٹن ہے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: پاکستان سے ا خری کھیپ بنگلہ دیش چاول کی

پڑھیں:

پاکستان نے قرض پروگرام پر سختی سے عمل کیا، سٹاف لیول معاہدے میں نمایاں پیشرفت کی: آئی ایم ایف

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے پاکستان سے متعلق اعلامیہ جاری کردیا۔ آئی ایم ایف کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے ساتھ 7 ارب ڈالر قرض پروگرام پر جائزہ کے لیے بات چیت ہوئی اور پاکستان کے ساتھ کلائمیٹ فنانسنگ کے لیے بھی بات چیت ہوئی۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے ساتھ قرضوں کی ادائیگی کی مینجمنٹ، توانائی کے شعبے میں لاگت کم کرنے اور توانائی شعبے کی بہتری، معاشی ترقی کی شرح بڑھانے اور صحت عامہ کی بہتری کے لیے بھی بات چیت ہوئی۔ آئی ایم ایف اعلامیے کے مطابق پاکستان کے ساتھ تعلیم کے فروغ، سماجی تحفظ اور موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کم کرنے پر تبادلہ خیال ہوا۔ آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ پاکستان نے موجودہ قرض پروگرام پر سختی سے عمل درآمد کیا، پاکستان کے ساتھ بات چیت مثبت رہی، پاکستان اور آئی ایم ایف مذاکرات کو حتمی شکل دینے کے لیے ورچوئلی بات چیت جاری رکھیں گے۔ آئی ایم ایف اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف نے سٹاف لیول معاہدے کے لیے نمایاں پیشرفت کی ہے اور پاکستان نے قرض پروگرام کی شرائط پر سختی سے عملدرآمد کیا ہے۔ آئی ایم ایف نے کہا کہ پاکستان نے حکومتی قرضوں کو کم کرنے کے لیے سخت معاشی اقدامات کیے ہیں، مہنگائی کم کرنے کے لیے سخت مانیٹری پالیسی اپنائی گئی ہے، بجلی کی پیداواری لاگت کو کم کرنے کے لیے اصلاحات کی گئی ہیں جب کہ معاشی شرح نمو کو بڑھانے کے لیے اصلاحاتی ایجنڈے پر عملدرآمد کیا گیا ہے۔ آئی ایم ایف کے مطابق کلائمیٹ ریفارمز ایجنڈے پر مذاکرات کیے گئے اور پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے ممکنہ طور پر فنڈز فراہم کیے جا سکتے ہیں۔ دوسری طرف وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف نے اپنے بیان میں پروگرام پر پاکستان کے بہتر عملدرامد کو تسلیم کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے معاشی استحکام کیلئے اصلاحات پر عملدرآمد کیا، آئی ایم ایف پروگرام پر سختی سے عمل درآمد کیا گیا۔ آئی ایم ایف سے مذاکرات میں مثبت پیش رفت ہوئی ہے، آئی ایم ایف سے مشاورت جاری رکھیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • 1971 کے بعد پہلی بار پاکستان سے حکومتی سطح پر آٹا چاول کی کھیپ بنگلادیش پہنچ گئی
  • پاکستان سے آٹے اور چاول کی آخری کھیپ بنگلہ دیش پہنچ گئی
  • پاکستان نے قرض پروگرام پر سختی سے عمل کیا، سٹاف لیول معاہدے میں نمایاں پیشرفت کی: آئی ایم ایف
  • شام پر قابض باغی رجیم اور اسرائیل خفیہ معاہدے کے قریب پہنچ چکے ہیں، رپورٹ میں انکشاف
  • شام پر قابض باغیوں اور اسرائیل خفیہ معاہدے کے قریب پہنچ چکے ہیں، رپورٹ میں انکشاف
  • صدرمملکت سید یوسف رضا گیلانی سے بنگلہ دیشی ہائی کمشنر کی ملاقات، تجارت، معیشت، ثقافت، صحت، تعلیم اور عوامی روابط کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور
  • طوفان الاحرار ڈیل کے تحت ملک بدر کیے گئے 13 فلسطینی قیدی ترکیہ پہنچ گئے
  • جرمنی سے جدید ٹیکنالوجی کے حامل نئے پرنٹرز پاسپورٹ ہیڈ کوارٹرز پہنچ گئے
  • جرمنی سے منگوائے گئے نئے جدید پرنٹرز پاسپورٹ ہیڈ کوارٹرز پہنچ گئے