دہشتگردوں اور بی ایل اے کے خلاف آپریشن کا فیصلہ ہو چکا،حذیفہ رحمان
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) معاون خصوصی وزیراعظم پاکستان و وزیر مملکت حذیفہ رحمان نے کہا ہے کہ دہشتگردوں اور بی ایل اے کے خلاف آپریشن کا فیصلہ ہو چکا ہے، اور اس بار آہنی ہاتھوں سے نمٹتے ہوئے دہشتگردوں کا مکمل خاتمہ کرکے ہی دم لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کی موجودہ لہر کو بنیاد بنا کر بانی پی ٹی آئی کی ریلیف لینے اور قوم کو تقسیم کرنے کی کوشش کامیاب نہیں ہوگی، اور کسی سیاسی جماعت کو انتشار پھیلانے کی اجازت ہرگز نہیں دی جائے گی۔
حذیفہ رحمان نے مزید کہا کہ بلوچستان کی محرومی کی ذمہ دار وفاق کے بجائے ماضی کی بلوچ صوبائی حکومتیں ہیں، جو عوامی مسائل کے حل میں ناکام رہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست پاکستان امن و استحکام کے قیام کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے اور دہشتگردوں کے مکمل خاتمے تک آپریشن جاری رہے گا۔
وزیر مملکت نے اس عزم کا اظہار کیا کہ نیشنل سکیورٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور دشمن عناصر کو کسی بھی سطح پر پاکستان کے خلاف سازشیں کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
فیصلہ ہوچکا، دہشتگرد پاکستان میں ہوں یا افغانستان میں انہیں نہیں چھوڑا جائیگا، وزیر ریلوے
حنیف عباسی کا کہنا تھا کہ ریلوے کی بہتری کیلئے کام کر رہے ہیں، سٹیشنز کی اپ گریڈیشن کو بھی ہم دیکھ رہے ہیں، ریلوے پولیس کا سکیل پنجاب پولیس کے برابر کر دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں سوچنا ہوگا ملک میں دہشتگردی نے دوبارہ سر کیوں اٹھایا؟، پوری دنیا کو سی پیک کھٹک رہا ہے، کوشش یہی کی جا رہی ہے پایہ تکمیل تک نہ پہنچے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر ریلوے حنیف عباسی کا کہنا ہے کہ فیصلہ ہو چکا ہے کہ معصوم انسانی جانوں سے کھیلنے والے دہشت گرد چاہے پاکستان میں ہوں یا بھاگ کر افغانستان یا کسی اور ملک چلے جائیں انہیں نہیں چھوڑا جائے گا۔ ریلوے ہیڈ کوارٹر لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حنیف عباسی کا کہنا تھا کہ ریلوے کی بہتری کیلئے کام کر رہے ہیں، سٹیشنز کی اپ گریڈیشن کو بھی ہم دیکھ رہے ہیں، ریلوے پولیس کا سکیل پنجاب پولیس کے برابر کر دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں سوچنا ہوگا ملک میں دہشتگردی نے دوبارہ سر کیوں اٹھایا؟، پوری دنیا کو سی پیک کھٹک رہا ہے، کوشش یہی کی جا رہی ہے پایہ تکمیل تک نہ پہنچے۔
انہوں نے کہا کہ فیصلہ ہو چکا ہے کہ دہشتگرد جہاں بھی ہوں گے ان کو نہیں چھوڑا جائے گا، جتنے دہشت گرد پاکستان میں موجود ہیں انہیں نہیں چھوڑا جائے گا، یہ دہشت گرد اگر بھاگ کر افغانستان یا جہاں بھی جائیں گے تو ان کا پیچھا کیا جائے گا۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھاکہ ایک طرف جعفر ایکسپریس کا اندوہناک واقعہ ہوتا ہے اور دوسری طرف سیاسی مقاصد حاصل کرنیوالے لوگوں نے کیا کیا، اس واقعہ کی مذمت تو امریکا اور اقوام متحدہ نے بھی کی، لیکن اس واقعہ کی مذمت نہیں کی تو ہمارے دشمنوں نے نہیں کی، اس سازش کو ہم سب نے مل کر ناکام بنانا ہے، ہمیں بھی جیلیں ہوئیں ہم نے کسی ادارے کو برا بھلا نہیں کہا۔