لاہور (نیوز ڈیسک)لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا نے وزیراعظم شہباز شریف کے قریبی عزیزوں کی 759کنال کی جائیدادوں کی نیلامی کا حکم دیدیا،عدالت نے 9جائیدادوں کی نیلامی کیلئے 25 اپریل، 2 مئی، 9 اور 16 مئی کی تاریخیں مقرر کر دیں۔

جے ایس بینک کےوکیل نے موقف اپنایا کہ برادرز شوگر ملز کو 2016ء میں قرض کی عدم ادائیگی پر ڈیفالٹر قرار دیا گیا۔

وزیراعظم کے کزن میاں اسلم بشیر، عمر ادریس سمیت دیگر نے قرض کی گارنٹی دی تھی، میاں فرقان، فاطمہ فرقان، مہر عمر، فرح اسلم، میمونہ اسلم نے بھی قرض کی گارنٹی دی۔

برادرز شوگر ملز کے مالکان نے قرض کیلئے جائیدادیں بھی رہن رکھوائیں، استدعا ہے کہ 20 کروڑ 83 لاکھ 78 ہزار کی ریکوری کیلئے ڈیفالٹرز کی جائیدادیں نیلام کی جا ئیں۔

کورٹ آکشنر اسرار قریشی ایڈووکیٹ نے ڈیفالٹرز کی 9 جائیدادوں کی نیلامی کا شیڈول پیش کیا۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کی نیلامی قرض کی

پڑھیں:

تاریخی ورثے کی بحالی وتحفظ کیلئے اتھارٹی قائم، نواز شریف پیٹرن انچیف مقرر

نواز شریف نے تجاوزات کے متاثرین کو کاروبار کیلئے متبادل جگہ دینے اور معاوضہ ادا کرنے کی ہدایت کی اور لاہور کے ہیری ٹیج ایریاز کی بحالی کیلئے جامع پلان طلب کرلیا۔ لاہور کے ہیری ٹیج ایریاز کی بحالی کیلئے شہر چھ زونز میں تقسیم کیا گیا ہے۔ اجلاس میں تمام زونز ہیری ٹیج ایریاز کی بحالی کیلئے بیک وقت کام شروع کرنے کی تجویز پر اتفاق کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ لاہور کے تاریخی ورثے کی بحالی اور تحفظ کے لئے نئی اتھارٹی قائم کردی گی جس کے پیٹرن انچیف  مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیر اعظم نواز شریف ہوں گے۔ پارٹی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر  نوازشریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف کی زیر صدارت اجلاس ہوا، تاریخی ورثے کی بحالی اور محفوظ کرنے کیلئے لاہور اتھارٹی فار ہیرٹیج ریوائیول LAHR قائم کی گئی. محمد نواز شریف "لہر" (LAHR ) کے سٹیرنگ کمیٹی کے پیٹرن انچیف ہوں گے، متعلقہ افسران پر مشتمل" لہر" کی ذیلی فنکشنل کمیٹی بھی قائم کر دی گئی۔ لاہور کے تاریخی مقامات سے تجاوزات کی نشاندہی اور ہٹانے پر اتفاق کیا گیا۔

نواز شریف نے تجاوزات کے متاثرین کو کاروبار کیلئے متبادل جگہ دینے اور معاوضہ ادا کرنے کی ہدایت کی اور لاہور کے ہیری ٹیج ایریاز کی بحالی کیلئے جامع پلان طلب کرلیا۔ لاہور کے ہیری ٹیج ایریاز کی بحالی کیلئے شہر چھ زونز میں تقسیم کیا گیا ہے۔ اجلاس میں تمام زونز ہیری ٹیج ایریاز کی بحالی کیلئے بیک وقت کام شروع کرنے کی تجویز پر اتفاق کیا گیا۔ مال روڈ کی دلکشی کیلئے بجلی کے تار کی انڈرگراؤنڈ شفٹنگ کا کام تیزی سے جاری ہے، انڈر گراؤنڈ پارکنگ کیلئے شہر کے پانچ مقامات کی نشاندہی کر لی گئی۔ اجلاس میں نیلا گنبد کی اصل صورت بحال کرنے کے لئے تجاویز اور سفارشات کا جائزہ لیا گیا اور سرکلر روڈ، باغیچیاں اور بدرو کو اصل حالت میں بحال کرنے کا اصولی فیصلہ کرلیا گیا۔ وزیراعلی مریم نواز  نے سرکلر روڈ اور تاریخی دروازوں کے اطراف میں تجاوازت  پر اظہار برہمی کیا اور بھاٹی گیٹ اور دیگر دروازوں کا منظر نامہ واضح کرنے کیلئے رکاوٹیں ہٹانے کی ہدایت کی۔

اجلاس میں شاہی قلعہ،مقابرجہانگیر ونور جہاں، شالا مار باغ، کامران کی بارہ دری اور دیگر مقامات کو بھی بحال کرنے پر اتفاق کیا گیا، شاہ عالم مارکیٹ تا بھاٹی تک پیدل گزرگاہ بنانے کی تجویز پر غور ہے۔ اس موقع محمد نوازشریف  نے کہا کہ پرانا لاہور بہت خوبصورت ہے، اصل حالت میں بحال کیا جانا ضروری ہے، تاریخی ورثے کی کھوئی ہوئی میراث واپس لانا قومی فریضہ سمجھ کر سرانجام دیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ شہروں کی اصل اور قدیم صورتحال میں  بگاڑ پیدا کرنا مناسب طرز عمل نہیں،  یورپ نے اپنے شہروں کے صدیوں بعد بھی پرانی شکل میں بحال رکھا، یورپ میں صدیوں گزرنے کے باوجود پرانے محلات اورعمارتیں اصل حالت میں موجود ہیں، قومی ورثہ کو تباہ کرنا پسماندگی کے مترادف ہے۔ نوازشریف نے کہا کہ  لاہور کی قدیمی اور تاریخی حیثیت اور حالت بحال کرنے سے پاکستان بھر کے لوگ محظوظ ہونگے، قیام پاکستان سے قبل لاہور کو انڈو پاک کاثقافتی مرکزسمجھا جاتا تھا، تجاوزات کی وجہ سے اب کوئی تاریخی بازاروں میں جانا پسند نہیں کرتا۔

اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ قدیم لاہور کی بحالی پر کام کررہے، چند سال میں شہر کی اچھی شکل نظر آئے گی، جگہ جگہ تجاوزات سے شہروں کو بگاڑنے کی اجازت نہیں دیں گے، تاریخی عمارت کی بحالی کافی نہیں بلکہ اسے برقرار رکھنا بھی ضروری ہے۔ مریم نواز نے کہا کہ عوام میں شہریت کا شعور بیدار کرنا ناگزیر ہے، لاہور کے تاریخی دروازوں کو قدیمی شکل میں بحال کیا جائے گا۔ اجلاس میں بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ لاہور میں کم از کم 115 عمارتیں تاریخی ورثہ کی حیثیت رکھتی ہیں، کالونیل دور کی 75قدیمی عمارتوں میں سے 48عمارتوں پر کام جاری ہے، مال روڈ پر سعادت منٹو، شورش کاشمیری اور دیگر ادبی شخصیات کی رہائش گاہوں پر تختی لگا کر نمایاں کیا جائے گا۔ 

متعلقہ مضامین

  • تاریخی ورثے کی بحالی وتحفظ کیلئے اتھارٹی قائم، نواز شریف پیٹرن انچیف مقرر
  • پنجاب حکومت کے’ تاریخی ورثہ‘ کی بحالی کیلئے بڑے فیصلے
  • لاہور ہائیکورٹ: وزیراعظم کے قریبی عزیزوں کی 759 کنال جائیدادوں کی نیلامی کا حکم
  • فاطمہ فرٹیلائزر اور عاطف اسلم کی جانب سے رمضان کی مناسبت سے ”فاصلوں کوتکلف “ نعت  جاری
  • مستعفی ہونیوالےعمران کشور اسلام آبادطلب، وزیراعظم سے ملاقات متوقع
  • لاہور سےکراچی،کوئٹہ جانیوالی ٹرینوں کا شیڈول جاری
  • وزیراعظم کا پورٹس پر پھنسے تمام کنٹینرز فوری طور پر ریلیز کرنے کا حکم
  • حکومت نے ٹرانزٹ ٹریڈ کے تحت افغانستان جانے والے ڈی ایپی پر کلیئرنس انشورنس گارنٹی لازمی کردی
  • حکومت نے ٹرانزٹ ٹریڈ کے تحت افغانستان جانے والے ڈی اےپی پر کلیئرنس انشورنس گارنٹی لازمی کردی