پاکستانیوں کے امریکی سفر پر مکمل پابندی کا خطرہ ٹل گیا، حسین حقانی کی نام لیے بغیر پی ٹی آئی پر تنقید WhatsAppFacebookTwitter 0 16 March, 2025 سب نیوز

واشنگٹن: امریکا میں پاکستان کے سابق سفیر حسین حقانی کا کہنا ہے کہ لگتا ہے پاکستانیوں کے امریکی سفر پر مکمل پابندی کا امکان ٹل گیا ، اب صرف ویزے کے اجرا کو محدود کیا جارہا ہے۔

انہوں نے پی ٹی آئی پر نام لیے بغیر طنز کیا کہ امریکا میں بیٹھ کر پاکستان میں انقلاب لانے والوں کو اس مسئلے پر توجہ دینی چاہیے۔

ادھر سینئر سیاست دان مشاہد حسین سید نے مجوزہ فہرست کو امریکی حکومت کا سیاسی فیصلہ قرار دیا اور حکومتِ پاکستان کو مشورہ دیا کہ پابندیاں لگنے کی صورت میں امریکیوں پر جوابی پابندیاں عائد کی جائیں۔

مشاہد حسین نے مزید کہا کہ بھارت ان 3 ملکوں میں شامل ہے ، جہاں سے سب سے زیادہ غیر قانونی مہاجرین امریکا آتے ہیں مگر بھارت کا نام مجوزہ فہرست میں شامل نہیں ہے۔

اس کے علاوہ سابق سفیر ملیحہ لودھی نے کہا اُن کی معلومات کے مطابق پاکستانیوں پر سفری پابندیاں نہیں ہوں گی لیکن ویزے ملنے میں سختی ہوگی۔

واضح رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ 43 ممالک کے شہریوں پر سفری پابندیوں کی تجاویز پر غور کر رہی ہے جس میں پاکستان کا نام بھی شامل ہے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

پڑھیں:

ٹرمپ انتظامیہ کی سفری پابندیاں عائد کرنے کی تیاری، کون کون سے ملک زد میں آئیں گے؟

ٹرمپ انتظامیہ نے متعدد ممالک پر سفری پابندیاں عائد کرنے کی تیاریاں کرلیں۔

امریکی میڈیا کے مطابق  ٹرمپ انتظامیہ 43 ممالک کے شہریوں پر سفری پابندیاں عائد کرنے پرغور کر رہی ہے۔ نئی سفری پابندیوں کے تحت مختلف ممالک کو 3 گروپس میں شامل کیا جائے گا۔ پہلے ریڈ گروپ میں افغانستان ، بھوٹان، کیوبا، ایران ، شمالی کوریا سمیت 11 ممالک شامل ہیں۔

دوسری فہرست میں جسے اورنج لسٹ کا نام دیا گیا ہے پاکستان اور روس سمیت 10 ممالک شامل ہیں۔ یلو فہرست میں 20 ممالک شامل ہیں۔ ریڈ لسٹ میں شامل ممالک کے شہریوں پر مکمل سفری پابندیاں عائد ہوں گی۔ اورنج لسٹ میں شامل ممالک کے شہریوں کے امیگرنٹ اور سیاحتی ویزے محدود کیے جائیں گے جبکہ کاروباری مسافروں کو کچھ شرائط کے ساتھ امریکا میں داخلے کی اجازت دی جا سکتی ہے۔

 جن ممالک کو ریڈ لسٹ میں شامل کیا جا سکتا ہے ان میں افغانستان، بھوٹان، کیوبا، ایران، لیبیا، شمالی کوریا، شام، سوڈان، سومالیہ، وینزویلا اور یمن شامل ہیں۔ چاڈ، ڈومینیکا اور لائبیریا سمیت20ممالک کو یلو لسٹ میں شامل کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔ ان ممالک کے شہریوں کے پاس ویزا درخواست کے حوالے سے کسی قسم کے تحفظات کو دور کرنے کے لیے 60 روز ہوں گے۔

ٹرمپ نے اپنے پہلے دور صدارت  میں بھی متعدد مسلم ممالک کے شہریوں پر امریکا میں داخلے پر پابندی لگانے کے 3 ایگریکٹو آرڈر پر دستخط کیے تھے۔ اس پابندی کو مسلم بین کہا جاتا تھا۔ ایک امریکی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ سفری پابندی کی فہرستوں میں رد و بدل بھی ہوسکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • مشرق وسطیٰ میں نئی جنگ کا خطرہ، امریکا کا یمن میں حوثی باغیوں کے ٹھکانے پر حملہ
  • ٹرمپ انتظامیہ کا پاکستان سمیت 43 ممالک پر سفری پابندیاں عائد کرنے پر غور
  • پاکستانیوں کے امریکی سفر پر پابندی کا امکان نہیں، حسین حقانی
  • پاکستان سمیت ٹرمپ انتظامیہ کا وسیع پیمانے پر سفری پابندیاں عائد کرنے پر غور
  • ٹرمپ انتظامیہ کی سفری پابندیاں عائد کرنے کی تیاری، کون کون سے ملک زد میں آئیں گے؟
  • امریکا پاکستان سمیت 41 ممالک پر سفری پابندیاں عائد کرسکتا ہے، رپورٹ
  • امریکا کی اورنج لسٹ کیا ہے ،فہرست میں پاکستان بھی شامل 
  • امریکی حکومت کا 33 ممالک پر سفری پابندی لگانے پر غور، فہرست جاری
  • سفری پابندیاں: کیا پاکستانی بچوں پر امریکی تعلیم کے دروازے بند ہونے جا رہے ہیں؟