Daily Mumtaz:
2025-03-17@01:29:05 GMT

مختلف ممالک پرامریکی ویزا پابندیوں کے خدشات بڑھ گئے

اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT

مختلف ممالک پرامریکی ویزا پابندیوں کے خدشات بڑھ گئے

اسلام آباد(طارق محمود سمیر) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے مختلف ممالک کے شہریوں پرامریکی ویزوں کی پابندیاں عائد کرنے کے خدشات بڑھ گئے ہیں اور امریکی میڈیا نے جو خبریں دی ہیں ان کے مطابق تین کیٹگریز بنائی جا رہی ہیں اور پاکستان کو اس فہرست میں شامل کیا جائیگا ۔ امریکی نائب صدر نے تو یہاں تک اعلان کردیا ہے کہ گرین کارڈ ہولڈرز کو بھی امریکہ سے بے دخل کیا جاسکتا ہے ۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نان امیگرینٹ کا نعرہ لگا کر ووٹ حاصل کئے اور اب اپنے منشور پر عمل پیرا ہیں ،ان کی ترجیحات میں یہ بات شامل ہے کہ امریکہ کے اندر کوئی بھی شخص غیر قانونی طور پر داخل نہ ہوسکے اور امریکہ کو ہر لحاظ سے محفوظ بنایا جاسکے۔2016میں جب وہ اقتدار میں آئے تھے اس وقت بھی انہوں نے اسی طرح کی پابندیاں عائدکی تھیں اور ساتھ اسلامی ممالک کے باشندوں پر سفری پابندی عائدکردی تھی۔اس وقت پاکستان اس پابندی کی زد میں نہیں آیا تھا لیکن جونہی 2020میں جوبائیڈن انتظامیہ آئی تو انہوں نے فوری طور پر ان سات ممالک پر سے بھی پابندی ختم کردی تھی، غیرقانونی طور پر مقیم باشندوں کو امریکہ سے نکالا جارہا ہے لیکن پاکستان کیلئے یہ بات کسی حد تک حوصلہ افزا ہے کہ بہت کم تعداد میں پاکستانیوں کو نکالا گیا ہے ، بھارت کے ہزاروں لوگوں کو امریکہ سے نکالا جاچکا ہے ، اسی طرح دیگر ممالک کے لوگ بھی شامل ہیں، حکومت پاکستان کو چاہیے کہ اس حوالے سے امریکہ سے مسلسل رابطہ رکھے ۔پاکستانیوں کے سفر پر پابندی لگنے کے حوالے سے جب تک کوئی باضابطہ اعلان نہیںکیا جاتا حکومت اپنا سرکاری ردعمل بھی نہیں دے رہی تاہم دفتر خارجہ یہ کہہ رہا ہے کہ واشنگٹن میں سفارتخانے سے کہا گیا ہے کہ اس معاملے پر ضروری معلومات بھجوائی جائیں ۔ ایک طرف صدر ٹرمپ پابندیاں لگا رہے ہیں اور دوسری طرف دنیابھر سے امیرلوگوں کے لیے دروازے کھول رہے ہیں۔اب جو پانچ ملین ڈالر لائے گا اسے امریکہ کاگرین کارڈمل سکتا ہے لیکن جو لوگ روزگار کی تلاش میں قانونی طریقے سے امریکہ جانا چاہیں گے ان کیلئے مشکلات ہوںگی۔دوسری جانب وزیراعظم شہبازشریف نے اسلام آباد میں دانش یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھ دیا ہے ، یہ یونیورسٹی تقریباً 2026میں اپنے پہلے سیشن کا آغازکردے گی ۔دلچسپ بات یہ ہے کہ دانش یونیورسٹی 190ملین پائونڈکی رقم سے بنائی جائیگی اور یہ پیسہ گزشتہ ہفتے ہی سپریم کورٹ کے اکائونٹ سے وفاقی حکومت کے اکائونٹ میں آیا ہے۔190ملین پائونڈ ایک مشہور مالیاتی سکینڈل ہے ، برطانیہ میں بحریہ ٹائون کے مالک ملک ریاض کی طرف سے بھجوائی گئی مشکوک رقم کو برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی نے ضبط کر لیا تھا۔اس وقت کے وزیراعظم عمران خان کی کابینہ نے اس معاملے کو انتہائی مشکوک انداز میں ہینڈل کیا اور شہزاد اکبر نے بند لفافے کی کابینہ سے منظوری لی اور اس منظوری کے نتیجے میں 190ملین پائونڈکی رقم وفاقی حکومت میں آنے کی بجائے سپریم کورٹ کے اکائونٹ میں منتقل کرائی گئی اور وہاں رقم منتقل کرانے کا یہ مقصد تھا کہ ملک ریاض یہ رقم کراچی بحریہ ٹائون کی ادائیگی کیلئے سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق ادا کریں گے لیکن یہ اتنا بڑا سکینڈل بنا کہ نیب عدالت نے عمران خان اور انکی اہلیہ بشریٰ بی بی کو سزا سنادی اوراب وہ اڈیالہ جیل میں ہیں ۔کابینہ کو غلط معلومات دینے اور ذاتی فائدہ حاصل کرنے والے شہزاد اکبر عدالت سے روپوش ہیں لندن میں بیٹھے ہیں ۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: امریکہ سے

پڑھیں:

امریکہ اور یورپ نے الاقصیٰ ٹی وی چینل کی نشریات پر پابندی لگا دی، فلسطین میڈیا فورم کی مذمت

بین الاقوامی اداروں اور آزاد میڈیا اداروں سے فلسطینی میڈیا فورم نے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس غیر منصفانہ فیصلے کا مقابلہ کریں اور میڈیا کی آزادی کے اصولوں اور لوگوں کے معلومات کے حق کو برقرار رکھنے کے لیے اسے منسوخ کرنے کے لیے دباؤ ڈالیں۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطینی مزاحمت کے ترجمان سمجھے جانے والے الاقصیٰ ٹی وی پر یورپی یونین اور امریکہ کی طرف سے پابندی لگانے اور سیٹلائٹ پر میزبانی سے روکنے کے غیر منصفانہ فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے فلسطینی میڈیا فورم نے اسے آزادی اظہار رائے کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ جمعے کو جاری ہونے والے ایک بیان میں فورم نے اس فیصلے کو آزادی صحافت کی کھلم کھلا خلاف ورزی، فلسطینی عوام کے خلاف جرائم کو چھپانے کی جاری کوششوں میں قابض اسرائیل کے ساتھ بعض بین الاقوامی اداروں کی شراکت کا ایک خطرناک اشارہ قرار دیا۔

فورم نے فیصلے کو قابض ریاست میں شریک قوتوں کی خاموشی کی پالیسیوں کی توسیع قرار دیا، جو کہ حقائق کو دھندلا دینے اور بین الاقوامی رائے عامہ کو فلسطین، خاص طور پر غزہ کی پٹی میں نہتے شہریوں کے خلاف قابض ریاست کے جرائم اور خلاف ورزیوں تک رسائی سے محروم کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ مزید کہا گیا ہے کہ فلسطینیوں کے مصائب کی عکاسی کرنے والی میڈیا آواز الاقصیٰ ٹی وی کو نشانہ بنانا آزادی صحافت کی سنگین خلاف ورزی ہے، جس کی ضمانت بین الاقوامی کنونشنز کے ذریعے دی گئی ہے۔

فورم کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ مغرب کے دوہرے معیار کو بھی بے نقاب کرتا ہے۔ فلسطینی میڈیا فورم نے بین الاقوامی اداروں اور آزاد میڈیا اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ اس غیر منصفانہ فیصلے کا مقابلہ کریں اور میڈیا کی آزادی کے اصولوں اور لوگوں کے معلومات کے حق کو برقرار رکھنے کے لیے اسے منسوخ کرنے کے لیے دباؤ ڈالیں۔ انہوں نے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ ان فیصلوں کے خلاف واضح موقف اختیار کریں۔

فورم کے مطابق یہ فیصلے فلسطینی میڈیا کے جبر کو تقویت دیتے ہیں اور قابض ریاست کی جاری خلاف ورزیوں کی حمایت کرتے ہیں، عرب لیگ اور اسلامی تعاون تنظیم پر زور دیا گیا ہے کہ وہ فلسطینی میڈیا کو منظم طریقے سے نشانہ بنائے جانے والے حملوں سے بچانے کے لیے فوری اقدام کریں اور ایسے متبادل فراہم کرنے کے لیے کام کریں جو الاقصیٰ ٹی وی کی مسلسل نشریات کو یقینی بنائے، پیغام کے ابلاغ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لیے چینل کی میزبانی کے لیے کام کریں۔

متعلقہ مضامین

  • امریکا میں سفری پابندیوں سے بچنے کے لیے پاکستان کو 60 دن کی مہلت
  • امریکا میں سفری پابندیوں سے بچنے کے لیے پاکستان کو 60دن کی مہلت
  • دیرینہ امریکی اتحادی جنوبی کوریا دوراہے پر
  • امریکی پابندیوں کیوجہ سے پاکستان میں ایک ہفتے کے دوران سونے کی قیمت میں ہزاروں روپے کا اضافہ
  • سوزوکی آلٹو پر موٹرویز اور ہائی ویز پر پابندی؟
  • امریکی حکومت کا 33 ممالک پر سفری پابندی لگانے پر غور، فہرست جاری
  • ٹرمپ انتظامیہ کی پاکستان سمیت 43 ممالک پر سفری پابندیوں کی تجاویز
  • امریکہ اور یورپ نے الاقصیٰ ٹی وی چینل کی نشریات پر پابندی لگا دی، فلسطین میڈیا فورم کی مذمت
  • برطانیہ کا نئی ویزہ پالیسی کا اعلان ، مسافروں کیلئے نیا سسٹم متعارف