اسلام آباد(آئی این پی )پی ٹی آئی رہنما  شاندانہ گلزار نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان مردم شناس انسان نہیں ہیں   ،انہیں  لوگوں کی پہچان نہیں ہے، ہم سے عہدوں کا درست انتخاب کرنے میں غلطیاں ہوئی ہیں۔

ایک انٹرویو میں  ان سے  سوال کیا  گیا کہ پی ٹی آئی کے اندر شیروانی گینگ کون ہے ؟ جس پر شاندانہ گلزار نے جواب دیا کہ جس دن مجھے ثبوت ملے گا میں ایسے لوگوں کو خود ایکسپوز کروں گی۔شیر افضل مروت کو پارٹی سے نکالے جانے سے متعلق    شاندانہ گلزار کا کہنا تھا کہ مجھے خواتین کا شیر افضل مروت کہا جاتا ہے ، مروت کے ساتھ جو ہوا وہ افسوسناک ہے، جتنی قربانیاں مروت نے دیں موجودہ قیادت میں سے کسی نے نہیں دیں، مروت کو ان ڈسپلن کہا جاتا ہے ، پی ڈی ایم کی ہر پارٹی چاہتی ہے مروت ان کے پاس چلا جائے ،مروت کو بہت غصہ ہے مگر ابھی غصے کا وقت نہیں ہے ۔

پہلے پاکستانی بیٹرز ناکام، پھر بولرز کی پٹائی، نیوزی نے پہلا ٹی 20 نو وکٹوں سے جیت لیا

ایک اور سوال پر انہوں نے کہا  میری امیدیں ٹرمپ سے نہیں خان اور پاکستانی عوام سے ہیں ۔تحریک انصاف کے دور حکومت میں آئی ایم ایف کے پاس جانے سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے شاندانہ گلزار کا کہنا تھا کہ اگر اسد عمر  وزیر خزانہ ر ہتے ہم کبھی آئی ایم ایف کے پاس نہ جاتے۔

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

پڑھیں:

 40 ہزار لوگوں کو لا کر بسانے کا فیصلہ پارلیمنٹ میں ہوا تھا ، میرے حلقے میں رات کو باہر کوئی نہیں نکلتا: شیرافضل مروت 

اسلام آباد (آئی این پی )   سابق پی ٹی آئی رہنماء   شیر افضل مروت نے  کہا ہے کہ   40 ہزار لوگوں کو لا کر بسانے کا فیصلہ پارلیمنٹ میں ہوا تھا، بلاول بھٹو، محسن داوڑ، مصطفی نواز کھوکھرکے علاوہ سب نے اتفاق کیا تھا۔

ایک انٹرویو میں  انہوں نے کہا کہ میرے حلقے میں شام کے بعد نہ سیکیورٹی افسر نکلتے ہیں نہ عام آدمی باہر نکلتا ہے۔ لکی مروت میں شام کے بعد عام آدمی نکل بھی نہیں سکتا، ٹانک، وزیرستان، بنوں، کرک، ڈی آئی خان میں بھی یہی صورتحال ہے۔شیر افضل مروت نے کہا کہ افغانستان سے تعلقات خراب ہونے کی وجہ سے دہشت گردی ہے، افغانستان سے خراب صورت حال کے ذمہ دار ہم بھی ہیں، میرے حلقے سے 30 ارب کا گیس اور پٹرول وفاق کو ملا۔

محکمہ داخلہ پنجاب نے سزا مکمل کرنیوالے نادار قیدیوں کی رہائی کیلئے پیغام جاری کردیا

انھوں نے کہا کہ اگر تعلقات ٹھیک ہوتے تو سرحد سے مداخلت نہ ہوتی اور ٹی ٹی پی پر وہ اثر انداز ہوتے، ایک وجہ دہشت گردوں کے نام پر بے گناہ لوگوں کا اٹھائے جانا ہے۔ دہشت گردوں کی طرف سے ان کو ہمدردی ملتی ہے۔ دہشت گردوں کے ساتھ جو سلوک کریں ٹھیک ہے مگر شک کی بنیاد پر لوگوں کو اٹھایا گیا ہے۔ پاکستان کی پالیسی میں تسلسل نہیں ہے کبھی تو ڈائیلاگ ہوتا ہے تو کبھی آپریشن کیا جاتا ہے۔

انھوں نے  کہا کہ وفاق نے ایک سال پہلے 11 ارب دینے کا وعدہ کیا تھا، افغان حکومت کے ساتھ روابط قائم کرنے کی ضرورت ہے، جرگے افغانستان بھیجے بغیر تعلقات بہترنہیں ہو سکتے۔شیرافضل مروت نے مزید  میں کہا کہ 40 ہزار لوگوں کو لا کر بسانے کا فیصلہ پارلیمنٹ میں ہوا تھا، بلاول بھٹو، محسن داوڑ، مصطفی نواز کھوکھرکے علاوہ سب نے اتفاق کیا تھا۔

محکمہ موسمیات  کی  ملک کے مختلف علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیشگوئی 

مزید :

متعلقہ مضامین

  • میری فلم میں لیڈ رول کرلو؛ آر جے مہوش کا چہل کی ویڈیو پر تبصرہ
  •  ٹرین سانحہ کے بعد ایک ڈیڑھ ماہ کے اندر بلوچستان میں آپریشن ہوسکتا ہے‘سابق نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کا موقف بھی آگیا
  • ممتاز عالم دین اور جماعت اہل حرم کے سربراہ مفتی گلزار نعیمی کا خصوصی انٹرویو
  •  40 ہزار لوگوں کو لا کر بسانے کا فیصلہ پارلیمنٹ میں ہوا تھا ، میرے حلقے میں رات کو باہر کوئی نہیں نکلتا: شیرافضل مروت 
  • لوگ ناکام ہوجاتے ہیں، کیوں ؟
  • میری سروس کی اب ریاست کو ضرورت نہیں ، 9 مئی مقدمات کی جے آئی ٹی کے سابق سربراہ مستعفی
  • جرنیلوں کے اثاثوں کی چھان بین کیوں نہیں کی جاتی :شیر افضل مروت
  • پی ٹی آئی کا حصہ نہیں، اب ن لیگ والوں کی ٹرولنگ نہیں کروں گا، شیر افضل مروت
  • ’ جرنیلوں نے ملک کا بیڑا غرق کر دیا‘، شیر افضل مروت کا قمر باجوہ کو جیل میں ڈالنے کا مطالبہ