ڈونلڈ ٹرمپ نے وائس آف امریکا (VOA) کے ملازمین کو تنخواہ کے ساتھ چھٹی پر کیوں بھیجا؟
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کے بعد وائس آف امریکا (VOA) کے ملازمین کو ہفتے کے روز تنخواہ کے ساتھ چھٹی پر بھیج دیا گیا، جبکہ 2 امریکی نیوز سروسز کی فنڈنگ میں کمی کر دی گئی جو روس چین اور شمالی کوریا کو نشریات فراہم کرتی تھیں۔
وائس آف امریکا کے ملازمین کو ای میل کے ذریعے مطلع کیا گیا کہ انہیں مزید اطلاع تک دفتر آنے یا اندرونی سسٹمز تک رسائی سے روکا جا رہا ہے۔ یہ واضح نہیں کہ کتنے ملازمین متاثر ہوئے، لیکن اس فیصلے کے نتیجے میں ادارے کی سرگرمیاں شدید متاثر ہو سکتی ہیں۔
مزید پڑھیں: امید ہے روس جنگ بندی پر آمادہ ہو جائے گا، صدر ڈونلڈ ٹرمپ
نیشنل پریس کلب واشنگٹن کے صدر مائیک بالسامو نے اس فیصلے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ وائس آف امریکا دہائیوں سے دنیا بھر میں آزاد اور غیر جانبدار صحافت فراہم کر رہا ہے، اور یہ اقدام امریکا کے آزاد میڈیا کے عزم کو کمزور کرنے کے مترادف ہے۔
پیرس میں قائم تنظیم رپورٹرز وِد آؤٹ بارڈرز نے بھی اس اقدام پر سخت تنقید کی، اسے عالمی سطح پر آزادی صحافت کے لیے خطرہ قرار دیا۔ ٹرمپ کے جاری کردہ حکم نامے میں بیوروکریسی کم کرنے کے لیے 7 وفاقی اداروں کی سرگرمیاں محدود کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، جن میں یو ایس ایجنسی فار گلوبل میڈیا (USAGM) بھی شامل ہے۔
مزید پڑھیں: ٹرمپ ایلون مسک کی حمایت میں سامنے آگئے، نئی برینڈڈ ٹیسلا گاڑی خریدنے کا اعلان
وائس آف امریکا کی نئی ڈائریکٹر، ٹرمپ کی قریبی ساتھی اور سابق نیوز اینکر، کاری لیک نے کہا کہ انہیں ادارے کو مکمل طور پر ختم کرنے کی تجاویز موصول ہوئی تھیں، لیکن وہ اسے بہتر بنانے کی کوشش کریں گی۔ ایلون مسک، جو حکومتی اخراجات میں کمی کے منصوبے کی قیادت کر رہے ہیں، انہوں نے وائس آف امریکا اور ریڈیو فری یورپ/ریڈیو لبرٹی کو بند کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
ٹرمپ کے حکم کے مطابق، ان اداروں کو بھی بندش یا شدید کٹوتیوں کا سامنا کرنا پڑے گا جن میں فیڈرل میڈیئیشن اینڈ کنسلیئیشن سروس، ووڈرو ولسن انٹرنیشنل سینٹر فار اسکالرز ،انسٹی ٹیوٹ آف میوزیم اینڈ لائبریری سروسز،یو ایس انٹرایجنسی کونسل آن ہوم لیسنس، کمیونٹی ڈیولپمنٹ فنانشل انسٹی ٹیوشنز فنڈ ،ماینورٹی بزنس ڈیولپمنٹ ایجنسی شامل ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: وائس ا ف امریکا
پڑھیں:
جنگ بندی پر روسی صدر کا بیان نامکمل ہے، ڈونلڈ ٹرمپ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جنگ بندی سے متعلق امریکی تجویز پر روسی صدر کا بیان ناممکل قرار دیدیا۔
نیٹو سربراہ سے ملاقات کے دوران صدر ٹرمپ نے کہا کہ روسی صدر پیوٹن اور دیگر کے ساتھ سنجیدہ بات چیت جاری ہے، امید ہے روس جنگ بندی کی تجویز پر مثبت ردعمل دے گا۔
واضح رہے کہ روس کے صدر پیوٹن نے پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ روس جنگ بندی کیلئے تیار ہے لیکن یوکرین کو مزید شرائط ماننا ہوں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ کچھ معاملات پر امریکی صدر سے بات چیت کی بھی ضرورت ہے۔
دوسری جانب یوکرین کے صدر زیلنسکی کا دعویٰ ہے کہ روسی صدر جنگ بندی کی امریکی تجویز کو مسترد کرنے کی تیاری کررہے ہیں۔
صدر زیلنسکی نے کہا کہ پیوٹن امریکی صدر کو بتانے سے ڈرتے ہیں کہ وہ جنگ جاری رکھنا چاہتے ہیں۔
Post Views: 2