اعظم سواتی کے سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی پر مبینہ کرپشن کے الزامات، شکایات کمیٹی کو بھجوادیں
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
اسلام آباد (آئی این پی)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اعظم سواتی نے سپیکر کے پی اسمبلی بابر سلیم سواتی کیخلاف انٹر اکانٹیبلیٹی کمیٹی کو شکایات بھیجی ہیں، بابر سلیم سواتی نے بھی کمیٹی کو الزمات پر تحریری جواب دے دیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی نے اپنے خلاف احتساب کمیٹی میں جمع کروائی گئی شکایت کا تحریری جواب دے دیا۔رکن پی ٹی آئی انٹر اکانٹیبلیٹی کمیٹی قاضی انور ایڈووکیٹ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اعظم سواتی نے بابر سلیم سواتی کے خلاف مبینہ کرپشن کے دستاویزات فراہم کیے۔
پاکستان آنے والی سابق جاپانی فحش اداکارہ نے اسلام قبول کرلیا
قاضی انور نے کہا کہ اعظم سواتی نے بھرتیوں پر اعتراض کیا، بابر سلیم نے بھرتیوں کی تفصیلات دیں۔اس حوالے سے پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا میں کرپشن ہو رہی ہے یا نہیں اس پر کچھ نہیں کہوں گا، میرے پاس جو ثبوت تھے وہ کمیٹی کو دے دیے۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: بابر سلیم سواتی اعظم سواتی سواتی نے کمیٹی کو
پڑھیں:
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا نشے کے عادی افراد کو صحت کارڈ میں شامل کرنے کا اعلان
نشے سے بحال ہونے والے 1239 افراد میں 13 خواتین اور 28 کم عمر لڑکے بھی شامل ہیں، ان افراد میں پشاور کے 611 افراد جبکہ صوبے کے دیگر اضلاع سے 536 افراد شامل ہیں۔ اسی طرح 48 افراد پنجاب، 10 سندھ اور 26 افغان شہری بھی پروگرام سے مستفید ہوئے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے نشے کے عادی افراد کو صحت کارڈ میں شامل کرنے کا اعلان کردیا۔ ’’ ڈرگ فری پشاور‘‘ پروگرام کے تیسرے مرحلے کی تکمیل پر بدھ کے روز پشاور میں تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور تقریب کے مہمان خصوصی تھے جبکہ صوبائی کابینہ اراکین، اراکین قومی و صوبائی اسمبلی، سرکاری حکام اور سول سوسائٹی اراکین نے تقریب میں شرکت کی۔ اس موقع پر ’’ ڈرگ فری پشاور ‘‘ پروگرام کے تیسرے مرحلے کے پاس آؤٹ افراد کو ان کے خاندانوں کے حوالے کر دیا گیا۔ ڈرگ فری پشاور پروگرام کا یہ تیسرا مرحلہ نومبر 2024 میں شروع کیا گیا تھا جس میں نشے کے عادی 1239 افراد کی بحالی عمل میں لائی گئی ہے۔ نشے سے بحال ہونے والے 1239 افراد میں 13 خواتین اور 28 کم عمر لڑکے بھی شامل ہیں، ان افراد میں پشاور کے 611 افراد جبکہ صوبے کے دیگر اضلاع سے 536 افراد شامل ہیں۔ اسی طرح 48 افراد پنجاب، 10 سندھ اور 26 افغان شہری بھی پروگرام سے مستفید ہوئے۔
یہ منشیات کے عادی افراد کی بحالی کا سب سے بڑا پروگرام ہے جس کےلیے 32 کروڑ روپے کی خطیر رقم مختص کی گئی۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم سب کےلیے خوشی کا موقع ہے کہ ہم ان افراد کی بحالی و تربیت کے بعد ان کے خاندانوں سے ملانے جارہے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ پروگرام کا مقصد صوبے کو منشیات سے پاک کرنا اورنشے کے عادی افراد کو دوبارہ نارمل زندگی کی طرف لوٹانا ہے تاکہ وہ ایک مفید اور کار آمد شہری کے طور پر زندگی بسر کرنے کے قابل ہو سکیں۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ یہ پروگرام صرف صوبے کے لیے نہیں بلکہ پورے پاکستان اور عالمی سطح کا پروگرام ہے، ڈرگ فری پروگرام کے تحت خیبر پختونخوا کے علاوہ دیگر صوبوں اور پڑوسی ملک افغانستان سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو بھی بحال کیا گیا، ہم کسی کو اس بنیاد پر مسترد نہیں کرتے کہ وہ صوبے یا ملک کا نہیں۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ منشیات کے عادی افراد کی بحالی کا یہ منصوبہ 2022 میں شروع کیا گیا تھا۔ منصوبے کے پہلے دو مراحل کے تحت مجموعی طور پر نشے کے عادی 2400 افراد کا کامیابی سے علاج کیا گیا۔ ان افراد میں پشاور کے 1154 افراد، صوبے کے دیگر اضلاع کے 1039 افراد، پنجاب، سندھ، بلوچستان ، کشمیر اور گلگت بلتستان کے 170 افراد اور 34 غیر ملکی افراد شامل تھے۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ ان کے لیڈر کا وژن ایک فلاحی ریاست کا قیام ہے، جس میں ریاست اپنے لوگوں کو ایک ماں کی طرح ٹریٹ کرے۔ وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ ہم نشے کے عادی افراد کی بحالی کے پروگرام کو صحت کارڈ میں شامل کرنے جا رہے ہیں، نشے کے عادی افراد کو متعلقہ ڈپٹی کمشنر صرف دفتر پہنچائیں ، علاج حکومت کروائے گی۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ بھی اس لت میں مبتلا ہیں، ہمارے حوالے کریں ہم ان کا علاج کرائیں گے۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ ہر وہ کام جو آپ جلوت میں نہیں کر سکتے وہ غلط ہے، غلط اور صحیح کی یہ مختصر تعریف ہے، منشیات نہ خوشی دے سکتی ہیں اور نہ سکون یہ صرف تباہی کا باعث ہیں۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سکون اور ترقی صرف اور صرف اللہ تعالیٰ کے احکامات کی پاسداری میں ہے۔ وزیر اعلیٰ کہا کہ منشیات فروشوں کے خلاف لڑیں انہیں اپنے علاقوں سے باہر نکالیں، پولیس آپ کا ساتھ دے گی، پولیس کو بتائیں پولیس فوری کارروائی کرے گی، منشیات فروشوں کو نہیں چھوڑنا ، یہ ہمارے بچوں اور نوجوانوں کے دشمن ہیں۔ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ہم نے مل کر منشیات اور منشیات فروشوں کا خاتمہ کرنا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وہ تاجر برادری کے شکر گزار ہیں کہ وہ بحال شدہ افراد کو روزگار کے مواقع فراہم کریں گے۔