City 42:
2025-03-16@10:55:31 GMT

دشمن قوتیں پاکستان کی ترقی نہیں چاہتیں، گورنر سندھ    

اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT

ویب ڈیسک:گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کہا ہے کہ دشمن قوتیں پاکستان کی ترقی نہیں چاہتیں، خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشتگردی کے واقعات ملک کی بہتر ہوتی معیشت کیخلاف سازش ہیں۔

کراچی میں سحری کے موقع پر خطاب میں گورنر سندھ نے شہر کی حالت پر بھی بات کی اور کہا کہ کراچی پاکستان کی معیشت چلاتا ہے، یہاں کہ شہریوں کو انکاحق دیاجائے۔

کراچی کی صورتحال پر گورنر سندھ نے کہا کہ سب سے زیادہ ٹیکس ہمارا یہ شہر دیتا ہے مگر یہاں سڑکوں کا نظام تک خراب ہے، بولے آج یہ شہر اپنا حصہ مانگ رہا ہے۔

اسلاموفوبیا عالمی امن، بین المذاہب ہم آہنگی کیلئے ایک خطرہ ہے: مریم نواز

گورنر سندھ نے کہا کہ کراچی کو شہریوں کو حق نہ دیا گیا تو وہ حق چھین لیں گے۔ 

انہوں نے کہا کہ جس دن اختیار حاصل ہوگا اس دن اورنگی ٹاؤن والوں کی موجاں ہی موجاں ہونگیں، ہم عوامی پروگرام لائیں گے جس کے لیے ہمیں حکومتی فنڈ کی ضرورت ہی نہیں پڑیگی۔

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: گورنر سندھ کہا کہ نے کہا

پڑھیں:

گردشی معیشت سے معاشی، سماجی، ماحولیاتی بحرانوں سے نمٹنا ممکن، معاشی ماہرین

کراچی:

معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ گردشی معیشت کو فروغ دینے سے پاکستان کو معاشی، ماحولیاتی اور سماجی مسائل اور بحرانوں پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔

ایکسپریس ٹریبیون سے بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ملک میں ایسا ماحول پیدا کرنے کی ضرورت ہے کہ جس میں کاروباری بڑھ سکیں اور معیشت ترقی کرسکے، ترقی یافتہ ممالک اور بہت سے ترقی پذیر ممالک آج لینیئر معیشت سے نکل کر گردشی معیشت کی طرف جارہے ہیں۔ 

انھوں نے کہا کہ گردشی معیشت سے پاکستان میں بڑے پیمانے پر روزگار کے مواقع پیدا ہونگے، جیسا کہ فصلوں کی باقیات کو جلانے سے ماحولیاتی آلودگی کا مسئلہ شدید ہوتا جارہا ہے، لیکن اگر فصلوں کی باقیات کو جلانے کے بجائے ایوی ایشن فیول اور ڈیزل میں تبدیل کر دیا جائے تو اس سے نہ صرف آلودگی کا مسئلہ حل ہوگا بلکہ نئی ملازمتیں بھی جنم لیں گی، کئی نئی صنعتوں کا جنم ہوگا، تحقیق اور تخلیق کے نئے میدان جنم لیں گے، جس سے روزگار کے مواقع بڑھیں گے۔ 

ممتاز سائنسدان اور گردشی معیشت کے ماہر ڈاکٹر عدیل غیور نے اس حوالے سے کہا کہ ماہرین اور  ٹیکنوکریٹس کی نگرانی میں کثیر شعبہ جاتی، پالیسی پر مبنی نقطہ نظر کے ذریعے ماحولیاتی، معاشی اور سماجی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے سرکلر اکانومی سے اسٹریٹجک طور پر فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ 

جس کیلیے بنیادی توجہ سیکٹر وائز ہونا چاہیے، جیسا کہ خاص طور پر زراعت، ٹیکسٹائل، تعمیرات، پیٹرو کیمیکلز اور قابل تجدید توانائی جیسے سیکٹر تاکہ پالیسی سے بہترین فائدہ اٹھایا جاسکے۔ 

انھوں نے کہا کہ اس صلاحیت کو مکمل طور پر حاصل کرنے کے لیے ضروری ہے کہ پالیسیوں کو ہموار کیا جائے اور سرمایہ کاری کو قابل تجدید اور سبز ٹیکنالوجیز میں منتقل کیا جائے، جو اقتصادی خود انحصاری کے حصول کے لیے انتہائی اہم ہیں۔

کلائمیٹ ایکشن سینٹر (سی اے سی) کے ڈائریکٹر یاسر حسین نے کہا کہ گردشی معیشت ابھرتی ہوئی سبز معیشت کا حصہ ہے، گردشی معیشت مواد کی گردش ہے جب وہ صنعت سے صنعت اور مصنوعات کی طرف منتقل ہوتے ہیں اور فطرت کی حفاظت/دوبارہ تخلیق کرتے ہوئے فضلہ، آلودگی اور کاربن کے اخراج کی پیداوار کو کم کرتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • گردشی معیشت سے معاشی، سماجی، ماحولیاتی بحرانوں سے نمٹنا ممکن، معاشی ماہرین
  • سوشل میڈیا کے ذریعے اس شہر کے نوجوان بھارت کو منہ توڑ جواب دیں گے، گورنر سندھ
  • پاکستان کے خلاف پروپیگنڈے اور دہشت گردی میں بھارت ملوث ہے، گورنر سندھ
  • کراچی کو پھر سے روشنیوں کا شہر بنائیں گے، گورنر سندھ
  • دشمن عناصر پاکستان کو ترقی کرتا نہیں دیکھنا چاہتے، کھیئل داس کوہستانی
  • ملک کی ترقی کیلئے حکومت اور اس کے اتحادی رات دن کام کررہے ہیں، گورنر سندھ
  • کراچی کو دوبارہ روشنیوں کا شہر بنائیں گے، گورنر سندھ
  • شہر کی سڑکیں ، گلیاں ٹھیک کریں تو 100 کیا 200 ارب روپے بھی پاس کرادوں گا، گورنرسندھ