اسلاموفوبیا عالمی امن کیلئے خطرہ، اقوام عالم کشمیر، فلسطین میں مسلمانوں کے جان، مال، حقوق کا تحفظ یقینی بنائیں: مریم نواز
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
لاہور (نیوز رپورٹر) وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے انسداد اسلاموفوبیا کے عالمی دن پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ دنیا بھر میں مسلمانوں کو درپیش امتیازی سلوک، نفرت اور تعصب قابل مذمت ہے۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اسلامو فوبیا کے خلاف قرارداد پیش کر کے پاکستان نے آواز اٹھائی۔ اسلام دین رحمت ہے جو امن، محبت، برداشت اور انسانی عظمت کا درس دیتا ہے۔ بدقسمتی سے اسلام اور مسلمانوں کے خلاف پروپیگنڈا کا رجحان پنپ رہا ہے۔ اسلاموفوبیا عالمی امن اور بین المذاہب ہم آہنگی کے لیے ایک خطرہ ہے۔ اسلاموفوبیا کے خاتمے کی ہر کاوش کو سراہتے ہیں۔ مریم نواز نے کہاکہ اقوام متحدہ اور تمام عالمی اداے نفرت انگیز رویوں کے خلاف موثر اور یقینی اقدامات کریں۔ اقوام عالم کشمیر، فلسطین اور دیگر مسلمانوں کے جان، مال، حقوق اور عزت و وقار کے تحفظ کو یقینی بنائے۔ پنجاب حکومت مذہبی ہم آہنگی اور اقلیتوں کے احترام کو فروغ دینے کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔ ایسا پنجاب چاہتے ہیں جہاں ہر مذہب اور مسلک کو مساوی حقوق اور عزت حاصل ہو۔ اسلامی فوبیا سے نمٹنے کیلئے دنیا کو اسلام کے حقیقی تشخص سے روشناس کرایا جائے۔ ہر قسم کی منافرت کے خلاف آواز اٹھانا ضروری ہے۔ پائیدار عالمی امن کیلئے سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کے خلاف
پڑھیں:
بھارت کے غیر قانونی قبضے کے خلاف اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے احتجاجی مظاہرہ
مقررین نے مقبوضہ علاقے میں بے گناہ لوگوں کے قتل عام کو روکنے کیلئے اقوام متحدہ کی فوری مداخلت کا مطالبہ کیا۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضے اور بھارتی فورسز کی طرف سے علاقے میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف کشمیری وفد نے جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ ذرائع کے مطابق احتجاجی مظاہرے میں کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی، چیئرمین کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز (کے آئی آئی آر) الطاف حسین وانی، ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے آئی آئی ار سردار امجد یوسف، ایڈووکیٹ پرویز شاہ، زید ہاشمی، آصف جرال، شگفتہ اشرف اور دیگر نے شرکت کی۔ مقررین نے مقبوضہ علاقے میں بے گناہ لوگوں کے قتل عام کو روکنے کیلئے اقوام متحدہ کی فوری مداخلت کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کشمیری نظربندوں کی حالت زار پر روشنی ڈالٹے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت نے ہزاروں کشمیریوں کو اپنے گھروں سے ہزاروں میل دور بھارتی جیلوں میں قید کر رکھا ہے جن میں کئی خواتین بھی شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارت بلاجواز گرفتاریوں اور ”یو اے پی اے اور پی ایس اے“ جیسے کالے قوانین کو جبر کے ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کو کشمیری سیاسی نظربندوں کی حالت زار کا نوٹس لیکر ان کی رہائی کے لیے بھارت پر دباﺅ ڈالنا چاہیے۔ مقررین نے کہا کہ بھارت عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ جموں و کشمیر میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے جس کا اقوام متحدہ کو نوٹس لینا چاہیے۔