اسلام آباد:

تجزیہ کار شہباز رانا کا کہنا ہے کہ یہ صرف پاکستان کی بات نہیں ہے دنیا بھر میں کسی پروگرام کا جائزہ مشن جاتا ہے تو اس جائزہ مشن کے بعد قبولیت کی کم از چیز وہ یہ ہوتی ہے کہ کیا اسٹاف لیول ایگریمنٹ دوممالک کے درمیان ہوا یا نہیں جو ملک بھی آئی ایم ایف سے قرض لیتا ہے اس کا سارا دارومدار اسٹاف لیول ایگریمنٹ پر ہوتا ہے.

 

ایکسپریس نیوز کے پروگرام دی ریویو میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اگر آپ آئی ایم ایف کے اس بیان کو سامنے رکھتے ہیں تو اس بیان کے مطابق تو سب اچھا ہے لیکن جس سوال کا سب کو جواب چاہیے تھا کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ ہو گا وہ اس کے اندر موجود ہی نہیں ہے. 

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کا اسٹاف لیول ایگریمنٹ نہیں ہو سکا ہے اور ٹیم بغیر معاہدہ کیے واپس واشنگٹن جا چکی ہے، آئی ایف کا بیان کم ازکم وزارت خزانہ کوفیس سیونگ دے رہا ہے کہ تمام معاملات اچھے ہیں۔ 

تجزیہ کار کامران یوسف نے کہا کہ چائنا پاکستان اکنامک کاریڈور کی بات کریں تو کئی منصوبوں پر کام ہوا لیکن کئی ایسے پراجیکٹس تھے جن پر کام ہونا چاہیے تھا مگر ان پر کام نہیں ہوا، ایک کام پاکستان کے ریلویز کے نظام ، کراچی سے پشاور مین لائن جس کو ایم ایل ون کہتے ہیں کو اپ گریڈ کرنا تھا، اس منصوبے کے تحت ریل کی نئی پٹڑی بچھانی تھی اور ریل گاڑیوں کی رفتار کو بڑھانا تھا لیکن چین اور پاکستان کی طرف سے اچھے بیانات کے باوجود آن گراؤنڈ آج تک اس طریقے سے پراگریس نہیں ہوئی، اب جو حنیف عباسی صاحب آئے ہیں انھوں نے بڑا حیران کن بیان دیا ہے۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ا ئی ایم ایف

پڑھیں:

تہران ،واشنگٹن سے بالواسطہ مذاکرات ممکن ہیں، ایرانی وزیرخارجہ

ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی نے امریکی خط پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تہران ،واشنگٹن سے بالواسطہ مذاکرات ممکن ہیں۔
ایرانی وزیرخارجہ نےاپنےبیان میں کہا ایران کسی کےدباؤ میں مذاکرات نہیں کرےگا،ایران برابری کی سطح پرمذاکرات کا خواہشمند ہے، امریکا کو ایران پر عائد پابندیاں ہٹانی چاہیئں،ایران بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کےساتھ مکمل تعاون کر رہا ہے۔
امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو مذاکراتی عمل شروع کرنےکا خط عرب ملک کے سفیر نے خط ایرانی حکومت کےحوالے کیا تھا،ایرانی میڈیا کےمطابق صدر یو اے ای کےمشیر انورقرقاش خط لیکر تہران پہنچے اور ایرانی وزیر خارجہ سے ملاقات کی۔
دوسری طرف ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنائی اپنے موقف پر قائم ہیں،طلبا وفد سے ملاقات میں اُن کا کہنا تھا کہا چند سال قبل مذاکرات ہوئے،معاہدے پردستخط بھی ہوئے لیکن پھر اُسے پھاڑ کر پھینک دیا گیا،ہم جانتے ہیں کہ امریکا اس بار بھی معاہدے پر عمل نہیں کرے گا تو مذاکرات کا کیا فائدہ۔

 

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • پاکستان نے قرض پروگرام پر سختی سے عمل کیا، سٹاف لیول معاہدے میں نمایاں پیشرفت کی: آئی ایم ایف
  • ’دانیہ بچی تم نے غلط کیا، پلٹ کر واپس نہیں آؤں گا‘: عامر لیاقت کے آخری الفاظ پھر وائرل ہوگئے
  • تبدیلی کا جھوٹا نعرہ لگانے والے کہاں ہیں؟ رانا تنویر حسین
  • پاکستان سے سٹاف لیول معاہدے پر پیشرفت ہوئی، موسمیاتی تبدیلیوں پر فنڈز فراہم کئے جاسکتے ہیں: آئی ایم ایف
  • اسٹاف لیول معاہدے پر نمایاں پیشرفت، پاکستان نے قرض پروگرام کی شرائط پر سختی سے عملدرآمد کیا: آئی ایم ایف
  • پاکستان نے قرض پروگرام کی شرائط پر سختی سے عملدرآمد کیا، اسٹاف لیول معاہدے کیلئے نمایاں پیشرفت کی ہے: آئی ایم ایف
  • پاکستان ،بحرین کا فوجی تعاون اورتربیت کے شعبےمیں تعلقات کوفروغ دینے کاعزم
  • تہران ،واشنگٹن سے بالواسطہ مذاکرات ممکن ہیں، ایرانی وزیرخارجہ
  • پاکستان کی ترقی و خوشحالی امن سے جڑی ہوئی ہے، شہباز شریف