پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رابطہ کمیٹیوں کے گورنر ہاؤس میں ہونے والے مشاورتی اجلاس میں قائدین نے ہر ماہ کے پہلے ہفتے میں تسلسل سے اجلاس منعقد کرنے پر اتفاق کیا۔ اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ رابطہ کمیٹیوں کا آئندہ اجلاس 12 اپریل کو ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رابطہ کمیٹیوں کا گورنر ہاؤس میں مشاورتی اجلاس ہوا۔ اجلاس میں دونوں جماعتوں نے مل کر چلنے اور عوامی مفاد کے منصوبوں پر فوری عمل درآمد پر اتفاق کیا، قائدین نے ہر ماہ کے پہلے ہفتے میں تسلسل سے اجلاس منعقد کرنے پر بھی اتفاق کیا۔ اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ رابطہ کمیٹیوں کا آئندہ اجلاس 12 اپریل کو ہوگا، اجلاس میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے صوبے میں عوام کی فلاح و بہبود کے منصوبوں اور ترقیاتی کاموں کا جائزہ لیا گیا۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے وفد کی قیادت نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار نے کی، سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف، گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان، ندیم افضل چن، علی حیدر گیلانی اور سید حسن مرتضیٰ نے پیپلز پارٹی کی نمائندگی کی۔ وزیراعظم کے مشیر رانا ثناء اللہ خاں، خواجہ سعد رفیق، وفاقی وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ، پنجاب کی سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب اور سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان اجلاس میں شریک تھے۔ چیف سیکرٹری پنجاب زاہد اختر زمان اور آئی جی پولیس پنجاب ڈاکٹر عثمان انور بھی اجلاس میں موجود تھے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: رابطہ کمیٹیوں پیپلز پارٹی اجلاس میں اتفاق کیا

پڑھیں:

مسلم لیگ(ن) اور پی پی پی کے درمیان پاور شیئرنگ پر بریک تھرو، اندرونی کہانی سامنے آگئی

لاہور:

پنجاب کی حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے درمیان پاور شیئرنگ فارمولے پر بریک تھرو ہوا جہاں گورنر پنجاب کے چند مطالبات تسلیم کیے گئے اور اس حوالے سے ذیلی کمیٹی بھی تشکیل دے دی گئی ہے۔

لاہور میں گزشتہ روز  گورنر ہاؤس میں ہونے والی کوارڈینیشن میٹنگ میں مسلم لیگ (ن) اور پی پی پی کی مرکزی قیادت کے درمیان ہونے والی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے۔

اجلاس میں پیپلز پارٹی کے ارکان اسمبلی اور الیکشن میں دوسرے نمبر پر آنے والے امیدواروں کو ترقیاتی فنڈز جاری کیے جائیں گے، جس نے پیپلزپارٹی کی نشست پر الیکشن نہیں لڑا یا جو تیسرے چوتھے نمبر پر آئے انہیں فنڈز نہیں ملے۔

اجلاس میں طے پایا کہ سابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف کے حلقے میں یونیورسٹی کے لیے زمین دی جائے گی۔

دونوں جماعتوں نے اتفاق کیا کہ پیپلز پارٹی اراکین کی جن اضلاع میں اکثریت ہے وہاں ڈیولپمنٹ کمیٹیوں کے چیئرمین اور وائس چیئرمین لگائے جائیں گے اور جہاں اکثریت نہیں وہاں اراکین کے طور پر لگایا جائے گا۔

اسی طرح آئینی عہدے اسسٹنٹ اور ایڈووکیٹ جنرل لگانے کے نوٹیفکیشنز جلد ہوں گے، دیگر مطالبات کی منظوری کے لیے ذیلی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے جس کے اراکین میں سینیئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب، اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان،  پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر علی حیدر گیلانی اور حسن مرتضیٰ ہیں۔

ذیلی کمیٹی پیش رفت کے حوالے سے ہر ہفتے فالو اپ کرے گی اور 12 اپریل کو دوبارہ گورنر ہاؤس میں میٹنگ بلائی جائے گی۔

اجلاس میں مسلم لیگ (ن) نے پی پی پی اراکین کو وزارتوں کی بھی پیش کش کی تاہم دونوں جماعتوں کے رہنماؤں نے ملک کو معاشی، سیاسی عدم استحکام اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے مل کر چلنے پر اتفاق کیا۔

خیال رہے کہ اس اجلاس میں رانا ثنا اللہ، خواجہ سعد رفیق، سینیئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب، اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان، گورنر پنجاب سلیم حیدر، سابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف، پنجاب اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر علی حیدر گیلانی، حسن مرتضیٰ اور ندیم افضل چن شریک تھے۔

متعلقہ مضامین

  • مسلم لیگ(ن) اور پی پی پی کے درمیان پاور شیئرنگ پر بریک تھرو، اندرونی کہانی سامنے آگئی
  • ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنےآگئی
  • مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی میں سیاسی نورا کشتی پر اتفاق ہے، لیاقت بلوچ
  • پیپلز پارٹی اور ن لیگ کا عوامی مفاد کے منصوبوں پر فوری عمل درآمد پر اتفاق
  • پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ کی رابطہ کمیٹیوں کا اجلاس؛ عوامی مفاد کے منصوبوں پر فوری عمل درآمد پر اتفاق
  • پی پی اور نون لیگ کا مشاورتی اجلاس، ترقیاتی منصوبوں پر فوری عملدرآمد پر اتفاق
  • ن لیگ اور پیپلز پارٹی کا مل کر چلنے اور عوامی منصوبوں پر عملدرآمد پر اتفاق
  • نون لیگ اور پی پی کے رابطے بحال، ہفتے کو کوآرڈینیشن کمیٹی کا اجلاس طلب
  • ن لیگ اور پی پی کے رابطے بحال، ہفتے کو کوآرڈینیشن کمیٹی کا اجلاس طلب