اسلام آباد:

وفاقی حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقراررکھنے کے اعلان کے بعد پٹرول اور ڈیزل پر فی لیٹر پیٹرولیم لیوی میں 10،10 روپے اضافہ کر کے شہریوں کو بڑے ریلیف سے محروم کر دیا۔

پیٹرولیم ڈویژن سے جاری نوٹیفکسن کے مطابق 16 مارچ سے فی لیٹر پیٹرولیم لیوی 60 روپے سے بڑھا کر 70 روپے فی لیٹر کر دی گئی ہے۔

اسی طرح ہائی اسپیڈ ڈیزل پر پیٹرولیم لیوی بھی 60 روپے فی لیٹر سے بڑھا کر 70 روپے فی لیٹر کر دی گئی ہے، ڈیزل پر بھی لیوی 10 روپے فی لیٹر بڑھا دی گئی ہے، جس کے بعد ڈیزل پر لیوی 60 روپے سے بڑھا کر 70 روپے کر دی گئی ہے۔

حکومت کے اس اقدام پر ڈیزل کی قیمت میں 10روپے کا متوقع ریلیف بھی لیوی کی نذر ہو گیا ہے۔

خیال رہے کہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں بڑی کمی کے باوجود وفاقی حکومت نے اگلے 15 روز کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔

حکومت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ وزیراعطم شہباز شریف نے عوام کو بجلی کی مد میں ریلیف دینے کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: روپے فی لیٹر دی گئی ہے ڈیزل پر

پڑھیں:

حکومت کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا اعلان

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا اعلان کر دیا

نجی ٹی وی کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ عوام کو ریلیف بجلی کی قیمت میں دیا جائے گا۔

ذرائع نے بتایا کہ پیٹرولیم مصنوعات پر عائد لیوی 60 روپے فی لیٹر سے بڑھا کر 70 روپے فی لیٹر کر دی گئی۔

واضح رہے کہ 13 مارچ کو ڈان اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ اور درآمدی پریمیم کی وجہ سے 31 مارچ کو ختم ہونے والے اگلے 15 دن کے لیے تمام پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 14 روپے فی لیٹر تک کمی کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ صارفین کے لیے یہ ریلیف ٹیکس کی شرحوں میں تبدیلی سے مشروط ہے، ایک عہدیدار نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے پیٹرولیم لیوی میں اضافے یا کاربن ٹیکس عائد کرنے پر غور کیا جا رہا ہے تاکہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے کم شرح سود پر اضافی ایک ارب ڈالر کی فنانسنگ حاصل کی جاسکے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ میں مزید کہا گیا تھا کہ حکومت پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر تقریباً 76 روپے فی لیٹر ٹیکس وصول کرتی ہے، اگرچہ تمام پیٹرولیم مصنوعات پر جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) صفر ہے لیکن حکومت دونوں مصنوعات پر 60 روپے فی لیٹر پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی (پی ڈی ایل) وصول کرتی ہے، جس کا عام طور پر اثر عوام پر پڑتا ہے۔

قانون کے تحت حکومت کو پی ڈی ایل کو زیادہ سے زیادہ 70 روپے فی لیٹر تک بڑھانے کا اختیار حاصل ہے۔
مزیدپڑھیں:پشاور میں دھماکہ، مفتی منیر شاکر سمیت چار افراد زخمی

متعلقہ مضامین

  • پٹرول پر70روپے فی لیٹر لیوی مسترد، پیٹرول اور بجلی کے نرخ کم کیے جائیں، حافظ نعیم الرحمن
  • 70 روپے فی لیٹر لیوی مسترد، پیٹرول اور بجلی کے نرخ کم کیے جائیں، حافظ نعیم الرحمٰن
  • پیٹرولیم لیوی میں 10 روپے فی لیٹر اضافہ
  • پٹرول اور ڈیزل پر لیوی مزید 10روپے بڑھا کر 70 روپے کر دی گئی
  • عوام کیساتھ ہاتھ، پیٹرول پر لیوی میں بڑا اضافہ کردیا گیا
  • پیٹرول اور ڈیزل پر لیوی میں 10،10 روپے فی لیٹر اضافہ
  • پٹرولیم لیوی میں 10 روپے لیٹر اضافہ کردیا گیا  
  • حکومت کا آئندہ 15 روز کیلیے پیٹرولیم مصنوعات کے حوالے سے اعلان، نوٹی فکیشن بھی جاری
  • حکومت کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا اعلان