بھارت؛ جنسی زیادتی کیس میں ضمانت پر رہا معروف وی لاگر حادثے میں ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
بھارتی ریاست کیرالہ میں معروف ولاگر 32 سالہ جنید خان ٹریفک حادثے میں جان کی بازی ہار گئے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق جنید خان سوشل میڈیا پر اپنے ولاگ اپ لوڈ کرتے ہیں۔ ان کی سلو موشن اور روبوٹک اسٹائل ڈانس کی ویڈیوز کو پسند کیا جاتا ہے۔
جنید خان اپنی موٹر سائیکل پر جا رہے تھے کہ حادثے کا شکار ہوگئے۔ انھیں شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا۔
تاہم خون زیادہ بہہ جانے کے باعث دوران علاج دم توڑ دیا۔ ان کی موت سر پر گہری چوٹ لگنے کے باعث ہوئی۔
حیران کن طور پر جائے وقوعہ پر حادثے کے کوئی شواہد نہیں تھے۔ جنید خان ایک بس والے کو سڑک کنارے زخمی حالت میں ملے تھے۔
جنید خان جنسی زیادتی کیس میں حال ہی میں ضمانت پر رہا ہو کر آئے تھے اور سوشل میڈیا پر ان کے خلاف شدید نفرت آمیز مہم چلائی گئی تھی۔
فلم ساز کمار سیدھرن نے اپنی ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا کہ یہ واقعی ایک حادثہ تھا؟ یہ موت انتہائی مشکوک ہے۔
فلم ساز نے سوالات اُٹھائے کہ جنید خان کو جنسی زیادتی کے مقدمے میں پھنسایا گیا تھا اور سوشل میڈیا پر نفرت آمیز مہم چلائی گئی تھی۔
یاد رہے کہ ایک خاتون نے تھانے میں شکایت درج کروائی تھی کہ جنید خان نے مجھ سے شادی کرکے متعدد بار جنسی تعلق استوار کیے تھے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سوشل میڈیا
پڑھیں:
جعفر ایکسپریس پر حملہ، فیک نیوز کا بازار گرم رہا
11 مارچ کو بلوچستان کے علاقے مشکاف کے قریب عسکریت پسندوں کی جانب سے کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس کو نشانہ بنایا گیا، حملہ آوروں نے ٹرین کو یرغمال بنا لیا، اس دوران سیکیورٹی فورسز نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے آپریشن شروع کیا۔ کئی گھنٹوں تک جاری رہنے والے آپریشن کے نتیجے میں 33 حملہ اور مارے گئے جبکہ 21 مسافروں سمیت 4 فرنٹیئر کور کے اہلکار بھی جاں بحق ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت نے سانحہ جعفر ایکسپریس پر جشن منایا، پاکستان کے استحکام پر کوئی کمپرومائز ممکن نہیں، طاہر اشرفی
2 روز تک چلنے والے اس واقعے میں کئی اقسام کی غیر مصدقہ خبریں بھی سوشل، ڈیجیٹل اور الیکٹرانک میڈیا کی زینت بنی رہیں جبکہ بھارتی میڈیا نے فیک نیوز کا ایک بازار گرم رکھا۔
ان غیر مصدقہ خبروں میں سب سے پہلی خبر 11 تاریخ کی شب کو یہ سامنے ائی کہ ٹرین کا امجد یاسین نامی ڈرائیور فائرنگ کی زد میں آکر پہلے شدید زخمی اور بعد ازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا ہے، یہ خبرغیر مصدقہ ثابت ہوئی جبکہ اسی خبر سے جڑی دوسری خبر بھی یہ سامنے آئی کہ دوران اپریشن 9 سیکیورٹی اہلکار جاں بحق ہوئے ہیں، اس خبر میں بھی صداقت نہ تھی اس کے علاوہ سوشل میڈیا سمیت اعلی الیکٹرانک میڈیا اداروں نے ایسی ویڈیوز اپنی ٹی وی اسکرین پر چلائیں جو واقع سے منسوب کر کے سوشل میڈیا پر گردش کررہی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: جعفر ایکسپریس حملہ، ٹرین ڈرائیور نے حملے کے وقت کیا دیکھا، آنکھوں دیکھا حال بتا دیا
ان ویڈیوز میں آپریشن سے متعلق ہیلی کاپٹر کی ویڈیو کافی وائرل رہی جو مختلف الیکٹرانک میڈیا پلیٹ فارمز نے بھی اپنے چینل پر چلائی، یہ ویڈیو بھی پرانی نکلی جبکہ ٹرین کو نظر آتش کرنے سے متعلق بھی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کرتی رہی جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں تھا اور یہ ویڈیو پرانی نکلی۔
اس دوران بھارتی میڈیا نے بھی واقعے کو ہوا دیتے ہوئے فیک نیوز کا سہارا لیا اور اپنی عوام کو مصالحے دار فیک نیوز پروس کردی ۔
تجزیہ نگاروں کے مطابق جعفر ایکسپریس حملے میں فیک نیوز کا ایک اخبار سوشل میڈیا پہ گردش کرتا رہا، جس سے نہ صرف عام شہری مسافروں کے لواحقین متاثر ہوئے بلکہ اس کی زد میں صحافی بھی آئے، کیونکہ فیک نیوز کا جنم اس وقت ہوا جب حکومت کی جانب سے صحافیوں کو مصدقہ اطلات فراہم نہیں کی جارہی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: جعفر ایکسپریس حملہ: بھارت ماضی میں ایسے واقعات میں شریک رہا ہے، دفتر خارجہ
تجزیہ نگاروں کا ماننا ہے کہ اس دوران سیکیورٹی اداروں، ضلعی انتظامیہ اور حکومت کی جانب سے غیرذمہ داری کا مظاہرہ اس طرح کیا گیا کہ صحافیوں کو مناسب معلومات کی فراہمی نہیں کی گئی، جس سے یہ فیک نیوز اس وقت زبان زد عام رہیں۔
اس کے علاوہ ترجمان بلوچستان حکومت جن کی واضح ذمہ داری حکومتی معاملات کو عوام کے سامنے رکھنا ہے وہ بھی فون اٹھانے سے قاصر رہے اور اپنی ذمہ داری سے چھپتے رہے، ایسے میں فیک نیوز نے اپنی جگہ پانی کی طرح بنا کر لوگوں کے ذہنوں میں سرائیت کرلی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news پشاور جعفر ایکسپریس دہشتگرد حملہ سوشل میڈیا فیک نیوز کوئٹہ