Islam Times:
2025-03-16@00:10:39 GMT

دیر سے اعتراف

اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT

دیر سے اعتراف

اسلام ٹائمز: اقوام متحدہ کے تحقیقاتی کمیشن کی اس رپورٹ میں شائع ہونے والے شواہد اور دستاویزات کی روشنی میں یہ ظاہر ہوتا ہے کہ منظم انداز میں ٹارچر کرنا، جنسی زیادتی، جنسی توہین اور فلسطینیوں کے خلاف جنسی تشدد کے دیگر اقدامات اسرائیل کی حکومتی پالیسی کا حصہ ہیں جن کا مقصد فلسطینیوں کی حق خود ارادیت ختم کرنا اور ان کی نسل کشی ہے۔ اقوام متحدہ اب تک اس بات کی تصدیق کر چکی ہے کہ غاصب صیہونی رژیم کی جانب سے فلسطینیوں کے خلاف انجام پانے والے اقدامات جیسے میڈیکل نظام اور زچہ بچہ کے مراکز کو منظم انداز میں تباہ کرنا نسل کشی کے دائرے میں آتے ہیں۔ اس رپورٹ میں شائع ہونے والے نتائج نے بین الاقوامی قانونی اداروں اور انصاف کے مراکز میں صیہونی رژیم کے خلاف عدالتی کاروائی انجام پانے اور صیہونی حکمرانوں کو قرار واقعی سزا ملنے کا زمینہ فراہم کر دیا ہے۔ تحریر: رسول قبادی
 
اقوام متحدہ کی جانب سے تشکیل پانے والے آزاد تحقیقاتی کمیشن نے پہلی بار اس حقیقت کا اعتراف کیا ہے کہ 7 اکتوبر 2023ء کے بعد سے تمام مقبوضہ سرزمینوں پر اسرائیل کی غاصب صیہونی رژیم نے جس بربریت کا ثبوت دیا ہے وہ نسل کشی کے زمرے میں آتی ہے۔ اس تحقیقاتی کمیشن نے اپنی رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ غاصب صیہونی رژیم کی سیکورٹی فورسز اور یہودی آبادکاروں نے باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت منظم انداز میں ٹارچر اور جنسی ہراسانی کو فلسطینیوں کو کچلنے اور انہیں اجتماعی سزا دینے کے لیے ایک ہتھکنڈے کے طور پر استعمال کیا ہے۔ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غاصب صیہونی رژیم کے ہاتھوں گرفتار ہونے اور ٹارچر کا شکار ہونے والے متعدد فلسطینی باشندوں نے اقوام متحدہ کے سامنے شہادتیں پیش کی ہیں۔
 
سعید عبدالفتاح جن کی عمر 28 سال ہے اور وہ غزہ کے الشفاء اسپتال میں نرس کی ڈیوٹی انجام دیتے تھے صیہونی فوجیوں کے ہاتھوں گرفتار کیے گئے تھے۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی کمیٹی کے سامنے بیان دیتے ہوئے گرفتاری کے دوران صیہونی اہلکاروں کی جانب سے وحشت ناک اقدامات سے پردہ ہٹایا اور اپنے ساتھ پیش آنے والے ناگوار واقعات کی وضاحت کی۔ سعید عبدالفتاح نے اقوام متحدہ کی تحقیقاتی کمیٹی کو بتایا کہ انہیں کس طرح شدید سردی میں برہنہ حالت میں رکھا جاتا تھا اور مسلسل مار پیٹ کی جاتی تھی جبکہ کئی بار انہیں جنسی زیادتی کی دھمکی بھی دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ میری تفتیش کرنے والا صیہونی اہلکار مسلسل میرے نازک حصوں پر چوٹ لگاتا تھا اور میرے بدن کے مختلف حصوں سے خون بہنا شروع ہو جاتا تھا جبکہ میں یوں محسوس کرتا کہ گویا میری جان نکلنے والی ہے۔
 
اقوام متحدہ کے تحقیقاتی کمیشن نے اپنی رپورٹ میں اس بات پر زور دیا ہے کہ فلسطینی قیدیوں کو نہ صرف جیلوں بلکہ دیگر چیک پوسٹوں پر بھی جنسی ٹارچر کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ فلسطینی وکیل سحر فرانسس نے گواہی دیتے ہوئے کہا کہ تمام فلسطینی قیدیوں کو غزہ سے گرفتار کیا گیا تھا اور انہیں جبری تفتیش کا حصہ بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بعض مواقع پر صیہونی فوجی قیدیوں کو جنسی تشدد کا نشانہ بناتے اور ان کی تحقیر کرتے تھے۔ اس رپورٹ میں ایک اور فلسطینی گواہ محمد مطر کے بیانات بھی شائع کیے گئے ہیں۔ محمد مطر مغربی کنارے کے رہائشی ہیں اور انہوں نے تحقیقاتی کمیٹی کو بتایا کہ کس طرح صیہونی سیکورٹی فورسز نے انہیں شدید ٹارچر کا نشانہ بنایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ گرفتار کرنے کے بعد ان کی آنکھوں پر پٹی باندھ دی گئی، ان کا لباس اتار دیا گیا اور ہاتھ باندھ دیے گئے۔
 
اس کے بعد انہیں بھیڑ بکریوں کا فضلہ کھانے پر مجبور کیا گیا اور ان پر پیشاب بھی کیا گیا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ایک صیہونی جلاد نے لکڑی کے ٹکڑے سے انہیں جنسی طور پر ہراساں بھی کیا۔ اقوام متحدہ کے تحقیقاتی کمیشن نے اس بات پر زور دیا ہے کہ اسرائیل نے منظم انداز میں غزہ کے صحت کے مراکز اور اسپتال تباہ کیے ہیں اور ادویہ جات اور میڈیکل کا سامان غزہ میں داخل ہونے سے روکا ہے۔ اس رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے: "وہ بچے جو آج غزہ میں پیدا ہو رہے ہیں شیرخوارگی کے دوران اور بڑے ہو کر بھی گندے پانی، سردی اور بھوک کے باعث موت کے خطرے سے روبرو رہیں گے۔" اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے جنسی تشدد کو فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی کے ایک ہتھکنڈے کے طور پر استعمال کیا ہے۔
 
غاصب صیہونی رژیم نے صحت کی سہولیات ختم کر کے فلسطینی خواتین اور بچوں کی صحت کو نقصان پہنچایا ہے۔ اقوام متحدہ کے تحقیقاتی کمیشن نے تاکید کی ہے کہ فلسطینیوں کے خلاف جنسی تشدد اعلی سطحی فوجی اور سیاسی رہنماوں کے واضح حکم کے تحت انجام پایا ہے اور انہوں نے اس کی باقاعدہ ترغیب دلائی ہے۔ اسی طرح صیہونی فوجیوں نے اپنے مجرمانہ اقدامات کی ویڈیوز بنا کر سوشل میڈیا پر شائع کی ہیں۔ اقوام متحدہ کے تحقیقاتی کمیشن کے سربراہ ناوی پیلای نے اس رپورٹ میں واضح کیا ہے کہ فلسطینیوں کے خلاف جنسی تشدد اسرائیل کی حکومتی پالیسیوں کا حصہ ہے جس کا مقصد فلسطینیوں کو کچلنا ہے۔ وہ لکھتے ہیں: "اس نتیجہ گیری سے گریز نہیں کیا جا سکتا کہ اسرائیل نے فلسطینیوں میں خوف و ہراس پھیلانے اور اپنی آمرانہ پالیسیاں مسلط کرنے کے لیے جنسی تشدد کا سہارا لیا ہے۔"
 
اقوام متحدہ کے تحقیقاتی کمیشن کی اس رپورٹ میں شائع ہونے والے شواہد اور دستاویزات کی روشنی میں یہ ظاہر ہوتا ہے کہ منظم انداز میں ٹارچر کرنا، جنسی زیادتی، جنسی توہین اور فلسطینیوں کے خلاف جنسی تشدد کے دیگر اقدامات اسرائیل کی حکومتی پالیسی کا حصہ ہیں جن کا مقصد فلسطینیوں کی حق خود ارادیت ختم کرنا اور ان کی نسل کشی ہے۔ اقوام متحدہ اب تک اس بات کی تصدیق کر چکی ہے کہ غاصب صیہونی رژیم کی جانب سے فلسطینیوں کے خلاف انجام پانے والے اقدامات جیسے میڈیکل نظام اور زچہ بچہ کے مراکز کو منظم انداز میں تباہ کرنا نسل کشی کے دائرے میں آتے ہیں۔ اس رپورٹ میں شائع ہونے والے نتائج نے بین الاقوامی قانونی اداروں اور انصاف کے مراکز میں صیہونی رژیم کے خلاف عدالتی کاروائی انجام پانے اور صیہونی حکمرانوں کو قرار واقعی سزا ملنے کا زمینہ فراہم کر دیا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اقوام متحدہ کے تحقیقاتی کمیشن فلسطینیوں کے خلاف جنسی تشدد اس رپورٹ میں شائع ہونے والے تحقیقاتی کمیشن نے اسرائیل کی انجام پانے نسل کشی کے کی جانب سے انہوں نے کے مراکز کہا کہ اور ان اس بات دیا ہے کیا ہے گیا ہے کا حصہ

پڑھیں:

2 دہائیوں تک اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب 80 سال کی عمر میں سبکدوش

ویب ڈیسک :  اقوام متحدہ میں طویل عرصے تک پاکستان کے مستقل مندوب رہنے والے منیر اکرم 80 سال کی عمر میں سبکدوش ہوگئے۔ 

 اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب کی حیثیت سے کم و بیش 2 دہائیوں تک فرائض انجام دینے والے وزارت خارجہ کے سینئر ترین ڈپلومیٹ منیر اکرم 80 سال کی عمر میں اپنی ذمہ داریوں سے سبکدوش ہوگئے۔منیر اکرم کی جگہ فرانس میں پاکستان کے سفیر عاصم افتخار جنہیں حال ہی میں 22  ویں گریڈ میں ترقی ملی ہے آئندہ ماہ اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب کی ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔

ماڈل اور اداکارہ نادیہ حسین بھی  ان لائن فراڈ کا نشانہ بن گئی

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ اس عرصے میں مدت ملازمت پوری ہونے کے بعد منیر اکرم کو ایک سے زیادہ مرتبہ توسیع دی گئی اور طویل عرصہ بعد فارن سروس کے کوئی سرونگ افسر اقوام متحدہ میں مستقل مندوب ہوں گے۔

منیر اکرم نے اقوام متحدہ میں اعلیٰ ترین خدمات انجام دینے کے ساتھ ساتھ طویل ترین دورانیے میں ایک ہی عہدے پر رہنے کا ریکارڈ بھی قائم کیا۔

ان کا یہ حوالہ بھی منفرد اور یاد گار رہے گا کہ انہوں نے اقوام متحدہ میں مستقل مندوب کی حیثیت سے سابق صدور جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف، شوکت عزیز، میر ظفر اللہ خان جمالی،  آصف علی زرداری، عمران خان اور وزیراعظم شہباز شریف کے ادوار میں فرائض انجام دیے۔ 

جائیداد کی لالچ میں بیٹے نے ماں کو قتل، بھائی شدید زخمی

متعلقہ مضامین

  • غزہ میں خواتین کے مراکز پر منظم حملے، اقوام متحدہ نے اسرائیل کی نسل کشی بے نقاب کر دی
  • جنسی تشدد کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے پر اسرائیل کو کٹہرے میں لایا جائے، ہیومن رائٹس مانیٹر
  • اسرائیل نے فلسطینی حاملہ خواتین کو نشانہ کیوں بنایا؟ اقوام متحدہ نے بتا دیا
  • اسرائیل نے فلسطینیوں کی نسل کشی کیلئے حاملہ خواتین کے صحت مراکز کو نشانہ بنایا، اقوام متحدہ
  • غزہ جنگ: اسرائیل پر جنسی و صنفی تشدد کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کا الزام
  • اقوام متحدہ کے ماہرین کا اسرائیل پر فلسطینیوں کے خلاف سنگین جرائم کا الزام
  • 2 دہائیوں تک اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب 80 سال کی عمر میں سبکدوش
  • انسانی اسمگلنگ کا شکار بچوں کا جنسی استحصال و گھریلو غلامی کا سامان
  • تعلیمی نصاب میںگڈ ٹچ، بیڈ ٹچ آگاہی شامل کرنے کی تجویز