یمن کی مسلح افواج کے ترجمان نے غزہ کی حمایت میں اسرائیل کیخلاف اپنی کارروائیوں کے دوبارہ آغاز کا اعلان کیا۔ اسلام ٹائمز۔ ابھی ابھی المسیره نے یمن کے دارالحکومت صنعاء پر فضائی حملے کی خبر دی۔ ان 3 فضائی حملوں کے نتیجے میں شمالی صنعاء کے علاقے الجراف میں الموید ہسپتال کے نزدیک دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں۔ ابھی تک اس حملے سے ہونے والے جانی و مالی نقصان کی تفصیلاے سامنے نہیں آئیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز یمن کی مسلح افواج کے ترجمان برگیڈئیر "یحییٰ سریع" نے غزہ کی حمایت میں اسرائیل کے خلاف اپنی کارروائیوں کے دوبارہ آغاز کا اعلان کیا۔ ان کارروائیوں میں اسرائیل جانے والے یا خود اسرائیل کی ملکیت والے بحری جہازوں کو نشانہ بنایا جائے گا۔ یمن کی جانب سے یہ حمایتی اقدامات، اسرائیل کی جانب سے غزہ جانے والی انسانی امداد میں رکاوٹ ایجاد کرنے کی وجہ سے ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
امریکا کے یمن پر فضائی حملے، 31 افراد ہلاک، ایران کو بھی وارننگ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم پر امریکی فوج نے یمن میں ایران کے حمایت یافتہ حوثیوں پر بڑے پیمانے پر فضائی حملے کیے، جن میں کم از کم 31 افراد ہلاک ہو گئے۔
یہ حملے بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں پر حوثی حملوں کے جواب میں کیے گئے ہیں اور کئی دنوں تک جاری رہنے کی توقع ہے۔
ٹرمپ نے ایران کو بھی سخت پیغام دیتے ہوئے کہا کہ اگر اس نے حوثیوں کی حمایت جاری رکھی تو "امریکہ اسے پوری طرح ذمہ دار ٹھہرائے گا اور ہم نرمی نہیں برتیں گے!"
حوثیوں کے زیرانتظام وزارت صحت کے مطابق، 13 شہری ہلاک اور 9 زخمی ہوئے، جبکہ صعدہ میں امریکی حملے میں مزید 11 افراد، بشمول 4 بچے اور 1 خاتون جاں بحق ہوئے۔
امریکی سینٹرل کمانڈ کے مطابق، یہ یمن میں ایک وسیع فوجی آپریشن کا آغاز ہے، جس میں جنگی طیارے بحیرہ احمر میں موجود USS Harry S. Truman ایئرکرافٹ کیریئر سے حملے کر رہے ہیں۔
حوثیوں نے امریکی حملوں کو "جنگی جرم" قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ اس جارحیت کا جواب دینے کے لیے مکمل تیار ہیں۔
یہ حملے ایسے وقت میں ہوئے جب امریکہ ایران پر دباؤ بڑھا کر اسے جوہری مذاکرات پر مجبور کرنا چاہتا ہے، لیکن ایران نے مذاکرات سے انکار کر دیا ہے۔