اسلام آباد: رواں سیزن میں بارشیں کم ہونے کے باعث ملک کے مختلف علاقوں میں شہریوں کو پانی کی قلت کا سامنا ہے، اور اب منگلا ڈیم میں بھی پانی کی سطح ڈیڈ لیول تک پہنچ گئی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق واپڈا حکام نے بتایا ہے کہ منگلا ڈیم میں پانی کی سطح 1050 فٹ پر پہنچ گئی ہے، جس کے بعد پانی کا اخراج بند کردیا گیا ہے۔

ترجمان کے مطابق تربیلا ڈیم میں بھی پانی کی قلت ہے، اور پانی ڈیڈ لیول سے صرف 3 فٹ اونچا رہ گیا، اور آئندہ 36 گھنٹے تک یہ امکان ہے کہ یہ ڈیڈ لیول تک پہنچ جائےگا۔

واپڈا ترجمان نے کہاکہ تربیلا ڈیم میں پانی کا ذخیرہ 15 ہزار ایکڑ فٹ ہے، جبکہ منگلا میں پانی کا ذخیرہ 72 ہزار ایکڑ فٹ ہے۔

ترجمان کے مطابق تربیلا کےمقام پردریائے سندھ میں پانی کی آمد 22 ہزار 200، اخراج 20 ہزارکیوسک، منگلا کے مقام پر دریائے جہلم میں پانی کی آمد 19 ہزار 900 اور اخراج 28 ہزار کیوسک ہے جبکہ چشمہ بیراج میں پانی کی آمد 38 ہزار 400، اخراج 27 ہزار کیوسک ہے۔

ترجمان کا کہنا تھاکہ ہیڈ مرالہ دریائے چناب میں پانی کی آمد 10 ہزار 800، اخراج 6 ہزار 100 کیوسک اور نوشہرہ کے مقام پر دریائے کابل میں پانی کی آمد 14 ہزار 300، اخراج 14 ہزار 300 کیوسک ہے۔

واضح رہے کہ کچھ روز قبل یہ وارننگ جاری کی گئی تھی کہ منگلا ڈیم اور تربیلا ڈیم میں پانی کا ذخیرہ ختم ہورہا ہے۔
رواں سیزن میں ملک میں بارشیں نہ ہونے کے برابر رہیں، تاہم فروری اور مارچ میں شمالی علاقہ جات میں بارش اور برف باری ہوئی ہے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: میں پانی کی ا مد ڈیم میں پانی منگلا ڈیم ڈیڈ لیول پانی کا

پڑھیں:

گرانٹ ختم ہونے کے بعد مشہور امریکی یونیورسٹی کا 2 ہزار ملازمتیں ختم کرنے کا اعلان

میڈیا کو جاری ایک بیان میں جان ہاپکنز یونیورسٹی نے کہا کہ یہ ہماری پوری کمیونٹی کے لیے ایک مشکل دن ہے، یو ایس ایڈ کی فنڈنگ ​​میں 80 کروڑ ڈالر سے زیادہ کی بندش اب ہمیں یہاں بالٹی مور اور بین الاقوامی سطح پر اہم کام ختم کرنے پر مجبور کر رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکہ کی مشہور جان ہاپکنز یونیورسٹی ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے ادارے کو دی جانے والی 80 کروڑ ڈالر کی گرانٹ ختم ہونے کے بعد امریکا اور بیرون ملک میں 2 ہزار سے زائد ملازمتیں ختم کر دے گی۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یونیورسٹی کی تاریخ میں پہلی بار اتنی بڑی تعداد میں نوکریاں ختم کی جا رہی ہیں، اس میں تعلیمی ادارے کے لیے 247 مقامی امریکی ملازمین اور 44 ممالک میں امریکا سے باہر مزید ایک ہزار 975 نوکریاں شامل ہیں۔ ملازمتوں میں کٹوتیوں کا اثر یونیورسٹی کے بلومبرگ اسکول آف پبلک ہیلتھ، میڈیکل اسکول اور بین الاقوامی صحت کے لیے منسلک غیر منافع بخش شعبوں پر پڑے گا۔ میڈیا کو جاری ایک بیان میں یونیورسٹی نے کہا کہ یہ ہماری پوری کمیونٹی کے لیے ایک مشکل دن ہے، یو ایس ایڈ کی فنڈنگ ​​میں 80 کروڑ ڈالر سے زیادہ کی بندش اب ہمیں یہاں بالٹی مور اور بین الاقوامی سطح پر اہم کام ختم کرنے پر مجبور کر رہی ہے۔

20 جنوری کو اقتدار سنبھالنے کے بعد سے ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے ارب پتی ساتھی ایلون مسک نے امریکی ایجنسی برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کو ختم کرنے کی کوشش کی ہے۔ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے پیر کو کہا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ نے 6 ہفتے کے جائزے کے بعد یو ایس ایڈ کے تمام پروگراموں میں سے 80 فیصد سے زائد کو ختم کر دیا ہے۔ امریکی غیر ملکی امدادی ایجنسی پر حملوں کے علاوہ ٹرمپ انتظامیہ جان ہاپکنز سمیت 60 امریکی یونیورسٹیوں کے کیمپسوں میں فلسطینی حامی مظاہروں کی بھی تحقیقات کر رہی ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ کا الزام ہے کہ مظاہرین یہود مخالف ہیں۔مظاہرین ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ امریکی حکومت غزہ پر امریکی اتحادی اسرائیل کے فوجی حملے پر تنقید کے ساتھ جوڑ رہی ہے، جس میں کم از کم 48 ہزار 515 فلسطینیوں کو شہید کیا جا چکا ہے۔ گزشتہ ہفتے امریکا نے نیویارک کی کولمبیا یونیورسٹی کو 40 کروڑ ڈالر کی گرانٹ اور معاہدے منسوخ کر دیے تھے۔

متعلقہ مضامین

  • منگلا ڈیم سے سستی پن بجلی کی پیداوار بند ہو گئی
  • تربیلہ ڈیم میں پانی کا ذخیرہ سنگین صورتحال اختیار کر گیا
  • تربیلا کے بعد منگلا ڈیم میں بھی پانی ڈیڈ لیول پر پہنچ گیا
  • منگلا ڈیم میں پانی کی سطح ڈیڈ لیول تک، تربیلا صرف 3 فٹ اونچا رہ گیا، ترجمان واپڈا
  • آبی ذخائر کی صورتحال، واپڈا نے خطرے سے آگاہ کردیا
  • جاپان میں غیر ملکی رہائشیوں کی تعداد بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، سینکڑوں ویزے منسوخ
  • گرانٹ ختم ہونے کے بعد مشہور امریکی یونیورسٹی کا 2 ہزار ملازمتیں ختم کرنے کا اعلان
  • 18 ہزار ڈالر میں پاکستانی شہریت کی خبر، حقیقت کیا ہے؟
  • دریاؤں اور آبی ذخائر کی صورتحال سامنے آ گئی