فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی میں خواتین کے عالمی دن کی مناسبت سے سیمینار کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
سٹی 42 : فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی میں خواتین کے عالمی دن کی مناسبت سے آگاہی سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔
سیمینار میں وزیر صحت پنجاب خواجہ سلمان رفیق نے بطور چیف گیسٹ شرکت کی، جبکہ وائس چانسلر فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر خالد مسعود گوندل نے بطور سرپرست اعلیٰ شرکت کی۔ اس کے علاوہ پنجاب اسمبلی کے پارلیمنٹیرینز جس میں چیئرمین سٹینڈنگ کمیٹی اسپیشلائزڈ ہیلتھ کئیر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ محترم عدنان افضل چٹھہ ، پارلیمانی سیکرٹری ہیلتھ محترمہ رشدہ لودھی، محترمہ سونیہ عاشر (ایم پی اے)، محترمہ سمبل ملک (ایم پی اے)، اور محترم شہباز کھوکھر (ایم پی اے) نے بطور گیسٹ آف آنر شرکت کی۔
اسلاموفوبیا عالمی امن، بین المذاہب ہم آہنگی کیلئے ایک خطرہ ہے: مریم نواز
وائس چانسلر فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر خالد مسعود گوندل نےفیکلٹی کے ہمراہ معزز مہمانوں کا پُرتپاک استقبال کیا۔ سیمینار سے قبل اجلاس منعقد ہوا جس میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد مسعود گوندل نے یونیورسٹی کی حالیہ کارکردگی، رینکنگ اور کامیابیوں پر تفصیلی بریفنگ دی۔
سیمینار کا آغاز تلاوت کلام پاک اور قومی ترانے سے ہوا۔ سیمینار کا تھیم تھا "تمام خواتین اور لڑکیوں کے لیے: حقوق۔ مساوات۔ بااختیار بنانا"
بانی پی ٹی آئی کی 9 مئی کے مقدمات میں ضمانت کا معاملہ، سماعت 18 مارچ کو ہوگی
ڈاکٹر نور آمنہ ملک، مینیجنگ ڈائریکٹر، نیشنل اکیڈمی آف ہائیر ایجوکیشن، ایچ ای سی نے بذریعہ آن لائن شرکت کی اور صنفی مساوات کی اہمیت پر زور دیا۔
استقبالیہ خطاب میں وائس چانسلر پروفیسر خالد مسعود گوندل نے معزز مہمانوں کو فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی آمد پر خوش آمدید کہا۔ انہوں نے شعبہ طب میں خواتین کے کردار پر روشنی ڈالی اور ان کے خدمات کو سراہا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہر دن خواتین کا دن ہے۔ فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی وومن ایمپاورمنٹ کی بہترین مثال ہے۔ خواتین کو جو حقوق دینِ اسلام نے دیے ہیں وہ کسی اور مذہب نے نہیں دیے۔ اسلام میں عورت کا اعلیٰ مقام ہے۔ عورت ماں بہن بیوی بیٹی ہر روپ میں عظیم ترین حیثیت و مرتبہ رکھتی ہے ۔اللہ تعالیٰ نے ماں کے قدموں تلے جنت رکھی جبکہ بیٹی کو رحمت بنا کر بھیجا۔اُنہوں نے وزیر صحت کے توسل سے وزیر اعلیٰ پنجاب سے جیمنیزیم اور سوئمنگ پول کے افتتاح اور ایف جے ایم یو میں نئے آڈیٹوریم کی تعمیر کی خصوصی درخواست بھی کی۔ اپنی تقریر کا اختتام ان اشعار سے کیا "تیری ہستی ہے زمانے کے لیے مشعل راہ، تیرا ہر روپ وفا، عزت و ناموس بقاء"
برائلر مرغی کی قیمتوں کو پر لگ گئے چکن مزید مہنگا ہوگیا
پارلیمنٹرین شہباز کھوکھر نے کہا کہ بیٹیاں رحمت ہیں اور مائیں اور بیٹیاں گھر کو جنت بنا دیتی ہیں۔ ان کا کہناتھا کہ محترمہ مریم نواز کی خدمات قابل تحسین ہیں۔
ممبر پارلیمنٹرین محترمہ سمبل ملک کا کہنا تھا کہ ہر دن خواتین کا دن ہے اور اللّٰہ تعالیٰ نے عورت کو ہر حق سے نوازا ہے اور ہمیں سیرت حضرت فاطمہ زہرہ (رضی اللہ عنہ)پڑھنی چاہیے۔
ممبر پارلیمنٹرین محترمہ سونیہ عاشر نے کہا کہ محترمہ مریم نواز شریف نے وومن ایمپاورمنٹ کی بہترین مثال قائم کیں۔
ریلوے اسٹیشن پر ڈانس کرتے لڑکی کیساتھ کیا واقعہ پیش آیا؟ ویڈیو وائرل
پارلیمانی سیکرٹری ہیلتھ محترمہ رشده لودھی نے محترمہ مریم نواز اور خواجہ سلمان رفیق کو خراج تحسین پیش کیا۔اُن کا کہنا تھا کہ ہر کامیاب عورت کو کے پیچھے بھی ایک مرد کاسہارا ہوتا ہے۔ اللّٰہ تعالیٰ نے عورت کو بااختیار بنایا ہے۔محترمہ مریم نواز نے اپنے پہلے خطاب میں اعلان کیا تھا کہ خواتین میری ریڈ لائن ہیں اور اس کا عملی نمونہ بھی پیش کیا۔ آج کا دن اُن خواتین کو نام ہے ہو جو ملک و قوم کے لیے دن رات محنت کر رہے ہیں۔
انسداد اسلامو فوبیا کا عالمی دن آج منایا جارہا ہے
چیئرمین سٹینڈنگ کمیٹی اسپیشلائزڈ ہیلتھ کئیر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ محترم عدنان افضل چٹھہ کا کہنا تھا کہ خواتین ہمارے ملک کا بہت بڑا اثاثہ ہیں۔ قائد اعظم محمد علی جناح نے اس ملک کی بنیاد اپنی بہن محترمہ فاطمہ جناح کی مدد سے رکھی۔ پاکستان ڈاکٹرز پوری دنیا میں خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔ ہمیں نئے چیلنجز کا مقابلہ کرنا ہے اور جدید ٹیکنالوجی کے مطابق اپنی صلاحیتوں کو بہتر بنانا ہے۔ محترمہ مریم نواز نے خواتین کے لیے خصوصی طور پر ای کامرس، آئی ٹی اور مختلف شعبوں میں کورسز کا آغاز کروایا ہے۔ میری دعا ہے فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی کی طالبات پوری دنیا میں اس ملک کا نام روشن کریں۔
وزیر صحت پنجاب خواجہ سلمان رفیق نے پروفیسر خالد گوندل کا شکریہ ادا کیا۔ اُنہوں نے خواتین کو بھرپور خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے صنفی مساوات کی اہمیت پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اسلام کی روشنی ہے جس نے خواتین کو عزت سے نوازا۔ دنیا کا کوئی ملک اس وقت تک ترقی نہیں کر سکتا جب تک کہ قوم کے مردوں کے ساتھ خواتین بھی ملکی ترقی میں شانہ بشانہ حصہ نہ لیں۔ ایک متوازن معاشرہ ہی ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکتا ہے۔ محترمہ بینظیر بھٹو بھی ایک بہت عظیم خاتون تھیں۔ آج کا پیغام ہے تمام مرد خواتین کو عزت دیں۔ہم اپنے ڈاکٹرز اور نرسز کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
اس موقع پر سابقہ وائس چانسلرز پروفیسر شیریں خاور، پروفیسر شمسہ ہمایوں، سابق پرنسپل پروفیسر نورین اکمل، ڈینز پروفیسر منزہ اقبال، پروفیسر منیزہ قیوم، پرنسپل پروفیسر عبدالحمید، رجسٹرار پروفیسر ڈاکٹر محمد ندیم،چیئرپرسن میڈیسن/ ڈائریکٹر کوالٹی انہانسمنٹ سیل پروفیسر بلقیس شبّیر، صدر میڈیکل وومن ایسوسی ایشن آف پاکستان ڈاکٹر وجیہہ رضوان، خواتین فیکلٹی ممبران اور طالبات کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔
سیمینار کے اختتام پر پرنسپل پروفیسر عبدالحمید نے شکریہ کے کلمات ادا کیے۔ چیف گیسٹ خواجہ سلمان رفیق کو اعزازی سوونیئر پیش کیا گیا اور پارلیمنٹرینز میں ہسٹری بک پیش کی گئیں اور آگاہی واک کا اہتمام بھی کیا گیا۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: خالد مسعود گوندل نے محترمہ مریم نواز خواجہ سلمان رفیق کا کہنا تھا کہ پروفیسر ڈاکٹر وائس چانسلر سیمینار کا خواتین کے خواتین کو پیش کیا شرکت کی کے لیے پیش کی
پڑھیں:
حکومت اڑان پاکستان منصوبے کے تحت صحت کے شعبے کی بہتری کیلئے ٹھوس اقدامات بروئے کار لارہی ہے، پروفیسر احسن اقبال
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 مارچ2025ء) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی،ترقی و خصوصی اقداما ت پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ حکومت اڑان پاکستان منصوبے کے تحت صحت کے شعبے کی بہتری کے لیے ٹھوس عملی اقدامات بروئے کار لارہی ہے، کسی ادارے کی کامیابی کی سب سے بڑی وجہ اچھی لیڈرشپ اور ٹیلنٹ ہے،ہمارے پاس ذہانت، محنت اور وسائل کی کمی نہیں،بطور قوم مسائل کے حل کیلئے خود اعتمادی کی اشد ضرورت ہے، زیرو ہیپاٹائٹس اورزیابیطس کے علاج کے لیے 67 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں،پاکستان میں کینسر کی بڑھتی ہوئی شرح پریشان کن ہے،دنیا بھر میں انسانیت کی خدمت میں پاکستانیوں کاکردار بہت اہم ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو رائیونڈ کینسر کیئر ہسپتال میں منعقد اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس میں پروفیسر ڈاکٹر ریاض الرحمان، ڈاکٹر اریشہ زمان، ڈاکٹر نبیلہ شامی، ڈاکٹر غزالہ طارق اور دیگر سینئر ڈاکٹرز نے شرکت کی۔(جاری ہے)
وفاقی وزیر نے کہاکہ قوموں کی ترقی کا راز مل جل کر محنت اور آگے بڑھنے کی لگن میں پنہاں ہے، کسی ادارے کی کامیابی کی دوسری سب سے بڑی وجہ اچھی لیڈرشپ اور ٹیلنٹ ہے،ہمارے پاس ذہانت، محنت اور وسائل کی کمی نہیں،بطور قوم مسائل کے حل کیلئے خود اعتمادی کی اشد ضرورت ہے۔
انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی مدبرانہ قیادت میں پاکستان بحالی کی طرف جا رہا ہے،ملک کو مثبت رویے کی ضرورت ہے،اڑان پاکستان منصوبے کا مقصد ملک کو ون ٹریلین کی اکانومی بنانا ہے، جس طرح کینسر کیئر ہسپتال کو لگن اور جذبے کے ساتھ بنایا گیا تھا، پاکستان کو بھی اسی عزم کے ساتھ مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔احسن اقبال نے کہاکہ اڑان پاکستان منصوبہ کے تحت عوام کو صحت کی جدید سہولیات کی فراہمی کے لیے ٹھوس اقدامات بروئے کا ر لائے جا رہے ہیں،اڑان پاکستان کے تحت ملک کو درپیش صحت کے مسائل سے نمٹنے کے لیے تین سالہ ہیلتھ کیئر پروگرام شروع کیا گیا ہے۔وفاقی وزیر نے کہاکہ بد قسمتی سے دنیا میں ہیپاٹائٹس کے سب سے زیادہ مریض اس ملک میں ہیں،ہم بہت جلد ایک پراجیکٹ کا آغاز کر رہے ہیں جس میں بیماریوں سے چھٹکارے کے لیے آگاہی فراہم کی جائیگی،زیرو ہیپاٹائٹس اور ذیابیطس کے علاج کے لیے 67 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں،آئندہ بجٹ میں دل کے اسٹنٹ کی فراہمی کے لیے 8 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ پاکستان میں کینسر کی بڑھتی ہوئی شرح پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کینسر ایسا موزی مرض ہے جو کسی بھی عمر میں کسی کو بھی ہو سکتا ہے،اسکا علاج ممکن ہے، اگر بر وقت تشخیص ہو جائے، کینسر کیئر ہسپتال میں کینسر سے بچائو کے لیے جدید طبی سہولیات فراہم کی جائیں گی لیکن ہمیں اس مرض سے بچا ئوکے لیے احتیاط کی بھی ضرورت ہے،صحت مند طرز زندگی اس مرض سے بچائو میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے، تمباکو نوشی،پان، چھالیہ اور دیگر مضرصحت عادات سے پرہیز بھی ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک سے ہیپاٹائٹس سمیت دیگر امراض کے خاتمے کے لیے آگاہی پروگرام شروع کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کینسر کیئر ہسپتال انتظامیہ کی تعریف کی جنہوں نے ہسپتال میں قابل ڈاکٹرز کی ایک سرشار اور ہنر مند ٹیم کو اکٹھا کیا، جو نہ صرف مریضوں کا علاج کر رہے ہیں بلکہ انہیں بیماری سے لڑنے کی ہمت بھی فراہم کر رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ جس طرح یہ ہسپتال عزم کے ساتھ قائم کیا گیا تھا، ہر پاکستانی کو اسی سطح کی لگن اور اسی طرح پاکستان کو بھی مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے اس دورے کا مقصد اس ہسپتال کوایک ماڈل ادارے کے طور پر عوام کے سامنے پیش کرنا ہے۔انہوں نے ہسپتال کی ٹیم کو ان کی محنت پر مبارکباد دی اور یقین دلایا کہ ان کی کاوشیں قومی فخر کا باعث اورآپ سب مبارکباد کے مستحق ہیں کہ کینسر کیئر کے ادارے نے ہونہار، محنتی اور قابل ٹیلنٹ کا انتخاب کر کے اچھی ٹیم تشکیل دی،آپ سب نہ صرف لوگوں کا علاج کر رہے بلکہ لوگوں کو جینے کا حوصلہ دے رہے ہیں۔ انہوں نے صحت کی دیکھ بھال اور قومی ترغیب میں ہسپتال کے کردار کے بارے میں امید کا اظہار کیا اور کہاکہ جس طرح پرعزم ہو کر آپ نے یہ ہسپتال تشکیل دیا اسی طرح کا حوصلہ اور عزم ہر پاکستان کو درکار ہے۔ قبل ازیں ہسپتال بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر شہریار نے صوبائی وزیر کو 120 بستروں پر مشتمل اس جدید ترین ہسپتال میں فراہم کی جانے والی سہولیات کے بارے میں بریفنگ دی اور بتایا کہ 30 ایکڑ پر پھیلا ہوا یہ ہسپتال پاکستانی مخیر حضرات کے مالی تعاون سے بنایا گیا، ستمبر 2015 میں قائم ہونے والا ہسپتال چار سال کے اندر مکمل ہو گیا اور یہ ایشیا کا سب سے بڑا چیریٹی کینسر ہسپتال ہے جو مفت علاج کی سہولت فراہم کرتا ہے۔ہسپتال میں جدید ٹیکنالوجی اور تجربہ کار ڈاکٹروں سے لیس، یہ ریڈی ایشن تھراپی، کینسر کی سرجری اور دیگر ضروری خدمات فراہم کی جا رہی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ملک بھر میں مفت میموگرافی کیمپ لگائے جاتے ہیں اور بین الاقوامی مریض بھی یہاں علاج کرواتے ہیں۔ انہوں نے عطیہ دہندگان کا شکریہ ادا کیا اور ایک وقف پیڈیاٹرک کینسر ہسپتال کی فوری ضرورت پر زور دیتے ہوئے مزید توسیع کے لیے حکومتی تعاون پر زور دیا۔ اجلاس کے اختتام پر وفاقی وزیر منصوبہ بندی کو شیلڈ پیش کی گئی۔