پنجاب حکومت کی کار کردگی سے کتنے فیصد لوگ مطمئن ہیں؟ سروے رپورٹ سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)سروے میں پنجاب حکومت کی کارکردگی سے صوبے کے 62 فیصد شہری مطمئن ہیں، شہریوں نے تعلیم، صحت، انفرا اسٹرکچر اور امن عامہ پر صوبائی حکومت کی کارکردگی کو سراہا، البتہ روزگار کی عدم دستیابی پر 63 فیصد افراد صوبائی حکومت کی کارکردگی سے ناراض دکھائی دیے۔
انسٹیٹیوٹ فار پبلک اوپینین ریسرچ نے پنجاب کے 6 ہزار سے زائد شہریوں کی رائے پر مبنی سروے جاری کردیا۔سروے میں 57 فیصد شہریوں نے گزشتہ سال کے مقابلے میں صوبائی حکومت کی گورننس میں بہتری آنے کا کہا جبکہ 17 فیصد نے مزید خراب ہونے کی رائے دی، 24 فیصد افراد نے گورننس میں کوئی فرق نہ آنے کا بتایا۔
چین میں پاک بحریہ کی دوسری ہنگور کلاس آبدوز پی این ایس شوشک (SHUSHUK)کی لانچنگ تقریب
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی کارکردگی سے صوبے کے 59 فیصد شہری خوش اور 16 فیصد ناراض نظر آئے، 24 فیصد نے ان کی کارکردگی کو قابلِ قبول قرار دیا۔
57 فیصد شہریوں نے گزشتہ ایک سال میں مریم نواز کو صوبے کے اہم عوامی مسائل اور گورننس کے چیلنجوں کو موثر انداز میں حل کرنے میں بھی کامیاب بتایا، البتہ 36 فیصد افراد نے انہیں اس میں ناکام قرار دیا۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: کی کارکردگی حکومت کی
پڑھیں:
صوبائی موٹر گاڑیاں ترمیمی ایکٹ 2025ء پنجاب اسمبلی سے منظور
آن لائن ایپس کے ذریعے چلنے والی ٹیکسی سروسز کو قانونی اور باقاعدہ بنا دیا گیا، بل کے تحت گاڑیوں اور ڈرائیورز کو لائسنس دینے کا نظام متعارف کروایا گیا ہے۔ بل کے ذریعے یہ اقدام مسافروں کی حفاظت اور سہولت کو یقینی بنانے کے لیے کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ صوبائی موٹر گاڑیاں (ترمیمی) ایکٹ 2025ء پنجاب اسمبلی سے منظور ہو گیا، اب آن لائن ایپلی کیشن کے ذریعے چلنے والی گاڑی کو صوبائی ٹرانسپورٹ سے اجازت نامہ لینا ہوگا۔ آن لائن ایپس کے ذریعے چلنے والی ٹیکسی سروسز کو قانونی اور باقاعدہ بنا دیا گیا، بل کے تحت گاڑیوں اور ڈرائیورز کو لائسنس دینے کا نظام متعارف کروایا گیا ہے۔ بل کے ذریعے یہ اقدام مسافروں کی حفاظت اور سہولت کو یقینی بنانے کے لیے کیا گیا، گاڑی کے مالک یا ڈرائیور کو اپنی گاڑی کا رجسٹریشن سرٹیفکیٹ، فٹنس سرٹیفکیٹ اور ڈرائیونگ لائسنس پیش کرنا ہوگا۔
اجازت نامہ ایک سال کے لیے ہوگا اور اسے ہر سال تجدید کرانا ہوگا، ایپلی کیشنز کو اپنے ڈرائیورز اور گاڑیوں کی مکمل معلومات حکومت کو فراہم کرنا ہوں گی۔ مسافروں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ایپلی کیشنز کو شکایات حل کرنے کا نظام بنانا ہوگا، بل کے تحت مسافروں کی ذاتی معلومات کو محفوظ رکھنا ہوگا اور اسے کسی کے ساتھ شیئر نہیں کرنا ہوگا۔
بل کے مطابق ڈرائیورز کو آن لائن ایپس کے ذریعے کام کرنے کے لیے باقاعدہ اجازت نامہ لینا ہوگا، اگر کوئی ڈرائیور قواعد توڑتا ہے تو اس پر 2,000 روپے تک جرمانہ ہو سکتا ہے، بار بار قواعد توڑنے پر ڈرائیور کا اجازت نامہ منسوخ بھی کیا جا سکتا ہے۔ اگر کوئی ٹیکسی ایپلی کیشن قواعد نہیں مانتی تو اس کا لائسنس معطل یا منسوخ کیا جا سکتا ہے، گورنر پنجاب کی منظوری کے بعد ایکٹ فوری طور پر نافذ العمل ہو جائے گا۔