ایک بیان میں علماء مشائخ نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوتؐ، ناموس رسالتؐ و اصحاب رسولؐ و اہل بیت اطہارؑ کا تحفظ و تقدس ایمان کا بنیادی تقاضا ہے، ناموس رسالتؐ کا تقدس و تحفظ ہر چیز پر مقدم ہے جس کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ متحدہ علماء محاذ پاکستان میں شامل مختلف مکاتب فکر کے جید علماء مشائخ نے حکومتی سطح پر 15 مارچ کو یوم تحفظ ناموس رسالت ؐمنائے جانے کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے باغیان ختم نبوت دشمنان ملک و ملت قادیانیوں کی شکست قرار دیاہے اور کہا ہے کہ قادیانیت نوازی، اسرائیلی حمایت کرنے والوں کا ہر سطح پر محاسبہ کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار حجۃ الاسلام علامہ مرزا یوسف حسین، مرکزی چیئرمین علامہ عبدالخالق فریدی سلفی، بانی سیکریٹری جنرل مولانا محمد امین انصاری، علامہ پروفیسر ڈاکٹر سید شمیل احمد قادری حنبلی، شیخ الحدیث مولانا مفتی محمد داؤد، جمعیت علمائے پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ سید محمد عقیل انجم قادری، مولانا منظرالحق تھانوی، علامہ مرتضیٰ خان رحمانی، قانونی مشیر ناصر احمد ایڈووکیٹ ہائی کورٹ، مولانا مفتی علی المرتضیٰ، قاری محمد اقبال رحیمی، مولانا پیر حافظ گل نواز خان ترک سمیت دیگر علماء مشائخ نے مرکزی سیکریٹریٹ گلشن اقبال میں یوم تحفظ ناموس رسالتؐ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت مذہبی شخصیات کی توہین کو بین الاقوامی سطح پر جرم تسلیم کرانے کیلئے او آئی سی کی سطح پر مؤثر جدوجہد کرے، خاتم النیینﷺ سمیت تمام انبیاء علیہ السلام کی توہین و گستاخی کو قرآن کریم، بائبل، انجیل و دیگر الہامی مقدس کتابوں میں سنگین جرم قرار دیا گیا ہے، جن گستاخوں کو عدالت کے ذریعے سزا سنائی گئی ہے اور جو مقدمات زیر التواء تاخیری حربوں کا شکار ہیں ان کا جلد بلاتاخیر فیصلہ کرکے سزاؤں کو یقینی بنایا جائے اور توہین مذہب کے قانون کے غلط استعمال کو روکنے کیلئے بھی اقدامات کئے جائیں، عقیدہ ختم نبوتؐ، ناموس رسالتؐ و اصحاب رسولؐ و اہل بیت اطہارؑ کا تحفظ و تقدس ایمان کا بنیادی تقاضا ہے، ناموس رسالتؐ کا تقدس و تحفظ ہر چیز پر مقدم ہے جس کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ناموس رسالت

پڑھیں:

اسرائیل نے فلسطینیوں کی نسل کشی کیلئے حاملہ خواتین کے صحت مراکز کو نشانہ بنایا، اقوام متحدہ

اسرائیلی حملوں سے طبی سامان کی قلت کے نتیجے میں حاملہ خواتین کی اموات میں اضافہ ہوا۔ رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی منظم کارروائیاں انسانیت کے خلاف جرائم کے مترادف ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیل نے فلسطینیوں کی نسل کشی کے لیے غزہ میں منظم طریقے سے خواتین کی صحت کے مراکز کو نشانہ بنایا اور غزہ میں صنفی تشدد کو جنگی حکمت عملی کے طور پر استعمال کیا۔ اقوام متحدہ کے آزادانہ بین الاقوامی انکوائری کمیشن نے اس حوالے سے رپورٹ جاری کر دی۔ اقوام متحدہ کے ماہرین کے مطابق صنفی تشدد اور صحت مراکز کی منظم تباہی سے اسرائیل نے نسل کشی کی کارروائیاں کیں۔ اسرائیلی حملوں سے طبی سامان کی قلت کے نتیجے میں حاملہ خواتین کی اموات میں اضافہ ہوا۔ رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی منظم کارروائیاں انسانیت کے خلاف جرائم کے مترادف ہیں۔

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے اقوام متحدہ کی رپورٹ کو جانبدارانہ قرار دے دیا۔ واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023ء سے جاری اسرائیلی حملوں میں 48,515 فلسطینی شہید اور 111,941 زخمی ہوچکے ہیں۔ خیال رہے کہ 19 جنوری 2025ء کو اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی معاہدہ ہونے کے باوجود اسرائیل نے اس معاہدے کو 250 سے زائد مرتبہ توڑا ہے۔ اسرائیل کی جانب سے ان خلاف ورزیوں میں فضائی حملے، زمینی دراندازی اور امدادی قافلوں کی راہ میں رکاوٹیں ڈالنا شامل ہیں۔ ان حملوں کے نتیجے میں گذشتہ ماہ تک مزید 115 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پشاور دھماکے میں مفتی شاکر کے جاں بحق ہونے پر فضل الرحمان حکومت پر برس پڑے
  • مساجد اور قرآن کے حقوق سے متعلق مسلمان اپنی ذات پر نظرثانی کریں، مولانا محمد رحمانی
  • اسلاموفوبیا سے نمٹنے کے عالمی دن اور یومِ ناموسِ رسالتؐ پر انجینئر امیر مقام کا پیغام
  • غزہ کی امداد بحال نہ ہوئی تو غذائی تحفظ کی صورتحال سنگین ہو سکتی ہے، اقوام متحدہ
  • نوجوان سوشل میڈیا پر احتیاط کریں لاعلمی میں وہ توہین مذہب کا مواد شیئر کردیتے ہیں، وفاقی وزیر
  • سرکاری نوکری کے خواہشمند نوجوانوں کیلئے اچھی خبر
  • اسرائیل نے فلسطینیوں کی نسل کشی کیلئے حاملہ خواتین کے صحت مراکز کو نشانہ بنایا، اقوام متحدہ
  • علامہ قاضی شبیر علوی کا نماز جنازہ علامہ محمد تقی نقوی کی اقتداء میں ادا، ہزاروں سوگواروں کی موجودگی میں سپردخاک
  • ناموس رسالتؐ! مولانا حنیف جالندھری کاخط اکابرین کے نام