چین میں پاک بحریہ کی دوسری ہنگورکلاس آبدوز کی لانچنگ تقریب کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
کراچی:
دوسری ہنگور کلاس آبدوز پی این ایس شوشک(SHUSHUK )کی لانچنگ کی تقریب ووہان چین میں ووچانگ شپ بلڈنگ انڈسٹری گروپ کمپنی لمیٹڈ شوانگلیو بیس میں منعقد ہوئی۔ وائس چیف آف دی نیول اسٹاف وائس ایڈمرل اویس احمد بلگرامی اس موقع پر مہمان خصوصی تھے۔
ترجمان پاک بحریہ کے مطابق تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چیف آف دی نیول اسٹاف نے خطے میں موجودہ جیو اسٹریٹجک ماحول کے تحت میری ٹائم سیکیورٹی کی اہمیت، قومی مفادات کے تحفظ اور محفوظ بحری ماحول کو یقینی بنانے میں پاک بحریہ کے کردار پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے مزید کہا کہ جدید ترین ہتھیاروں اور سینسرز سے لیس ہنگور کلاس آبدوزیں خطے میں طاقت کا توازن اورامن و استحکام کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کریں گی۔انہوں نے چائنا شپ بلڈنگ اینڈ آف شور انٹرنیشنل کمپنی لمیٹڈ (CSOC) کی انتھک کوششوں کو سراہتے ہوئے منصوبے کی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ یہ پروجیکٹ یقینی طور پر پاک چین دوستی میں ایک نئی جہت کا اضافہ کرے گا۔
حکومت پاکستان نے چینی صدر شی جن پنگ کے دورہ پاکستان کے دوران چائنا شپ بلڈنگ اینڈ آف شور انٹرنیشنل کمپنی لمیٹڈ (CSOC) کے ساتھ 8 ہنگور کلاس آبدوزوں کے حصول کے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ معاہدے کے تحت 4 آبدوزیں چین میں تعمیر کی جائیں گی جبکہ دیگر 4 پاکستان میں کراچی شپ یارڈ اینڈ انجینئرنگ ورکس لمیٹڈ (KS&EW) میں ٹرانسفر آف ٹیکنالوجی (ToT) کے تحت تعمیر کی جائیں گی۔ ان آبدوزوں کو جدید ترین ہتھیاروں اور سینسرز سے لیس کیا جائے گا تاکہ دور تک اہداف کو نشانہ بنایا جا سکے۔
لانچنگ تقریب میں پاکستان اور چین کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی جن میں ووچانگ شپ بلڈنگ انڈسٹری گروپ کمپنی لمیٹڈ اور چائنا شپ بلڈنگ اینڈ آف شور انٹرنیشنل کمپنی لمیٹڈ کے نمائندے بھی شامل تھے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کمپنی لمیٹڈ شپ بلڈنگ
پڑھیں:
چیمپیئنز ٹرافی کے کامیاب انعقاد پر آئی سی سی کا پاکستان کو خراج تحسین
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے آئی سی سی مینز چیمپیئنز ٹرافی 2025 کی کامیابی کے ساتھ میزبانی پر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کا شکریہ ادا کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستانی کھلاڑیوں کے لیے بُری خبر، ہنڈریڈ لیگ میں کسی کھلاڑی کا انتخاب نہیں ہوسکا
اس سال کے ٹورنامنٹ نے 2017 کے بعد باوقار ایونٹ کی واپسی ممکن بنائی۔ یہ 1996 کے ورلڈ کپ کے بعد پاکستان میں منعقد ہونے والا پہلا آئی سی سی ٹورنامنٹ تھا۔
8 ٹیموں پر مشتمل یہ مقابلہ، جس میں 15 میچز کھیلے گئے، 19 فروری سے 9 مارچ تک پاکستان کے 3 مقامات کراچی، لاہور اور راولپنڈی میں ہوا۔ جبکہ بھارت نے اپنے تمام میچز دبئی میں کھیلے۔
آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹیو جیوف ایلارڈائس نے ٹورنامنٹ کے کامیاب انعقاد پر پی سی بی کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے اہم اسٹیڈیمز کی تزئین و آرائش اور میچز کے لیے پچوں کی تیاری کا تذکرہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں:آئی سی سی چیئرمین جے شاہ کی چیمپئنز ٹرافی سے متعلق پوسٹ، پاکستان کا نام نہ لینے پر شدید تنقید
آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹیو کا کہنا تھا کہ ہم آئی سی سی مینز چیمپئنز ٹرافی 2025 کی کامیابی سے میزبانی کرنے پر پاکستان کرکٹ بورڈ کا شکریہ اور اسے مبارکباد پیش کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ چونکہ یہ 1996 کے بعد ملک میں کھیلا جانے والا پہلا عالمی ملٹی ٹیم کرکٹ ایونٹ تھا، اس لیے یہ ایونٹ پی سی بی کے لیے بہت اہمیت کا حامل تھا، اور وہ تمام لوگ جو اسٹیڈیم کی تزئین و آرائش، پلیئنگ سرفیس کی تیاری، میچز کی فراہمی، اور ٹیموں اور مہمانوں کی میزبانی میں شامل رہے، انہیں اپنی کوششوں پر بہت فخر ہونا چاہیے۔
ایلارڈائس نے دبئی میں ٹورنامنٹ کے پانچ میچوں کی میزبانی کرنے پر امارات کرکٹ بورڈ کا بھی شکریہ ادا کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹیو جیوف ایلارڈائس