کیوبا میں بجلی بند، پورے ملک میں اندھیرا چھا گیا
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
کیوبا(انٹرنیشنل ڈیسک)کیوبا میں جمعہ کی رات بجلی کا نظام مکمل طور پر بیٹھ گیا، جس کے نتیجے میں پورا ملک تاریکی میں ڈوب گیا اور ایک کروڑ سے زائد شہری بجلی سے محروم ہو گئے۔
کیوبا کی وزارت توانائی و معدنیات کے مطابق، ’رات تقریباً 8 بج کر 15 منٹ پر ڈیزمیرو سب اسٹیشن میں ایک خرابی پیدا ہوئی، جس کی وجہ سے ملک کے مغربی حصے میں بجلی کی بڑی مقدار ضائع ہو گئی اور اس کے نتیجے میں قومی بجلی کا نظام فیل ہو گیا۔‘
وزارت نے بتایا کہ بجلی کی بحالی کے لیے کام جاری ہے۔
سی این این کی جانب سے دارالحکومت ہوانا میں بنائی گئی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سڑکیں اور عمارتیں مکمل طور پر تاریکی میں ڈوبی ہوئی ہیں، جبکہ لوگ بجلی کے ٹارچ کی مدد سے راستے تلاش کر رہے ہیں۔
یہ واقعہ کیوبا میں بجلی کے نظام کی مسلسل ناکامیوں میں ایک اور اضافہ ہے، جہاں پرانی انفراسٹرکچر، قدرتی آفات اور معاشی بحران نے مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔
کیوبا کے حکام اس سے قبل بھی توانائی کے شعبے کی تباہی کا ذمہ دار امریکہ کی اقتصادی پابندیوں کو قرار دے چکے ہیں، جو سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں مزید سخت کر دی گئی تھیں۔ تاہم، ناقدین کا کہنا ہے کہ کیوبا کی کمیونسٹ حکومت نے بنیادی ڈھانچے میں مناسب سرمایہ کاری نہیں کی، جس کی وجہ سے یہ بحران شدت اختیار کر گیا ہے۔
گزشتہ اکتوبر میں بھی کیوبا کو تقریباً ایک ہفتے تک شدید بجلی بحران کا سامنا رہا تھا، جب ملک کے بیشتر حصے میں دہائیوں کی بدترین بجلی بندش ہوئی تھی۔
مزیدپڑھیں:خیبرپختونخوا میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائیاں، 9 دہشت گرد ہلاک، 2 جوان شہید
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
چین کے بنیادی معاشی نظام کوملک اور پارٹی کے دونوں آئین میں شامل کیا گیا ہے، چینی صدر
بیجنگ :چھیو شی میگزین کے اتوار کے روز شائع ہونے والے چھٹے شمارے میں سی پی سی سینٹرل کمیٹی کے جنرل سیکریٹری، چین کے صدر اور مرکزی فوجی کمیشن کے چیئرمین شی جن پھنگ کا ایک اہم مضمون شائع ہورہا ہے جس کا عنوان ہے “دو غیر متزلزل” پر قائم رہتے ہوئے ان پر عمل کیا جائے۔
یہ مضمون شی جن پھنگ کے نومبر 2013 سے فروری 2025 تک کے اہم ریمارکس کے اقتباسات پر مبنی ہے۔ مضمون میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ بنیادی معاشی نظام کو برقرار رکھنے کے بارے میں کمیونسٹ پارٹی آ ف چائنا کا نقطہ نظر واضح، مستقل اور مسلسل گہرا ہوتا جارہا ہے، اور اس میں کبھی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ چین کے بنیادی معاشی نظام کوملک اور پارٹی کے دونوں آئین میں شامل کیا گیا ہے، اور یہ تبدیل نہیں ہوگا اور نہ ہی تبدیل کیا جا سکتا۔
پارٹی اور ریاست بنیادی سوشلسٹ معاشی نظام کو برقرار اور بہتر بناتے ہیں، عوامی ملکیت والی معیشت کو غیر متزلزل طور پر مضبوط بناتے اور ترقی دیتے ہیں، اور نجی معیشت کی ترقی کی حوصلہ افزائی، حمایت اور رہنمائی کرتے ہیں. مضمون میں نشاندہی کی گئی ہے کہ عوامی ملکیت والی معیشت اور نجی معیشت کو ایک دوسرے کو خارج کرنے یا منسوخ کرنے کے بجائے ایک دوسرے کو کامیاب بنانا چاہئے۔ ہمیں ہمیشہ سوشلسٹ مارکیٹ اکانومی کی اصلاحات کی سمت پر قائم رہنا اور “دو غیر متزلزل” پر عمل کرنا چاہئے۔
Post Views: 1