چین کی ثالثی  ایرانی جوہری مسئلے کے پرُ امن حل کی مخلصانہ کوشش ہے، چینی میڈیا WhatsAppFacebookTwitter 0 15 March, 2025 سب نیوز


بیجنگ : چین، ایران اور روس کے درمیان بیجنگ میں سہ فریقی اجلاس نے بین الاقوامی سطح پر بڑے پیمانے پر عوامی توجہ حاصل کی ہے۔ چائنا میڈیا گروپ کے تحت (سی جی ٹی این) کی جانب سے دنیا بھر کے انٹرنیٹ صارفین کے درمیان کیے گئے تازہ ترین سروے کے مطابق، جواب دہندگان  کا ماننا ہے کہ بیجنگ اجلاس ایرانی جوہری مسئلے کے سیاسی تصفیے کو فروغ دینے کے لئے ایک مفید کوشش ہے۔ 

سروے میں 89.

8 فیصد جواب دہندگان نے نشاندہی کی کہ کسی بھی غیر قانونی یکطرفہ پابندیوں، طاقت کی دھمکیوں اور زیادہ سے زیادہ دباؤ سے ایرانی جوہری مسئلے کو حل کرنے میں مدد نہیں ملے گی۔ 89.5 فیصد جواب دہندگان کا خیال ہے کہ سیاسی سفارتی روابط اور باہمی احترام پر مبنی بات چیت ہی ایرانی جوہری مسئلے کے حل کے لئے واحد ،مؤثر اور قابل عمل  انتخاب ہے۔ 90.6 فیصد جواب دہندگان نے ایرانی جوہری مسئلے کے متعلقہ فریقوں پر زور دیا کہ وہ صورتحال کو مزید خراب کرنے سے گریز کریں۔

جبکہ 87.8 فیصد جواب دہندگان نے ایرانی جوہری مسئلے پر چین کے مسلسل تعمیری کردار کو سراہا۔ یہ سروے سی جی ٹی این کے انگریزی، ہسپانوی، فرانسیسی، عربی اور روسی پلیٹ فارمز پر جاری کیا گیا، جس میں24 گھنٹوں کے اندر  7,766 جواب دہندگان نے  ووٹ دیا اور اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: ایرانی جوہری مسئلے کے

پڑھیں:

چین پاکستان کےانسداد دہشت گردی عزم کا مضبوط حامی ہے، چینی میڈیا

چین پاکستان کےانسداد دہشت گردی عزم کا مضبوط حامی ہے، چینی میڈیا WhatsAppFacebookTwitter 0 13 March, 2025 سب نیوز

اسلام آباد:پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں تقریباً 450 مسافروں پر مشتمل ایک مسافر ٹرین صوبے کے ضلع سبی سے گزرتے ہوئے دہشت گردوں کے حملے کا نشانہ بنی۔ “بلوچ لبریشن آرمی” نے اس واقعے کی ذمہ داری قبول کی، جس کے بعد پاکستانی فوج اور پولیس نے یرغمال بنائے گئے مسافروں کو بچانے کے لیے کارروائی شروع کی۔

چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے اپنی معمول کی پریس کانفرنس میں کہا کہ “چین ہر قسم کی دہشت گردی کی سختی سے مخالفت کرتا ہے اور دہشت گردی کے خلاف کارروائیوں کو آگے بڑھانے، معاشرتی اتحاد اور استحکام کو برقرار رکھنے اور عوام کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے پاکستان کے عزم کا مضبوطی سے ساتھ دیتا ہے۔ چین پاکستان کے ساتھ دہشت گردی کے خلاف سیکیورٹی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے لیے تیار ہے تاکہ علاقائی امن اور استحکام کو برقرار رکھا جا سکے۔”دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے خطرے کے پیش نظر ، پاکستانی حکومت نے انسداد دہشت گردی اقدامات کے لیے بڑے پیمانے پر وسائل مختص کیے ہیں، جن میں فوج کی تعیناتی، سرحدی کنٹرول کو مضبوط بنانا، اور معلومات جمع کرنا شامل ہیں۔

پاکستانی عوام اور معاشرے نے انسداد دہشت گردی کی کوششوں میں بھاری قیمت ادا کی ہے اور علاقائی اور بین الاقوامی دہشت گردی کے خلاف کاروائیوں میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ تاہم، دہشت گردی کی سرگرمیوں کے پیچھے مختلف پیچیدہ عوامل کی وجہ سے پاکستان کو انسداد دہشت گردی اقدامات میں اب بھی انتہائی مشکلات کا سامنا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ سال بھی مارچ کے مہینے میں پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا میں چینی کمپنی کے زیر تعمیر داسو ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کی گاڑیوں پر دہشت گردوں نے حملہ کیا تھا، جس میں 5 چینی اور 1 پاکستانی شہری جاں بحق ہوئے تھے۔ اس دہشت گردانہ حملے کی چین اور پاکستان کی حکومتوں اور عوام نے سخت مذمت کی تھی۔ اس مرتبہ بھی عام شہریوں کو نشانہ بنانے والے دہشت گردانہ حملے پر چینی حکومت اور عوام نے سخت غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔ وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ کے بیان نے ایک بار پھر یہ واضح کر دیا ہے کہ “ہمہ موسمی اسٹریٹجک شراکت داروں” کی حیثیت سے چین اور پاکستان ہر قسم کے خطرے اور چیلنج کا سامنا کرنے کے لیے ہمیشہ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے رہیں گے اور دونوں ممالک کے عوام کے مفادات اور ملک کے مستقبل کے لیے مشترکہ طور پر کوشش کریں گے۔

چین اور پاکستان نے انسداد دہشت گردی کے شعبے میں کئی سطحوں پر تعاون کیا ہے۔ دونوں ممالک نے دہشت گردی کے خلاف معلومات کا تبادلہ کرنے کا میکانزم قائم کیا ہے، دہشت گردی مخالف مشترکہ مشقیں باقاعدگی سے منعقد کی جاتی ہیں، اور سرحدی کنٹرول کے تعاون کو مضبوط بنایا گیا ہے۔ چین نے پاکستان کو دہشت گردی مخالف جدید سازوسامان اور تکنیکی مدد فراہم کی ہے اور دہشت گردی کے خلاف فعال پیشہ ور افراد کی تربیت میں مدد کی ہے۔ اس تعاون نے پاکستان کے انسداد دہشت گردی اقدامات کی صلاحیت کو مؤثر طریقے سے بہتر بنایا ہے، جبکہ دہشت گردی کے خلاف تعاون نے چین اور پاکستان کی ہمہ موسمی اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید گہرا کیا ہے اور دونوں ممالک کے تعلقات میں نئی جہت لائی ہے۔چین اور پاکستان کے درمیان دہشت گردی کے خلاف تعاون نے علاقائی سلامتی پر مثبت اثرات مرتب کیے ہیں۔ مشترکہ کارروائیوں کے ذریعے دہشت گرد گروہوں کی سرحد پار سرگرمیوں کے راستے کو کافی حد تک مؤثر طریقے سے کاٹ دیا گیا ہے اور پڑوسی ممالک میں دہشت گردی کے پھیلاؤ کو روکا گیا ہے۔ اس تعاون کے ماڈل نے علاقائی ممالک کے لیے ایک مثال قائم کی ہے اور علاقائی انسداد دہشت گردی تعاون میکانزم کے قیام کو فروغ دیا ہے۔

مستقبل میں چین اور پاکستان کے درمیان دہشت گردی کے خلاف تعاون مزید گہرا ہوگا، دونوں ممالک دہشت گردی کے خلاف تکنیک، معلومات کے تجزیے، اور افرادی تربیت جیسے شعبوں میں تعاون کو مضبوط بنائیں گے اور زیادہ بہتر دہشت گردی مخالف تعاون کا میکانزم قائم کریں گے۔ یہ تعاون نہ صرف دونوں ممالک کی سلامتی کو برقرار رکھنے کے لیے فائدہ مند ہوگا بلکہ علاقائی امن اور استحکام کے لیے بھی اہم کردار ادا کرے گا۔دہشت گردی انسانی معاشرے کی مشترکہ دشمن ہے، جس کے خلاف بین الاقوامی برادری کی مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔

پاکستان کے ساتھ چین کے انسداد دہشت گردی تعاون سے ایک ذمہ دارانہ بڑی طاقت کا کردار اجاگر ہوتا ہے۔ مشترکہ خطرات اور چیلنجز کے سامنے چین اور پاکستان ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر علاقائی امن اور استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے عملی اقدامات کریں گے اور انسانی ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کے لیے اپنا کردار ادا کریں گے۔ یہ تعاون نہ صرف دونوں ممالک کے عوام کی بہبود کے لیے اہم ہے بلکہ عالمی امن کو برقرار رکھنے کی ایک اہم قوت بھی ہے۔ انسداد دہشت گردی کے سفر میں چین اور پاکستان کندھے سے کندھا ملا کر امن کے تحفظ کے لیے ایک مضبوط فولادی دیوار تعمیر کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • ’تائیوان کی علیحدگی ‘کا  نتیجہ صرف تباہی ہوگا، چینی میڈیا
  • روسی، چینی، ایرانی نائب وزرائے خارجہ ملاقات، اعلامیہ جاری
  • چین ، روس اور ایران کا ایرانی جوہری معاملے پر اجلاس کا انعقاد
  • بھارتی میڈیا کی بنگلا دیش کیخلاف بھی زہر افشانی، فوج میں پاکستان کے حامی جنرل کی بغاوت کی کوشش کا الزام
  • برطانیہ، فرانس اور جرمن سفیروں کی ایرانی وزارت خارجہ میں طلبی
  • چین پاکستان کےانسداد دہشت گردی عزم کا مضبوط حامی ہے، چینی میڈیا
  • یورپی عوام امریکی مصنوعات کے بائیکاٹ میں پرعزم ہیں، چینی میڈیا
  • ایران کا جوہری مسئلہ بات چیت سے حل ہونا چاہئے، بیجنگ
  • امریکی پابندیاں، مہنگائی، ایرانیوں کیلیے اشیاء خریدنا مشکل