سوشل میڈیا پر پاکستان اور افواج پاکستان کے خلاف مہم چلائی جا رہی ہے، عشرت العباد
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
دبئی میں پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے سابق گورنر سندھ نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ ملک دشمنوں کے لئے زمین تنگ کردی جائے، پاکستان ہم سب کی ریڈ لائن ہے، وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو گڈ گورننس سے ان دشمنوں کے گرد گھیرا تنگ کرنا ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ سابق گورنر سندھ و سربراہ میری پہچان پاکستان (ایم پی پی) ڈاکٹر عشرت العباد خان نے کہا ہے کہ بلوچستان واقعہ میں بھارت اور را کے ملوث ہونے کے ثبوت موجود ہیں، بلوچستان کا واقعہ بھارت کی سوچی سمجھی سازش ہے، یہ واقعہ وفاق اور صوبائی حکومت کی بیڈ گورننس ہے۔ دبئی میں پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بلوچستان واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہوں، سوشل میڈیا پر پاکستان اور افواج پاکستان کے خلاف جو مہم چلائی جا رہی ہے ان کے خلاف سخت ترین کاروائی ہونی چاہیئے۔
ان کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان پر دوبارہ متحرک ہوکر دہشت گردی کا مکمل قلع قمع کیا جائے، فوجی جوانوں کو سلام تحسین اور شہدا کو خراج عقید پیش کرتا ہوں، ہم فوج کے شانہ بشانہ ہیں، ایم پی پی پورے ملک میں مظاہرے اور فوج سے یکجہتی کے پروگرام منعقد کر رہی ہے، ہم ریاست کو کبھی کمزور نہیں ہونے دیں گے فوج کے ساتھ پوری قوم کھڑی ہے، وقت آگیا ہے کہ ملک دشمنوں کے لئے زمین تنگ کردی جائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ہم سب کی ریڈ لائن ہے، وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو گڈ گورننس سے ان دشمنوں کے گرد گھیرا تنگ کرنا ہوگا۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
18 ہزار ڈالر میں پاکستانی شہریت کی خبر، حقیقت کیا ہے؟
گزشتہ روز مختلف سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ذریعے سے یہ خبر گردش کرتی رہی کہ پاکستان اپنی شہریت 18 ہزار امریکی ڈالر یا 50 لاکھ پاکستانی روپے میں فروخت کر رہا ہے، جس پر بہت سے اچھے برے تبصرے بھی کیے گئے۔
وی نیوز نے خبر کی تصدیق کے لیے جب وزارتِ خارجہ سے رابطہ کیا تو ترجمان دفترِ خارجہ کا کہنا تھا کہ شہریت دینے اور شہریت کی تنسیخ سے متعلق تمام قوانین وزارتِ داخلہ کے زیرِانتظام ہیں اور وہی اس خبر کی تصدیق یا تردید کر سکتے ہیں۔
وزارتِ داخلہ کے ترجمان نے میڈیا ذرائع سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ سراسر جعلی خبر ہے اور ایسی کوئی پالیسی یا ترمیم زیرغور بھی نہیں ہے، جب ان سے اس بارے میں باقاعدہ تردید جاری کرنے کا کہا گیا تو ان کا موقف تھا کہ ایسی درجنوں خبریں روزانہ جاری ہوتی رہتی ہیں۔
واضح رہے کہ مذکورہ خبر کو درست مانتے ہوئے کئی سوشل میڈیا صارفین آپس میں بحث و تکرار بھی کرتے رہے کہ پاکستان کی شہریت کتنی اچھی یا بری ثابت ہو سکتی ہے۔
جہاں ایک طرف بعض صارفین سر کھجارہے تھے کہ پاکستان کی شہریت کون حاصل کرنا چاہے گا، وہیں بعض دوسرے صارفین اِس بات پر مُصر تھے کہ مغربی ممالک کے پروپیگنڈے کے باوجود پاکستان ایک محفوظ اور کئی ممالک سے ترقی یافتہ ملک ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستان ترجمان دفتر خارجہ سوشل میڈیا شہریت صارفین وزارت داخلہ