آرٹ بطور تھراپی، ماہرین کیا کہتے ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
سوئس ڈاکٹرز دماغی طبی حالتوں اور دائمی بیماریوں کے مریضوں کے لیے تجاویز کی حد کو بڑھا رہے ہیں جس میں پارکس، آرٹ گیلریوں اور عجائب گھروں کا دورہ کرنا شامل ہے۔
مغربی سوئٹزرلینڈ کے شہر نیوچیٹیل نے ڈاکٹروں کے ساتھ مل کر دماغی طبی مسائل سے دوچار افراد کی مدد اور ان میں جسمانی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے اس پروگرام کا آغاز کیا ہے۔
پروگرام میں حصہ لینے والی نیوچیٹیل کی ایک ڈاکٹر پیٹریشیا لیہمن نے کہا کہ جن لوگوں کو بعض اوقات اپنی دماغی صحت سے متعلقہ مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے، ان کے لیے یہ دورے پریشانیوں، تکلیفوں اور بیماریوں کو بھولنے اور نئے تجربات کے خوشگوار لمحات گزارنے کا موقع فراہم کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مجھے یقین ہے کہ جب ہم لوگوں کے جذبات کا خیال رکھتے ہیں تو ہم کسی نہ کسی طرح ان کی شفا یابی میں کردار ادا کرتے ہیں۔
مزید برآں پروگرام کے تحت شہریوں کو پانچ سو طبی نسخے بھی دیے جائیں گے جو انہیں چار مقامات کے مفت وزٹ فراہم کرے گا جن میں تین میوزیم اور شہر کے بوٹینیکل گارڈن شامل ہیں۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
سائنس دانوں کا پہلی بار مصنوعی دل کے ساتھ انسان کو 100 دن تک زندہ رکھنے کا دعوی
سائنس دانوں کا پہلی بار مصنوعی دل کے ساتھ انسان کو 100 دن تک زندہ رکھنے کا دعوی WhatsAppFacebookTwitter 0 13 March, 2025 سب نیوز
سڈنی (آئی پی ایس )آسٹریلوی ماہرین نے دعوی کیا ہے کہ انہوں نے ہارٹ فیلئیر ایک شخص کو مصنوعی دل کے ساتھ 100 دن تک زندہ رکھا اور مذکورہ شخص کو نصب کی گئی ڈیوائس کے ساتھ ہی ہسپتال سے ڈسچارج بھی کیا گیا۔امریکی نشریاتی ادارے سی این این میں شائع رپورٹ کے مطابق سڈنی کیماہرین نے دعوی کیا ہے کہ جس انسان کو 100 دن تک مصنوعی دل کے ساتھ زندہ رکھا گیا، اس میں رواں ماہ مارچ کے آغاز میں حقیقی دل کا ٹرانسپلانٹ کردیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق ہارٹ فیلئیر کی وجہ سے مذکورہ 40 سالہ شخص کا دل ناکارہ ہو چکا تھا اور اس کے پاس کسی ڈونر کا دل ٹرانسپلانٹ کے لیے دستیاب نہیں تھا، جس وجہ سے اس میں مصنوعی دل لگایا گیا۔چالیس سالہ شخص میں (artificial titanium heart) نصب کیا گیا، ماہرین نے مصنوعی دل کو (BiVACOR) نامی کمپنی کے ساتھ مل کر تیار کیا تھا جو کہ حقیقی انسانی دل کی طرح جسم میں خون کی ترسیل کے لیے کام کرتا ہے۔
مذکورہ دل کی ڈیوائس کی تیاری میں ایسی جدید ٹیکنالوجی استعمال کی گئی جو کہ اسے انسان کے حقیقی دل کی طرح کام کرنے میں مدد فراہم کرتی ہے۔مکمل مصنوعی دل ایک طرح کی ڈیوائس ہے جسے آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) اور کمپیوٹرائزڈ جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ تیار کیا گیا۔ماہرین نے مریض میں ابتدائی طور پر مصنوعی دل نصب کیا اور اس کے سہارے دنیا میں پہلی بار 100 دن تک کوئی انسان مصنوعی دل کے ساتھ زندہ رہا اور بعد میں اس شخص میں حقیقی دل ٹرانسپلانٹ کیا گیا۔
آسٹریلوی ماہرین سے قبل امریکی ماہرین بھی مصنوعی دل کے ذریعے 2 سے تین ہفتوں تک انسانوں کو زندہ رکھنے کے دعوے کر چکے ہیں۔امریکا میں بھی جن افراد کو مصنوعی دل کے سہارے زندہ رکھا گیا تھا، بعد میں ان کا بھی ہارٹ ٹرانسپلانٹ کیا گیا تھا۔ ماہرین کی جانب سے مصنوعی دل کے ذریعے مریض کو 100 دن تک زندہ رکھنے کے کامیاب تجربے کے بعد خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ مذکورہ ٹیکنالوجی خصوصی طور پر ہارٹ فیلیئر مریضوں کے لیے مفید ثابت ہوگی۔