غزہ کے الشفاء ہسپتال کے احاطے سے 13 شہداء کی لاشیں برآمد
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
کئی لاشیں سرکاری قبرستانوں میں تدفین کے لیے ان کے اہل خانہ کے حوالے کر دی گئی ہیں، جب کہ دیگر، جن کی شناخت نہیں ہو سکی۔ انہیں وزارت صحت کے فارنزک میڈیسن ڈیپارٹمنٹ کو منتقل کر دیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غزہ کی پٹی میں محکمہ شہری دفاع نے ہفتے کے روز اطلاع دی ہے کہ غزہ شہر میں الشفاء میڈیکل کمپلیکس کے احاطے کے اندر سے 13 شہداء کی باقیات برآمد ہوئی ہیں۔ ایجنسی نے ایک پریس ریلیز میں کہا ہے کہ اس کے عملے نے دوسرے دن بھی 13 شہداء کی لاشیں منتقل کیں، جن میں تین نامعلوم افراد بھی شامل تھے، جنہیں غزہ میں الشفا میڈیکل کمپلیکس کی دیواروں کے اندر قتل عام کی جنگ کے دوران دفن کیا گیا تھا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ ان میں سے کئی لاشیں سرکاری قبرستانوں میں تدفین کے لیے ان کے اہل خانہ کے حوالے کر دی گئی ہیں، جب کہ دیگر، جن کی شناخت نہیں ہو سکی۔ انہیں وزارت صحت کے فارنزک میڈیسن ڈیپارٹمنٹ کو منتقل کر دیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
آج پاکستان میں جگہ جگہ ریاست کے اندر ریاستیں بن رہی ہیں، فاروق ستار
فاروق ستار— فائل فوٹومتحدہ قومی موومنٹ کے رکن قومی اسمبلی فاروق ستار نے کہا ہے کہ آج پاکستان میں جگہ جگہ ریاست کے اندر ریاستیں بن رہی ہیں۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا کہ ہم نے متفقہ طور پر قرارداد منظور کی ہے جو پوری قوم کی ترجمانی کرتی ہے، ہم جعفر ایکسپریس واقعے کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔
فاروق ستار نے کہا کہ درخواست ہے کہ اس واقعے کی مذمت تک نہ محدود رہا جائے بلکہ دہشتگردی کو روکنے کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے، ہماری سیکیورٹی فورسز نے کامیاب کارروائی کرتے ہوئے یرغمالیوں کو بازیاب کروایا۔
انہوں نے کہا کہ آپریشن کرنے والے بہادر جوانوں کو سلام پیش کرتے ہیں، جانیں دینے والے مرد و خواتین شہداء کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، دہشت گردی کے ایسے واقعات ملکی سلامتی اور ملکی ترقی کے خلاف ہیں۔
متحدہ قومی موومنٹ کے رکن قومی اسمبلی فاروق ستار نے ایوان میں شعر سنایا جس سے ایوان میں قہقہے لگ گئے۔
فاروق ستار نے کہا کہ دہشت گردوں کے پاس ہر طرح کا اسلحہ ہے، آج قومی اتفاق رائے اور قومی ایجنڈے پر متفق ہونے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری قومی سلامتی کو درپیش خطرات سے نمٹنے کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کو مل کر حکمت عملی بنانا ہوگی، نیشنل ایکشن پلان میں تھا کہ آرٹیکل 140 اے کی صحیح تشریح کر کے نمائشی جمہوریت کے بجائے حقیقی جمہوریت قائم کی جائے۔
ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما نے کہا کہ آج وقت کی پکار ہے کہ قومی اتفاق رائے سے ایک نیشنل ایجنڈا واضح کریں، وزیراعظم ایک آل پارٹیز کانفرنس بلائیں جیسا اے پی ایس واقعے کے بعد ہوا۔
فاروق ستار بولے کہ بلوچستان میں کچھ بھی ہوتا ہے اس کا اثر کراچی پر ہوتا ہے۔