واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔15 مارچ ۔2025 ) امریکی وزیرخارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ جنوبی افریقہ کے سفیر کو پرسونا نان گریٹا (ناپسندیدہ شخصیت) قرار دے دیا گیا ہے سماجی رابطوں کے پلیٹ فارم ”ایکس“ پر اپنے بیان میں امریکی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ امریکہ میں جنوبی افریقہ کے سفیر ابراہیم رسول کا اب ہمارے عظیم ملک میں خیرمقدم نہیں کیا جائے گا.

ان کا کہنا تھا کہ ابراہیم رسول رنگ و نسل کی بنیاد پر لوگوں کو نشانہ بنانے والے سیاست دان ہیں جو صدر ٹرمپ اور امریکہ سے نفرت کرتے ہیں وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہمیں جنوبی افریقہ کے سفیر سے کوئی بات نہیں کرنی لہٰذا انہیں ناپسندیدہ شخصیت قرار دیا جا رہا ہے.

(جاری ہے)

واشنگٹن میں جنوبی افریقہ کے سفارت خانے کی جانب سے امریکی وزیر خارجہ کے اس بیان پر تاحال کوئی ردعمل نہیں آیا ہے امریکی وزیرخارجہ کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکہ اور جنوبی افریقہ کے تعلقات میں سر د مہری پائی جاتی ہے.

صدر ٹرمپ نے حال ہی میں جاری کیے گئے ایک ایگزیکٹو آرڈر میں متنازع اراضی ایکٹ کی وجہ سے جنوبی افریقہ کی امداد معطل کر دی تھی صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اس متنازع ایکٹ کی وجہ سے جنوبی افریقہ میں سفید فام افراد کی ملکیت والے زرعی فارمز پر قبضہ کر لیا جائے گا صدر نے کہا تھا کہ وہ جنوبی افریقہ کے کسانوں کو امریکہ میں آباد ہونے کے لیے خوش آمدید کہیں گے. جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامافوسا نے چند روز قبل ایک پوسٹ میں اپنی حکومت کے ان اقدامات کا دفاع کیا تھا ان کا کہنا تھا کہ ہم آئین سے رہنمائی حاصل کرتے ہیں جو ریاست پر یہ ذمہ داری عائد کرتا ہے کہ وہ ماضی کے نسلی امتیاز کے اثرات کو دور کرنے کے لیے اقدامات کرے.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے جنوبی افریقہ کے سفیر امریکی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ

پڑھیں:

کیا کینیڈا امریکی ریاست بنے گا؟ نومنتخب وزیراعظم کا حلف اٹھاتے ہی اہم اعلان

کینیڈا کے نئے وزیر اعظم مارک کارنی نے عہدہ سنبھالتے ہی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کینیڈا کو امریکا کی 51ویں ریاست بنانے کی تجویز کو سختی سے مسترد کر دیا ہے۔ انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ کینیڈا کبھی بھی امریکا کا حصہ نہیں بنے گا۔

انٹرنیشنل میڈیا رپورٹس کے مطابق مارک کارنی نے حال ہی میں لبرل پارٹی کی قیادت سنبھالی ہے اور وزیر اعظم کے عہدے کا حلف اٹھایا ہے۔ ان کے پیشرو، جسٹن ٹروڈو نے حالیہ سیاسی دباؤ کے باعث استعفیٰ دیا تھا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حالیہ بیانات میں کینیڈا کو امریکا میں ضم کرنے کی خواہش ظاہر کی تھی اور کینیڈین درآمدات پر 25 فیصد ٹیرف عائد کرنے کی دھمکی دی تھی۔ اس پر ردعمل دیتے ہوئے، کینیڈا کے سابق وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا تھا کہ کینیڈا قیامت تک امریکا کا حصہ نہیں بنے گا۔

عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق مارک کارنی نے اپنے بیان میں کہا کہ کینیڈا اور امریکا دو مختلف ممالک ہیں اور کینیڈا اپنے مقامی، فرانسیسی اور برطانوی ورثے پر فخر کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کینیڈا کبھی بھی کسی بھی طرح اور کسی بھی شکل میں امریکا کا حصہ نہیں بنے گا کیونکہ امریکا، کینیڈا نہیں ہے۔

کینیڈا کی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے بھی ٹرمپ کے بیانات کی مذمت کی ہے۔ کنزرویٹو پارٹی کے رہنما پیئر پوئیلییور نے کہا کہ کینیڈا کبھی بھی امریکا کی 51ویں ریاست نہیں بنے گا کینیڈا ایک عظیم اور آزاد ملک ہے۔

مارک کارنی کی قیادت میں کینیڈا کی حکومت نے امریکی محصولات کے جواب میں جوابی محصولات عائد کرنے کا عندیہ دیا ہے اور کہا ہے کہ وہ اس وقت تک برقرار رہیں گے جب تک امریکا کینیڈا کو عزت نہیں دیتا۔

کینیڈا کے عوام اور سیاسی قیادت نے یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ وہ اپنی خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے اور کسی بھی بیرونی دباؤ کے سامنے نہیں جھکیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • امریکہ نے ٹرمپ پر تنقید کرنے والے جنوبی افریقہ کے سفیر کو ملک بدر کر دیا
  • جنوبی افریقہ نے امریکا سے اپنے سفیر کے نکالے جانے کو افسوس ناک قرار دیا
  • جعفر ایکسپریس حملہ؛ شہداء کے ورثاء کو 52 لاکھ فی کس اور بچوں کو نوکریاں دینے کا اعلان
  • امریکا کا جنوبی افریقہ کے سفیر کو ملک بدر کرنے کا اعلان
  • کیا کینیڈا امریکی ریاست بنے گا؟ نومنتخب وزیراعظم کا حلف اٹھاتے ہی اہم اعلان
  • تہران ،واشنگٹن سے بالواسطہ مذاکرات ممکن ہیں، ایرانی وزیرخارجہ
  • سفری پابندیاں: کیا پاکستانی بچوں پر امریکی تعلیم کے دروازے بند ہونے جا رہے ہیں؟
  • بدمعاشی کے مقابلے میں ایران کی اکیلی آواز
  • چینی سفیر کا چین اور پاکستان کے مابین تعاون کے دائرہ کار کو وسعت دینے پر زور