واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔15 مارچ ۔2025 )امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ وسیع پیمانے پر سفری پابندیاں عائد کرنے پر غور کر رہی ہے جس میں پاکستان سمیت 41 ممالک شامل ہیں برطانوی نشریاتی ادارے نے ذرائع اور دیکھے گئے ایک اندرونی میمو کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ مجموعی طور پر 41 ممالک کو تین الگ الگ گروپوں میں تقسیم کیا گیا ہے اس داخلی میمو کے مطابق پاکستان اس گروپ کا حصہ ہے جس میں اگر حکومتوں نے سکیورٹی امور بہتر نہ کیے تو ان ممالک کے شہریوں کو امریکی ویزا پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے.

(جاری ہے)

پہلے گروپ میں افغانستان، ایران، شام، کیوبا اور شمالی کوریا سمیت 10 ممالک شامل ہیں جن کے شہریوں کے لیے ویزے مکمل طور پر معطل کر دیے جائیں گے دوسرے گروپ میںاریٹیریا، ہیٹی، لاو¿س، میانمار اور جنوبی سوڈان کے شہریوں کو سیاحتی، تعلیمی اور امیگریشن ویزوں میں محدود پابندیوں کا سامنا ہوگا تیسرا گروپ پاکستان، بیلاروس اور ترکمانستان سمیت 26 ممالک پر مشتمل ہے جنہیں 60 دن کے اندرسکیورٹی سکریننگ اور ویزا پراسیسنگ کے معیار میں بہتری کی ہدایت دی گئی ہے اگر ان ممالک نے اس معاملے پر توجہ نہ دی تو ان کے شہریوں کے لیے امریکی ویزوں پر جزوی پابندیاں لگ سکتی ہیں.

ایک امریکی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر خبردار کیا کہ اس فہرست میں تبدیلیاں ہوسکتی ہیں اور امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سمیت انتظامیہ کی جانب سے ابھی اس کی منظوری نہیں دی گئی ہے امریکی جریدے نیو یارک ٹائمز نے سب سے پہلے ممالک کی فہرست کی اطلاع دی یہ اقدام صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پہلی مدت صدارت میں سات مسلم اکثریتی ممالک کے مسافروں پر عائد سفری پابندی کی یاد دلاتا ہے جو کئی ترامیم سے گزرنے کے بعد 2018 میں امریکی سپریم کورٹ نے برقرار رکھی تھی.

یہ فیصلہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی امیگریشن پالیسی کے تحت کیا جا رہا ہے جس کا مقصد امریکہ میں داخل ہونے کے خواہشمند افراد کی سخت جانچ پڑتال ہے اس پالیسی کے تحت، ٹرمپ نے 20 جنوری کو ایک ایگزیکٹو آرڈر جاری کیا تھا جس میں سکیورٹی خدشات کی بنیاد پر مخصوص ممالک سے آنے والے افراد پر مکمل یا جزوی پابندیاں عائد کرنے کا عندیہ دیا گیا اس حکم نامے میں کابینہ کے متعدد ارکان کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ 21 مارچ تک ان ممالک کی فہرست پیش کریں جن سے سفر جزوی یا مکمل طور پر معطل کیا جانا چاہیے کیونکہ ان کی جانچ پڑتال اور سکریننگ کی معلومات بہت کم ہیں.

ٹرمپ کی یہ ہدایت امیگریشن کریک ڈاﺅن کا حصہ ہیں جو انہوں نے اپنی دوسری مدت کے آغاز میں شروع کیا تھا انہوں نے اکتوبر 2023 کی ایک تقریر میں اپنے منصوبے کا جائزہ لیا جس میں غزہ کی پٹی، لیبیا، صومالیہ، شام، یمن اور ہماری سلامتی کے لیے خطرہ بننے والی کسی بھی دوسری جگہ کے لوگوں کو محدود کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے فوری طور پر نشریاتی ادارے کی جانب سے تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کے شہریوں ٹرمپ کی

پڑھیں:

گرانٹ ختم ہونے کے بعد مشہور امریکی یونیورسٹی کا 2 ہزار ملازمتیں ختم کرنے کا اعلان

میڈیا کو جاری ایک بیان میں جان ہاپکنز یونیورسٹی نے کہا کہ یہ ہماری پوری کمیونٹی کے لیے ایک مشکل دن ہے، یو ایس ایڈ کی فنڈنگ ​​میں 80 کروڑ ڈالر سے زیادہ کی بندش اب ہمیں یہاں بالٹی مور اور بین الاقوامی سطح پر اہم کام ختم کرنے پر مجبور کر رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکہ کی مشہور جان ہاپکنز یونیورسٹی ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے ادارے کو دی جانے والی 80 کروڑ ڈالر کی گرانٹ ختم ہونے کے بعد امریکا اور بیرون ملک میں 2 ہزار سے زائد ملازمتیں ختم کر دے گی۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یونیورسٹی کی تاریخ میں پہلی بار اتنی بڑی تعداد میں نوکریاں ختم کی جا رہی ہیں، اس میں تعلیمی ادارے کے لیے 247 مقامی امریکی ملازمین اور 44 ممالک میں امریکا سے باہر مزید ایک ہزار 975 نوکریاں شامل ہیں۔ ملازمتوں میں کٹوتیوں کا اثر یونیورسٹی کے بلومبرگ اسکول آف پبلک ہیلتھ، میڈیکل اسکول اور بین الاقوامی صحت کے لیے منسلک غیر منافع بخش شعبوں پر پڑے گا۔ میڈیا کو جاری ایک بیان میں یونیورسٹی نے کہا کہ یہ ہماری پوری کمیونٹی کے لیے ایک مشکل دن ہے، یو ایس ایڈ کی فنڈنگ ​​میں 80 کروڑ ڈالر سے زیادہ کی بندش اب ہمیں یہاں بالٹی مور اور بین الاقوامی سطح پر اہم کام ختم کرنے پر مجبور کر رہی ہے۔

20 جنوری کو اقتدار سنبھالنے کے بعد سے ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے ارب پتی ساتھی ایلون مسک نے امریکی ایجنسی برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کو ختم کرنے کی کوشش کی ہے۔ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے پیر کو کہا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ نے 6 ہفتے کے جائزے کے بعد یو ایس ایڈ کے تمام پروگراموں میں سے 80 فیصد سے زائد کو ختم کر دیا ہے۔ امریکی غیر ملکی امدادی ایجنسی پر حملوں کے علاوہ ٹرمپ انتظامیہ جان ہاپکنز سمیت 60 امریکی یونیورسٹیوں کے کیمپسوں میں فلسطینی حامی مظاہروں کی بھی تحقیقات کر رہی ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ کا الزام ہے کہ مظاہرین یہود مخالف ہیں۔مظاہرین ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ امریکی حکومت غزہ پر امریکی اتحادی اسرائیل کے فوجی حملے پر تنقید کے ساتھ جوڑ رہی ہے، جس میں کم از کم 48 ہزار 515 فلسطینیوں کو شہید کیا جا چکا ہے۔ گزشتہ ہفتے امریکا نے نیویارک کی کولمبیا یونیورسٹی کو 40 کروڑ ڈالر کی گرانٹ اور معاہدے منسوخ کر دیے تھے۔

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ انتظامیہ کی سفری پابندیاں عائد کرنے کی تیاری، کون کون سے ملک زد میں آئیں گے؟
  • امریکا پاکستان سمیت 41 ممالک پر سفری پابندیاں عائد کرسکتا ہے، رپورٹ
  • امریکا کی اورنج لسٹ کیا ہے ،فہرست میں پاکستان بھی شامل 
  • امریکی حکومت کا 33 ممالک پر سفری پابندی لگانے پر غور، فہرست جاری
  • ٹرمپ انتظامیہ کی پاکستان سمیت 43 ممالک پر سفری پابندیوں کی تجاویز
  • گرانٹ ختم ہونے کے بعد مشہور امریکی یونیورسٹی کا 2 ہزار ملازمتیں ختم کرنے کا اعلان
  • سفارت کاری کا جھانسہ دیکر ٹرمپ نے روس پر پابندیاں عائد کر دیں
  • سفری پابندیاں: کیا پاکستانی بچوں پر امریکی تعلیم کے دروازے بند ہونے جا رہے ہیں؟
  • حماس کا امریکی صدر کی غزہ سے فلسطینیوں کی بڑے پیمانے پر نقل مکانی کے منصوبے سے دستبرداری کا خیر مقدم