انڈیا میں بیٹے کی شادی پر مرے ہوئے باپ کی شرکت؛ ویڈیو وائرل
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
جنوبی ہندوستان میں ایک دلچسپ اور جذباتی واقعے نے سب کو حیران کردیا ہے۔ ایک شادی کی تقریب میں دلہا کے آنجہانی باپ کو آسمان سے اترتے ہوئے دکھایا گیا، جس نے حاضرین کی آنکھوں کو نم کردیا۔
یہ منظر دراصل مصنوعی ذہانت (AI) کی مدد سے تخلیق کیا گیا تھا، جس نے آنجہانی باپ کو شادی کے ہر موقع پر موجود دکھایا۔
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ دلہا کے آنجہانی والد آسمان سے اترتے ہیں اور شادی کی تقریب میں شرکت کرتے ہیں۔ وہ اپنی بیوی اور بیٹوں سے ملتے ہیں، کھانا کھاتے ہیں، اور پھر دوبارہ آسمان کی طرف لوٹ جاتے ہیں۔
یہ منظر دیکھ کر حاضرین کی آنکھیں آنسوؤں سے بھرگئیں، کیونکہ یہ ایک جذباتی لمحہ تھا جس نے سب کو حیران کردیا۔
معلومات کے مطابق، دلہا کے والد شادی سے پہلے ہی اس دنیا سے رخصت ہو گئے تھے۔ لیکن ان کے بیٹے نے یہ یقینی بنایا کہ ان کے والد ان کی شادی کی تقریب میں موجود رہیں۔ اس کےلیے مصنوعی ذہانت کا استعمال کیا گیا، جس کے ذریعے آنجہانی باپ کو ویڈیو میں زندہ کر دیا گیا۔
یہ ویڈیو نہ صرف جذباتی تھی، بلکہ اس نے مصنوعی ذہانت کے مثبت استعمال کی ایک نئی مثال بھی پیش کی۔ ویڈیو دیکھنے والوں نے اسے ’’واہ کیا ہورہا ہے‘‘ کے الفاظ سے نوازا، اور کئی لوگوں نے اسے ایک خوبصورت اور دل کو چھو لینے والا اقدام قرار دیا۔
مصنوعی ذہانت، جسے AI بھی کہا جاتا ہے، کمپیوٹر سائنس کی ایک جدید شاخ ہے۔ اس میں کمپیوٹر پروگرامنگ کے ذریعے مشین کو اتنا ذہین بنانے کی کوشش کی جاتی ہے کہ وہ انسانوں کی طرح سوچ سمجھ کر فیصلے کر سکے۔ امریکی کمپیوٹر سائنس دان جان میکارتھی کو مصنوعی ذہانت کا باپ سمجھا جاتا ہے، جنہوں نے 1956 میں ڈارٹ ماؤتھ کانفرنس کا اہتمام کیا تھا۔
آج کل مصنوعی ذہانت کا استعمال ہر شعبے میں ہو رہا ہے، چاہے وہ عام زندگی ہو یا تحقیقی کام۔ لیکن جنوبی ہندوستان میں ہونے والا یہ واقعہ اس بات کا ثبوت ہے کہ AI کا استعمال صرف ٹیکنالوجی تک محدود نہیں، بلکہ یہ جذباتی اور انسانی تعلقات کو بھی مضبوط بنا سکتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مصنوعی ذہانت ا نجہانی
پڑھیں:
طالبات کے رقص کی ویڈیو وائرل ہونے پر کالج پرنسپل کو عہدے سے ہٹا دیا گیا
طالبات کے رقص کی ویڈیو وائرل ہونے پر رحیم یار خان کے گورنمنٹ خواجہ فرید گریجویٹ کالج کے پرنسپل اور وائس پرنسپل کو عہدے سے ہٹا دیا گیا۔
کالج کے نئے پرنسپل کے اعزاز میں27 فروری کو میوزیکل نائٹ کا اہتمام کیا گیا تھا، طالبات کے رقص کی ویڈیوز وائرل ہونے پر ہائر ایجوکیشن نے ایکشن لیا۔
سیکریٹری ہائر ایجوکیشن نے گورنمنٹ خواجہ فرید کالج کے پرنسپل پروفیسر جمیل خان اور وائس پرنسپل ارشد بیگ کو عہدے سے ہٹا کر لاہور رپورٹ کرنے کی ہدایت کی ہے۔ معاملےکی تحقیقات کیلئے کمیٹی بھی بنا دی گئی ہے۔
ڈائریکٹر پبلک انسٹرکشن کالجز پنجاب نے لاہور ڈویژن کے ڈائریکٹر کالجز کو مراسلے میں کہا کہ فن فیئر، اسپورٹس ڈے اور دیگر غیر نصابی سرگرمیوں کے دوران اساتذہ اور طلبہ ڈانس کرتے پائے گئے ہیں، تعلیمی اداروں میں ایسی سرگرمیوں کی کوئی جگہ نہیں۔