ایران میں حال ہی میں ہونے والی بارش کا ایک حیرت انگیز قدرتی واقعہ دنیا بھر میں وائرل ہو گیا ہے۔

ایران میں موسلا دھار بارش کے بعد ساحل کے سرخ ہونے کی ویڈیوز دیکھ کر ناظرین متجسس ہیں اور شاید قدرے خوفزدہ بھی۔ بہت سے لوگ اسے "خون کی بارش" کے طور پر شناخت کررہے ہیں جبکہ دوسرے اس غیر معمولی نظارے سے متاثر ہیں۔

ایک ٹور گائیڈ کے ذریعہ انسٹاگرام پر شیئر کی گئی ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ بارش کا پانی زمین سے سرخ مٹی کو ساحل پر منتقل کررہا ہے جسکی وجہ سے ایک شاندار اور حقیقی منظر پیدا ہوتا ہے۔ جب مٹی سمندر کے ساتھ گھل مل جاتی ہے تو پانی ایک روشن سرخ رنگ کا ہو جاتا ہے۔

        View this post on Instagram                      

A post shared by جزیره هرمز | امید بادروج (@hormoz_omid)

ویڈیو پر فارسی میں کیپشن لکھا ہے جس میں کہا گیا کہ کہ ہرمز کی مشہور ریڈ بیچ پر تیز بارش شروع ہو گئی ہے اور سیاح محظوظ ہورہے ہیں۔

اس واقعے کی وائرل ہونے والی متعدد ویڈیوز نے سوشل میڈیا پر وسیع ردعمل کو جنم دیا اور صارفین نے اس حیرت انگیز نظارے پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

ایک صارف نے لکھا، "خدا کی شان ہے، کیا خوبصورتی ہے، بے شک، خدا دونوں جہانوں کا بہترین مصور ہے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

گلگت بلتستان، قدرتی آفات سے نمٹنے کیلئے یو این ڈی پی اور چین کے منصوبے کا آغاز

گلوبل ڈویلپمنٹ اینڈ ساؤتھ کوآپریشن فنڈ (GDF) کی مالی معاونت اور چائنا انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ کوآپریشن ایجنسی (CIDCA) کے تعاون سے، TIAEWS پروجیکٹ کے چار اہم شعبوں پر توجہ دی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ موسمیاتی تبدیلی کے بڑھتے ہوئے خطرات سے نمٹنے کے لیے ایک اہم قدم کے طور پر یو این ڈی پی پاکستان اور چین کی حکومت نے 5 مارچ سے 'Tilored Intelligence for Actionable Early Warning Systems' (TIAEWS) پروجیکٹ کا آغاز کر دیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد پاکستان میں کمزور کمیونٹیز کو قدرتی آفات میں محفوظ رہنے کے لئے تیار کرنا ہے، خاص طور پر گلگت بلتستان جیسے تباہ کن علاقوں میں، جنہیں اکثر برفانی جھیلوں سے آنے والے سیلاب (GLOFs) کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ گلوبل ڈویلپمنٹ اینڈ ساؤتھ کوآپریشن فنڈ (GDF) کی مالی معاونت اور چائنا انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ کوآپریشن ایجنسی (CIDCA) کے تعاون سے، TIAEWS پروجیکٹ کے چار اہم شعبوں پر توجہ دی جائے گی۔ جن میں آب و ہوا سے متاثرہ ڈیزاسٹرز کے لیے بہتر پیشنگوئی کرنا اور ان کی تیاری کے لیے ابتدائی انتباہی نظام کو مضبوط بنانا، درست ڈیزاسٹر ٹریکنگ اور رسپانس کے لیے مربوط ریئل ٹائم ڈیٹا مینجمنٹ کی تعمیر، مقامی آبادیوں کو محفوظ رہنے کے لیے باخبر اور موثر ردعمل کے لیے اسٹیک ہولڈرز کے درمیان گورننس اور معلومات کی ترسیل کو بہتر بنانا شامل ہے۔ پاکستان، موسمیاتی تبدیلیوں کے لیے سب سے زیادہ خطرے سے دوچار ممالک میں شمار ہوتا ہے، اسے قدرتی خطرات جیسے سیلاب، جی ایل او ایف اور شدید موسمی واقعات سے بڑھتے ہوئے خطرات کا سامنا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اگلے دو سالوں میں دنیا بھر میں 67 لاکھ افراد کے بے گھر ہونے کا خدشہ ہے. انسانی تنظیم کا انتباہ
  • غریب بچوں کو بھی اعلیٰ تعلیم دینا حکومت کا فرض ہے : احسن اقبال
  • مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کی موجودگی، قدرتی حسن گہنانے لگا
  • مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کی موجودگی قدرتی حسن گہنانے لگی
  • طالبات کے رقص کی ویڈیو وائرل ہونے پر کالج پرنسپل کو عہدے سے ہٹا دیا گیا
  • گلگت بلتستان، قدرتی آفات سے نمٹنے کیلئے یو این ڈی پی اور چین کے منصوبے کا آغاز
  •  پاکستان میں ایک بار پھر بڑھتی ہوئی دہشت گردی امن کے لئے چیلنج ہے، اظہر خان مغل 
  • خونی ٹرک اور ٹریلر کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار 2 افراد جاں بحق
  • آرمی ایکٹ تو خصوصی طور پر افواج کیلئے ہے: جسٹس علی مظہر