امریکی مفاد کی بات ہوگی تو گرین کارڈ ہولڈرز کو بھی ملک بدر کیا جا سکتا ہے، نائب امریکی صدر
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
امریکا کے نائب صدر جے ڈی وینس نے کہا ہے کہ گرین کارڈ رکھنے والوں کو امریکا میں غیر معینہ مدت تک رہائش کا اختیار حاصل نہیں۔ گرین کارڈ ہولڈرز کو اس وقت ملک بدر کیا جاسکتا ہے جب ایسا کرنا امریکا کے مفاد میں ہوگا۔
مزید پڑھیں: پاکستانی شہری ہنگری کا گولڈن ویزا کیسے حاصل کرسکتے ہیں؟
قبل ازیں ترجمان وائٹ ہاؤس کیرولین لیوٹ نے کہا ہے کہ امیگریشن اور نیشنلٹی کے قانون کے تحت وزیر خارجہ کسی بھی ایسے فرد کا گرین کارڈ یا ویزا منسوخ کرنے کا اختیار رکھتے ہیں جو ہماری خارجہ پالیسی یا قومی سلامتی کے خلاف کام کر رہے ہوں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا ترجمان وائٹ ہاؤس کیرولین لیوٹ گرین کارڈ نائب صدر جے ڈی وینس.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکا ترجمان وائٹ ہاؤس گرین کارڈ نائب صدر جے ڈی وینس گرین کارڈ
پڑھیں:
امریکی نائب صدر جے ڈی وینس رواں ماہ کے آخر بھارت کا دورہ کریں گے
واشنگٹن: امریکی نائب صدر جے ڈی وینس اور خاتون ثانی اوشا وینس اس ماہ کے اواخر میں بھارت کا دورہ کریں گے۔ یہ دورہ ایسے وقت ہو گا جب امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے بھارت پر ٹیرف کی تلوار لٹک رہی ہے۔
امریکی روزنامے پولیٹیکو نے امریکی نائب صدر وینس کے بھارت کے ممکنہ دورے کی اطلاع دی ہے۔
یہ دورہ وینس کا نائب صدر کے طور پر دوسرا غیر ملکی دورہ ہو گا۔ جبکہ اوشا وینس امریکہ کی خاتون ثانی کے طور پر اپنے آبائی ملک کا پہلا دورہ کریں گی۔ وینس اس سے قبل امریکی نائب صدر کے طور پر گزشتہ ماہ فرانس اور جرمنی کا دورہ کر چکے ہیں۔
اپنے پہلے غیر ملکی دورے کے دوران، وینس نے میونخ سکیورٹی کانفرنس میں غیر قانونی ہجرت، مذہبی آزادیوں اور انتخابی سالمیت پر یورپی حکومتوں پر شدید تنقید کی تھی، جس کا ردعمل بھی دیکھنے کو ملا تھا۔
ان کی تقریر نے ممکنہ روس-یوکرین امن معاہدے پر مذاکرات کی توقع کرنے والے اتحادیوں کو حیران کر دیا تھا۔
فروری کے اوائل میں، پیرس میں ایک میٹنگ کے دوران، وینس اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے باہمی مفادات پر تبادلہ خیال کیا تھا۔ جس میں صاف اور “قابل اعتماد” نیوکلیئر ٹیکنالوجی کے ساتھ بھارت کی توانائی کے تنوع کے لیے امریکی حمایت پر خصوصی توجہ دی گئی تھی۔
میٹنگ کے بعد، مودی، وینس اور اوشا وینس نے ایک ساتھ کافی بھی پی تھی۔ وائٹ ہاؤس نے ایک بیان میں کہا تھا کہ مودی نے وینس کے بچوں کو تحائف دیئے اور ان کے بیٹے وویک کو سالگرہ کی مبارکباد بھی دی۔
اوشا وینس، جن کے والدین بھارت سے ہجرت کر کے امریکہ گئے تھے، پہلی بار امریکہ کی خاتون ثانی کے طور پر اپنے آبائی ملک کا دورہ کریں گی۔ ییل سے گریجویٹ وکیل، اوشا وینس، امریکہ کی پہلی بھارتی نژاد خاتون ثانی ہیں۔ ان کی جڑیں آندھرا پردیش میں موجود ہیں۔ ان کے والدین 1986 میں امریکہ گئے تھے۔
امریکی نائب صدر وینس کا بھارت کا ممکنہ دورہ ایسے وقت ہو رہا ہے جب امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے بھارت پر ٹیرف کی تلوار لٹک رہی ہے۔
ٹرمپ نے حال ہی میں اعلان کیا تھا کہ بھارت نے “اپنے ٹیرف میں کمی” کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ تاہم، وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت نے منگل کو واضح کیا کہ اس نے ابھی تک امریکی مصنوعات پر درآمدی محصولات میں کمی کا عہد نہیں کیا ہے۔
بھارت کے کامرس سکریٹری سنیل بارتھوال نے پیر کو ایک پارلیمانی پینل کو بتایا کہ بات چیت ابھی جاری ہے اور بھارت اور امریکہ کے درمیان تجارتی محصولات پر ابھی تک کوئی معاہدہ نہیں ہوا ہے۔
بھارتی خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق برتھوال نے کہا کہ بھارت آزاد تجارت کے حق میں ہے اور تجارت کو آزاد کرنا چاہتا ہے، جس سے دونوں ممالک کے درمیان تجارت بڑھانے میں مدد ملے گی۔ پی ٹی آئی نے ذرائع کے حوالے سے کہا، “برتھوال نے اراکین کو بتایا کہ ٹیرف کی جنگ امریکہ سمیت کسی کی بھی مدد نہیں کرتی اور یہ کساد بازاری کا باعث بن سکتی ہے۔”
خیال رہے امریکہ بھارت کی انفارمیشن ٹیکنالوجی اور خدمات کے شعبوں کے لیے ایک اہم مارکیٹ ہے، جب کہ واشنگٹن نے حالیہ برسوں میں نئی دہلی کو نئے فوجی ہارڈویئر کی فروخت سے اربوں ڈالر کمائے ہیں۔