حکومت نے بجلی صارفین کو اضافی وصولیاں واپس کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ ڈسکوز کے صارفین کیلئے بجلی 30 پیسے فی یونٹ سستی ہونے کا امکان ہے۔

سی پی پی اے نے فروری کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی درخواست دائرکردی جس میں کہا گیا کہ فروری میں 6 ارب 49 کروڑ 50 لاکھ یونٹس بجلی پیدا کی گئی، بجلی کمپنیوں کو 6 ارب 66 کروڑ 60 لاکھ یونٹس بجلی فراہم کی گئی۔

سی پی پی اے کے مطابق بجلی کی فی یونٹ لاگت 8 روپے 22 پیسے فی یونٹ تھی، نیپرا اتھارٹی 26 مارچ کو درخواست پر سماعت کرے گی۔

سی پی پی اے کا کہنا ہے کہ فروری میں پانی سے 27.

12، مقامی کوئلے سے 15.02 فیصد بجلی پیدا کی گئی، درآمدی کوئلے سے 1.56 فیصد، گیس سے 10.32 فیصد بجلی پیدا کی گئی۔

سی پی پی اے مطابق فروری میں درآمدی ایل این جی سے 14.11 فیصد بجلی پیدا کی گئی، جوہری ایندھن سے فروری میں 26.59 فیصد بجلی پیدا کی گئی۔

Post Views: 1

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: فیصد بجلی پیدا کی گئی سی پی پی اے

پڑھیں:

کراچی کے شہریوں کیلیے بجلی کی قیمت میں 4 روپے 85 پیسے فی یونٹ مزید کمی کا امکان

کراچی کے شہریوں کیلیے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں مزید 4 روپے 84 پیسے کمی کا امکان ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق کے الیکٹرک نے جنوری 2025 کیلیے ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں فی یونٹ کمی کیلیے نیپرا میں درخواست جمع کرادی ہے۔

ترجمان کے الیکٹرک کے مطابق درخواست کے نتیجے میں کراچی کے صارفین کو 4 روپے 84 پیسے فی یونٹ ریلیف ملنے کا امکان ہے۔ درخواست پر نیپرا میں 20 مارچ 2025 کو سماعت ہوگی اور پھر اس کا فیصلہ جاری کیا جائے گا۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ نیپرا کے میں اس بات کی وضاحت کی جائے گی کہ صارفین کے بلوں میں اس ایڈجسٹمنٹ کا اطلاق کس ماہ میں ہوگا۔  

ترجمان کے مطابق یہ مسلسل پانچواں موقع ہے جب کے الیکٹرک کے صارفین کو فیول چارج ایڈجسٹمنٹ کے تحت ریلیف فراہم کیا جا رہا ہے۔ اس سے قبل ستمبر 2024 میں 0.18 پیسے، اکتوبر میں 0.49 پیسے، نومبر میں 1.23 روپے، اور دسمبر میں 3.0 روپے فی یونٹ کمی کی گئی تھی۔  

فیول چارج ایڈجسٹمنٹ عالمی سطح پر ایندھن کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ اور بجلی کی پیداوار کے ذرائع میں تبدیلی کے باعث کی جاتی ہے۔ جب ایندھن کی قیمتیں بڑھتی ہیں تو اس کا اثر صارفین کے بلوں پر پڑتا ہے، اور جب ایندھن کی قیمتیں کم ہوتی ہیں تو اس کا فائدہ صارفین کو ایف سی اے کی صورت میں منتقل کیا جاتا ہے۔  

ترجمان کے مطابق کے الیکٹرک نے اپنے پاور پلانٹس کے لیے جون 2023 کے بعد کے عرصے کے جنریشن ٹیرف کے تعین کے مطابق جزوی لوڈ، ڈگریڈیشن کروز، اور اسٹارٹ اپ لاگت میں ہونے والی ایڈجسٹمنٹ پر بھی روشنی ڈالی ہے اور نیپرا سے درخواست کی ہے کہ ان اخراجات کو منفی فیول کاسٹ ویری ایشن سے ایڈجسٹ کرنے کی اجازت دی جائے تاکہ مستقبل میں صارفین پر اضافی بوجھ نہ پڑے۔  

 

متعلقہ مضامین

  • ’’حکومت کا سولر نیٹ میٹرنگ کی بجلی 27 کے بجائے 10 روپے میں خریدنا عوام پر ظلم ہے‘‘
  • نیپرا میں بجلی 30 پیسے فی یونٹ سستی کرنے کی حکومتی درخواست جمع
  • نئی سولر پالیسی سے عام بجلی صارفین کو فائدہ ہوگا یا نقصان؟
  • بجلی صارفین سے کی گئی اضافی وصولیاں واپس کرنے کا فیصلہ
  • نیٹ میٹرنگ کے تحت بجلی خریداری کی شرح 10 روپے فی یونٹ مقرر
  • کراچی کے شہریوں کیلیے بجلی کی قیمت میں 4 روپے 85 پیسے فی یونٹ مزید کمی کا امکان
  • کاروبارای سی سی کا نئے سولر صارفین سے خریدی جانیوالی بجلی کی قیمت کم کرنے کا فیصلہ
  • نئے سولر صارفین سے خریدی جانیوالی بجلی کی فی یونٹ قیمت کم کرنے فیصلہ
  • نئے سولر پینل صارفین سے بجلی 27 میں نہیں 10 روپے فی یونٹ خریدی جائے گی، ای سی سی