ذوالفقار علی بھٹو جونیئر کی سیاست میں انٹری، فاطمہ بھٹو کا ردعمل بھی سامنے آ گیا
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
ویب ڈیسک: پاکستانی سیاسی خاندان سے وابستہ لیکن سیاست سے کوسوں دور رہنے والی ذوالفقار علی بھٹو کی پوتی، مرتضیٰ بھٹو کی صاحبزادی فاطمہ بھٹو نے بھائی کے سیاسی میدان میں قدم رکھنے پر ردِعمل کا اظہار کیا ہے۔
اپنے بھائی کو مشعلِ راہ قرار دینے والی فاطمہ بھٹو نے سیاسی خاندان کے سپوت ذوالفقار علی بھٹو جونیئر کی حمایت کا اعلان کر دیا۔مختلف سماجی رابطوں کی ویب سائٹس انسٹاگرام اور ایکس پر پوسٹ شیئر کرتے ہوئے انہوں نے اپنے بھائی کے ساتھ کھڑے ہونے کا اعلان کیا ہے۔
اسلاموفوبیا عالمی امن، بین المذاہب ہم آہنگی کیلئے ایک خطرہ ہے: مریم نواز
فاطمہ بھٹو نے سوشل میڈیا پر جاری ہونے والے بھائی کے پیغام کو ری شیئر کیا ہے۔
انہوں نے بھائی کے پیغام کو ری شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ میرے بھائی ذوالفقار علی بھٹو جونیئر زندگی میں جو بھی راستہ اختیار کریں، انہیں میری مکمل حمایت حاصل ہے۔
بانی پی ٹی آئی کی 9 مئی کے مقدمات میں ضمانت کا معاملہ، سماعت 18 مارچ کو ہوگی
ان کا کہنا ہے کہ میں ہمیشہ ذوالفقار علی بھٹو جونیئر کے ساتھ کھڑی رہوں گی۔
واضح رہے کہ سابق وزیرِ اعظم ذوالفقار علی بھٹو شہید کے پوتے ، مرتضیٰ بھٹو کے بیٹے ذوالفقار علی بھٹو جونیئر نے سیاست میں قدم رکھنے کی تصدیق کے بعد اپنے پہلے بیان میں واضح کیا ہے کہ میں اپنے والد شہید میر مرتضیٰ بھٹو کی میراث کو آگے لے کر چلوں گا تاہم میرے پاس والد کی سیاسی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی شہید بھٹو میں کوئی عہدہ یا رکنیت نہیں ہے۔
برائلر مرغی کی قیمتوں کو پر لگ گئے چکن مزید مہنگا ہوگیا
View this post on InstagramA post shared by Zulfikar Ali Bhutto ذوالفقار علي ڀٽو (@zulfikaralibhutto)
انہوں نے بتایا ہے کہ مجھے سیاست کا تجربہ نہیں اور ابھی میں پاکستانی عوام سے سیاست سیکھ رہا ہوں اور ان کے مسائل سن رہا ہوں، جو بہت ضروری ہے۔
سیاسی خاندان کے سپوت ذوالفقار علی بھٹو جونیئر نے اپنے بیان میں پاکستان کے جغرافیے کی اہمیت کو اجاگر کیا اور یہ بھی کہا کہ میرا راستہ میرا اپنا ہے، لیکن کچھ لوگ میرا نام استعمال کر کے سیاست کر رہے ہیں۔
ریلوے اسٹیشن پر ڈانس کرتے لڑکی کیساتھ کیا واقعہ پیش آیا؟ ویڈیو وائرل
انہوں نے نیک خواہشت اور دعاؤں کی درخواست کرتے ہوئے یہ بھی واضح کر دیا ہے کہ جو بیان یا تبصرے ان کے آفیشل سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے جاری ہوں صرف ان ہی پر یقین کیا جائے، دیگر کسی ذرائع سے آنے والی معلومات یا بیانات سے ان کا کوئی تعلق نہیں اور نہ وہ ان کے ذمے دار ہیں۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: ذوالفقار علی بھٹو جونیئر فاطمہ بھٹو نے بھائی بھائی کے انہوں نے کیا ہے
پڑھیں:
وزیراعظم سے بلاول بھٹو کی وفد کے ہمراہ ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی
اسلام آباد:وزیراعظم شہباز شریف سے پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کی ساتھیوں کے ہمراہ ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، بلاول بھٹو زرداری کے کہنے پر گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر نے وزیراعظم شہباز شریف کو پنجاب کی صورتحال کے بارے میں اگاہ کیا۔
ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو کی ہدایت پر گورنر پنجاب نے وزیراعظم کو پنجاب میں امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے کہا کہ پنجاب میں امن و امن و امان کی صورتحال بہتر نہیں ہے اور پولیس گردی جاری ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سال گزر گیا مگر پنجاب کی سطح پر ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی اتحادی حکومت کا احساس ہی نہیں ہورہا، کوآرڈینیشن کمیٹیوں کے متعدد باراجلاس ہوئے مگر معاملات طے کرنے کے باوجود عمل درامد نہیں ہو رہا۔
گورنر پنجاب نے کہا کہ پاور شیئرنگ فارمولے پر بہانے بناکر عمل درآمد نہیں کیا جا رہا، انہوں نے کہا کہ پنجاب میں حکومتی سطح پر کوئی کوآرڈینیشن نہیں ہے۔
گورنر پنجاب کی جانب سے صورت حال سامنے رکھے جانے کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، رانا ثنا اللہ اور خواجہ سعد رفیق کو معاملات حل کرنے کی ہدایات کرتے ہوئے کہا کہ ہم اتحادی حکومت میں ہیں۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے دونوں جماعتوں کے درمیان طے شدہ معاملات پر عمل درآمد کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ پنجاب میں اگرکوئی مسئلہ حل نہیں ہوتا تو گورنرپنجاب آپ مجھ سے رابطہ کریں تمام معاملات حل ہوں گے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے گورنر ہاؤس میں کوآرڈینیشن کمیٹی کا اجلاس بھی طل کرنے کی ہدایت کردی جس کے بعد ن لیگ اور پیپلز پارٹی کوارڈینیشن کمیٹی کا اجلاس ہفتے کو طلب کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی قیادت پاور شیئرنگ فارمولے پر عمل درآمد کو یقینی بنانے پر بات کرے گی۔
صوبائی اتھارٹیز میں نامزدگیاں، ترقیاتی فنڈز، پولیس بیوروکریسی میں تبادلے،ایڈووکیٹ، اسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل سمیت پیپلز پارٹی کے دیگر مطالبات بھی ہیں۔
مشترکہ کمیٹی کے اجلاس کی میزبانی گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر کریں گے، جبکہ پیپلزپارٹی کی طرف سے راجہ پرویز اشرف، حسن مرتضی، ندیم افضل چن اور قاسم گیلانی شریک ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں مسلم لیگ ن کی طرف سے اسحاق ڈار، رانا ثنا اللہ، مریم اورنگزیب اور خواجہ سعد رفیق شرکت کریں گے۔