ایک سو نوے ملین پاؤنڈ کی رقم سے ملک میں عالمی معیارکی دانش یونیورسٹی بنا رہے ہیں، وزیراعظم WhatsAppFacebookTwitter 0 15 March, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(آئی پی ایس)وزیراعطم شہبازشریف نے کہا ہے کہ سابق چیف جسٹس نے کہا 190ملین پاؤنڈ سے ہمارا کوئی لینا دینا نہیں، 190 ملین پاؤنڈ قومی خزانے میں منتقل ہوچکے ہیں، پاکستان کو ایک عظیم ملک بنائیں گے۔ دانش یونیورسٹی کے پہلے سیشن کا آغاز14اگست2026 میں ہوگا، تمام صوبوں کے بچے یہاں سے اعلیٰ تعلیم حاصل کریں گے۔

اسلام آباد میں دانش یونیورسٹی کے سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعطم شہبازشریف نے کہا کہ 190ملین پاؤنڈ کی رقم سے ملک میں عالمی معیار کی دانش یونیورسٹی بنارہے ہیں۔ سابق چیف جسٹس نے کہا 190ملین پاؤنڈ سے ہمارا کوئی لینا دینا نہیں، 190 ملین پاؤنڈ قومی خزانے میں منتقل ہوچکے ہیں، پاکستان کو ایک عظیم ملک بنائیں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ محنت اورجدو جہد سے ہر خواب کو پورا کیا جاسکتا ہے، دانش یونیورسٹی میں میرٹ کی بنیاد پر داخلے ہوں گے، یہ منصوبہ پاکستان کی تقدیر بدل دے گا، دانش یونیورسٹی کے پہلے سیشن کا آغاز14اگست2026 میں ہوگا، تمام صوبوں کے بچے یہاں سے اعلیٰ تعلیم حاصل کریں گے، موجودہ چیف جسٹس کا شکرگزار ہوں۔

انھوں نے کہا کہ یونیورسٹی کا مرکزی نقطہ اپلا ئیڈ سائنسز ہے، دانش یونیورسٹی پی کے ایل آئی کی طرح کام کرے دیہات کے بچوں میں بہت ٹیلنٹ موجود ہے، یتیم بچے دانش اسکول سے فائدہ مند ہو رہے ہیں، دانش اسکول نے یتیم بچوں کو سایہ دیا۔

وزیراعظم نے خطاب میں کہا کہ اس یونیورسٹی سے پورے پاکستان کے طلبہ استفاد حاص کریں گے، دانش یونیورسٹی ایک سسٹم کا نام ہے، دانش یونیورسٹی میں مستحق لوگ استفادہ حاصل کریں گے۔ اگردیہات کے بچوں کوتعلیم نہیں دیں گے تویہ دھول مٹی میں ضائع ہوجائیں گے۔

انھوں نے کہا کہ دانش یونیوسٹی پوری دنیا میں اپنا نام بنائے گی، یہ یونیورسٹی 100 ایکڑپر محیط ہوگی، دانش یونیورسٹی میں اعلیٰ تعلیم یافتہ اساتذہ کو بھرتی کیا جائے گا، میں تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

احسن اقبال

وفاقی وزیر احسن اقبال نے بھی خطاب میں کہا کہ دانش یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھنے جارہے ہیں، نوجوان دانش یونیورسٹی سے فائدہ حاصل کریں گے، یہ ایک جدید یونیورسٹی ہوگی، محمد شہبازشریف نے دانش یونیورسٹی کا ماڈل پیش کیا۔

احسن اقبال نے کہا کہ غریب بچوں کو بھی اعلیٰ تعلیم دینا حکومت کا فرض ہے، پاکستان کو نالج اکانومی بنا رہے ہیں، دانش اسکولوں پرتنقید کی جاتی تھی، یہ منصوبہ 190ملین پاونڈ کی رقم سے بنایا جارہا ہے۔

خالد مقبول نے کہا کہ معاشرے میں تعلیم کی بڑی اہمیت ہے، تعلیم کے بغیر کوئی معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا، ہر انسان کو تعلیم حاصل کرنی چاہئے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: دانش یونیورسٹی نڈ کی رقم سے ملین پاو نڈ رہے ہیں

پڑھیں:

القادر ٹرسٹ سے دانش یونیورسٹی تک کا سفر

کہانی کا آغاز 2019ء سے ہوتا ہے۔ ایک خواب تھا، ایک وعدہ تھا، اسلامی اور جدید علوم سے آراستہ تعلیمات پر مبنی ایک یونیورسٹی کا۔ یہ خواب پاکستان کے نوجوانوں کو اسلامی و جدید تعلیم اور تحقیق کے ذریعے دنیا کی صف اول میں لا کھڑا کرنے کا تھا۔ لیکن جلد ہی یہ خواب ایک ایسی کہانی میں بدل گیا جس کے پیچھے بددیانتی، کرپشن، اور کرپشن کے پیسے کی لوٹ مار چھپی ہوئی تھی۔ یہ کہانی ہے القادر یونیورسٹی ٹرسٹ سے دانش یونیورسٹی تک کے سفر کی۔ سال 2019ء میں سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری مانیکا کے نام پر القادر یونیورسٹی ٹرسٹ کا قیام عمل میں لایا گیا۔ ظاہری طور پر یہ ایک تعلیمی ادارہ تھا جو پاکستان کے نوجوانوں کو جدید اسلامی تعلیم فراہم کرنے کا وعدہ کرتا تھا۔ لیکن اس خواب کے پیچھے ایک اور کہانی چھپی ہوئی تھی۔ یہ کہانی تھی 190 ملین پائونڈز کی جو پاکستان کی عوام کا پیسہ تھا۔ یہ رقم برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے)نے پاکستان کو واپس کی تھی جو کرپشن کے ذریعے لوٹی گئی تھی اور پراپرٹی ٹائیکون کے ذریعے پاکستان سے برطانیہ منتقل کی گئی تھی۔اس رقم کا مقصد پاکستان کی ترقی اور عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں پر خرچ کرنا تھا۔ لیکن اس کے بجائے اسے خاموشی سے پراپرٹی ٹائیکون کی جانب سے سرکاری زمینوں پر قبضے پر جرمانے کی رقم کی مد میں سپریم کورٹ کے اکائونٹ میں منتقل کر دیا گیا اور بدلے میں القادر یونورسٹی ٹرسٹ کی زمین اور عمارت حاصل کر لی گئی۔ یہ واردات ایک مقروض ملک کی عوام پر ڈالی گئی۔ ایسے وقت میں کیا گیا جب ملک میں غربت اور بے روزگاری اپنے عروج پر تھی۔ عوام کے پیسے کو ایک نجی ٹرسٹ میں منتقل کرانا نہ صرف اخلاقی طور پر غلط تھا بلکہ یہ قانونی طور پر بھی ایک سنگین جرم تھا۔باہوش وہی ہیں دیوانے الفت میں جو ایسا کرتے ہیںہر وقت انہی کے جلوئوں سے ایمان کا سودا کرتے ہیں جب یہ معاملہ میڈیا اور عدالتوں کی نظروں میں آیا تو پورے ملک میں ہلچل مچ گئی۔
سابق چیف جسٹس ثاقب نثار ، اس وقت کے وزیر اعظم عمران خان اور پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض کی ساری پلاننگ کھل کر سامنے آ چکی تھی۔ سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے بھی اس معاملے پر سوال اٹھایا کہ یہ رقم سپریم کورٹ کے اکائونٹ میں کیسے پہنچی ؟ انہوں نے واضح کیا کہ سپریم کورٹ کا اس رقم سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ بعد ازاں موجودہ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے اس رقم کو قومی خزانے میں منتقل کرنے کا فیصلہ کیا۔ یہ فیصلہ نہ صرف انصاف کی بحالی کی طرف ایک اہم قدم تھا بلکہ یہ عوام کے حقوق کی بحالی کا بھی ایک واضح پیغام تھا۔ اب کہانی کا تیسرا موڑ شروع ہوتا ہے جو امید اور بحالی کی کہانی ہے۔ 190ملین پائونڈز کی رقم کو قومی خزانے میں واپس لانے کے بعد حکومت پاکستان نے اسے دانش یونیورسٹی کے قیام کے لئے مختص کر دیا۔ یہ یونیورسٹی اسلام آباد میں 100 ایکڑ رقبے پر تعمیر کی جا رہی ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے دانش یونیورسٹی کی سائٹ ریویو تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ یونیورسٹی پاکستان کے نوجوانوں کو جدید تعلیم اور تحقیق کے مواقع فراہم کرے گی۔دانش یونیورسٹی کا مرکزی نکتہ اپلائیڈ سائنسز ہوگا جہاں طلبہ کو جدید ترین سہولیات اور اساتذہ کی رہنمائی میں تعلیم دی جائے گی۔ دانش یونیورسٹی کا پہلا سیکشن 14 اگست 2026 ء تک فعال ہو جائے گا۔ اس یونیورسٹی کا مقصد نہ صرف بہترین تعلیمی معیار کو فروغ دینا ہے بلکہ یہ بھی کہ عالمی سطح پر انٹرنیشنل یونیورسٹیوں کے ساتھ تعلقات قائم کر کے پاکستانی طلبہ کو عالمی معیار کی تعلیم فراہم کی جائے۔
ایک نیا تعلیمی ادارہ، ایک نیا خواب جو نہ صرف پاکستان کے نوجوانوں کو علم کی روشنی دے گا بلکہ ملک کی معیشت اور ترقی کی راہوں کو بھی روشن کرے گا۔لیکن اگر ہم اس کہانی کو تھوڑا اور گہرائی سے دیکھیں تو ہمیں یہاں کچھ اور بھی نظر آتا ہے۔ یہ کہانی صرف ایک تعلیمی ادارے کی نہیں بلکہ ایمانداری اور بددیانتی کے درمیان ایک جنگ کی ہے۔ یہ کہانی ہے اس پیسے کی جو عوام کی امانت تھا جسے کچھ افراد نے اپنی ذاتی مفادات کے لیے ہڑپ کیا اور اب وہی پیسہ ایک نیا تعلیمی ادارہ بنانے کے لیے استعمال ہو رہا ہے۔یہ کہانی ایک ایسی حقیقت کی عکاسی کرتی ہے جسے ہم سب جانتے ہیں لیکن شاید کبھی ہم نے اس پر سنجیدگی سے غور نہیں کیا۔ وہ کہتے ہیں کہ اللہ شر میں سے بھی خیر نکال دیتا ہے۔بددیانتی کے اس عمل کے باوجود ایک نیا تعلیمی ادارہ جنم لے رہا ہے ۔دانش یونیورسٹی کا قیام نہ صرف ایک تعلیمی ادارے کی تعمیر ہے بلکہ یہ ایک پیغام ہے کہ پاکستان کا مستقبل روشن ہے۔ یہ یونیورسٹی نوجوانوں کو جدید تعلیم اور تحقیق کے ذریعے دنیا کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر چلنے کا موقع فراہم کرے گی۔ وزیراعظم شہباز شریف کے مطابق 14 اگست 2026 ء کو یونیورسٹی کا پہلا سیکشن فعال ہو جائے گا اور یہ دن پاکستان کی تاریخ میں ایک نئے باب کا آغاز ہوگا۔
القادر یونیورسٹی ٹرسٹ سے دانش یونیورسٹی تک کا یہ سفر دراصل ایمانداری اور بددیانتی کی ایک مکمل کہانی ہے۔ یہ کہانی ہمیں بتاتی ہے کہ کرپشن اور بددیانتی کبھی بھی کامیاب نہیں ہو سکتی۔ آخرکار انصاف اور ایمانداری کی فتح ہوتی ہے۔ دانش یونیورسٹی کا قیام نہ صرف ایک تعلیمی ادارے کی تعمیر ہے بلکہ یہ ایک عہد ہے کہ پاکستان کا مستقبل روشن اور تابناک ہوگا۔ہزار برق گرے لاکھ آندھیاں اٹھیںوہ پھول کھل کے رہیں گے جو کھلنے والے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • مسلمان زیادہ سے زیادہ تعلیم حاصل کریں تو ملک کو فائدہ ہوگا، نتن گڈکری
  • القادر ٹرسٹ سے دانش یونیورسٹی تک کا سفر
  • پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھ کر بجلی سستی کرینگے، وزیراعظم: بڑے ریلیف پیکج کی تیاری، دانش یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھ دیا
  • غریب بچوں کو بھی اعلیٰ تعلیم دینا حکومت کا فرض ہے : احسن اقبال
  • پاکستان کو ایک عظیم ملک بنائیں گے: وزیر اعظم کا دانش یونیورسٹی کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب
  • وزیرِاعظم شہباز شریف نے دانش یونیورسٹی کا سنگِ بنیاد رکھ دیا
  • دانش یونی ورسٹی دنیا کی ممتاز ترین جامعات کے ہم پلہ ہوگی، وزیراعظم
  • 190 ملین پاؤنڈ سے یونیورسٹی بنارہے ہیں، دنیا کی بہترین یونیورسٹیوں سے کم نہ ہوگی، وزیراعظم
  • 190ملین پاؤنڈ کی رقم سے ملک میں عالمی معیارکی دانش یونیورسٹی بنا رہے ہیں، وزیراعظم