پاکستان عالمی تعاون سے دہشتگردی پر قابو پاسکتا ہے، چینی قونصل جنرل
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
چینی قونصل جنرل یانگ یوڈونگ نے کہا ہے کہ دہشتگردوں سے لڑنے کے لیے پاکستان کی کوششوں کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔ پاکستان عالمی تعاون سے دہشتگردی پر قابو پاسکتا ہے۔
اپنے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ جعفر ایکسپریس پر حملے اور مسافروں کو یرغمال بنانے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ متاثرین اور ان کے اہل خانہ سے گہری ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں: جعفر ایکسپریس حملہ، آرمی کمانڈوز نے کیسے کامیابی حاصل کی؟
چینی قونصل جنرل نے کہا کہ قراقرم ہائی وے ری الائنمنٹ منصوبے پر اسی سال پیشرفت ہوگی۔ سی پیک کی تعمیر کے لحاظ سے 2025 اہم سال ہے۔ دونوں ممالک کے عوام سی پیک سے بھرپور فائدہ اٹھائیں گے۔ دونوں ممالک کوششوں سے توقعات کو حقیقت کا روپ دے سکتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستان جعفر ایکسپریس چینی قونصل جنرل یانگ یوڈونگ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان جعفر ایکسپریس چینی قونصل جنرل چینی قونصل جنرل
پڑھیں:
ٹرین حملے کے پیچھے بھارت ہے : دفتر خارجہ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہےکہ جعفر ایکسپریس پر حملہ بھی بیرون ملک بیٹھی قیادت نے کروایا اور اس ٹرین دہشتگردی کے پیچھے بھارت ہے۔
دفتر خارجہ میں ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان شفقت علی خان نے کہا کہ ہم نے ابھی جعفر ایکسپریس دہشتگردی پر ریسکیو آپریشن مکمل کیا ہے، جعفر ایکسپریس پر حملہ بھی بیرون ملک بیٹھی قیادت نے کروایا اور جعفر ایکسپریس ٹرین دہشتگردی کے پیچھے بھارت ہے۔
ترجمان نے کہا کہ بلوچستان میں حالیہ دہشتگردی میں ملوث دہشتگرد افغانستان میں اپنے ساتھیوں سے رابطے میں تھے، اس واقعہ کے دوران ٹریس شدہ کالز میں افغانستان سے رابطوں کا سراغ ملا ہے، دہشتگردوں کی افغانستان میں محفوظ پناہ گاہیں ہیں، پاکستان بارہا افغان عبوری حکومت سے مطالبہ کرتا چلا آیا ہےکہ بی ایل اے جیسے دہشتگرد گروپوں کو اپنی سرزمین کے استعمال سے روکے، پاکستان اپنی سرحدوں کے باہر سے پلان کی جانےوالی دہشتگردی کا شکار ہے۔
وزیراعلی پنجاب کے رمضان پیکج میں سرکاری افسران کی جانب سے فراڈ کا انکشاف
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم سفارتی رابطوں کو اس طرح پبلک فورم پر بیان نہیں کرتے، ماضی میں بھی ہم ایسے واقعات کی مکمل تفصیلات افغانستان کے ساتھ شئیر کرتے رہے ہیں، یہ ایک مسلسل عمل ہے جو جاری رہتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان پر ہماری بنیادی ترجیح دوستانہ اور قریبی تعلقات کا فروغ ہے، اس سمت میں تعلقات کا تسلسل اہم ہے، دہشتگردی ہمارے لیے ایک سنجیدہ مسئلہ ہے، ہمارے کئی دوستوں سے ہمارا انسداد دہشتگردی پر تعاون موجود ہے۔
مزید :