کراچی: اداکارہ نادیہ حسین کو ایف آئی اے افسر بن کر کال کرنے والے جعل ساز کی تفصیلات سامنے آگئیں۔

ایف آئی اے ذرائع کے مطابق نادیہ حسین کو کال کرنے والےکا نمبر وہاڑی کے رہائشی کے نام پر رجسٹرڈ ہے، ملزم نے اس نجی بینک کے ملازمین سے رابطہ کیا جہاں نادیہ حسین کے شوہر ملازم تھے۔

ذرائع کے مطابق اسی نمبر سے نجی بینک کے دیگر ملازمین سے بھی رقم کا تقاضہ کیا گیا جب کہ ملزم نے متعدد افراد کو کالز کے بعد اپنا نمبر بند کردیا۔

چند روز قبل نادیہ حسین نے سوشل میڈيا کے ذریعے الزام لگایا تھا کہ اُن سے ایف آئی اے حکام نے اُن کے شوہر کے کیس میں 50 لاکھ روپے رشوت طلب کی ہے۔

صورتحال کلیئر ہونے پر نجی ٹی وی سے گفتگو میں نادیہ حسین نے کہا تھا کہ کسی شخص نے ڈائریکٹر ایف آئی اے بن کر انہيں فون کیا اور 50 لاکھ روپے مانگے، انکار پر دھمکیاں دیں اور فون بند کردیا۔

اداکارہ کا کہنا تھا انہوں نے اس فون کال کی ایف آئی آر درج نہيں کرائی لیکن ایف آئی اے میں شکایت ضرور درج کرائی ہے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: نادیہ حسین ایف آئی

پڑھیں:

سوشل میڈیا پر رشوت کا الزام؛ ایف ائی اے سائبر کرائم کا نادیہ حسین کے گھر پر چھاپا

سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایف ائی اے آفیسر کے خلاف رشوت طلبی کا الزام عائد کرنے پر ماڈل اور اداکارہ نادیہ حسین کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت تفتیش کا آغاز کردیا۔

ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ نادیہ حسین کو بتادیا گیا تھا کہ رشوت طلب کرنے والا ایف آئی اے کا کوئی آفیسر نہیں بلکہ جعل ساز ہے۔ 

اداکارہ کو یہ بھی بتایا گیا تھا کہ جعل ساز نے ڈی پی پر ایف آئی اے آفیسر کی تصویر لگا کر آپ کو کال کی اور رشوت مانگی۔

حکام نے بتایا کہ اداکارہ نادیہ حسین کو ہدایت کی گئی تھی کہ جعل ساز کے خلاف سائبر کرائم رپورٹنگ سینٹر کراچی میں شکایت درج کروائیں تاہم انھوں نے ایسا کرنے کے بجائے سوشل میڈیا پر بیان دیا۔ 

ایف آئی اے حکام کے بقول جعل ساز کا تعلق وہاڑی سے ہے اور اسے جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔ یہ تمام معلومات فراہم کیے جانے کے باوجود نادیہ حسین نے سوشل میڈیا پر جھوٹا الزام لگایا۔

سوشل میڈیا پر بے بنیاد الزامات لگانا قانوناً جرم ہے ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کراچی نے اس معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے نادیہ حسین کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت باقاعدہ تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔

ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ کسی  بھی فرد کو بغیر ثبوت اور شواہد کے بے بنیاد پروپیگنڈہ کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

نادیہ حسین کے رشوت طلبی کے الزامات نہ صرف حقائق کے منافی ہیں بلکہ ایک منظم ادارے کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش ہیں جو ایک سنگین جرم ہے۔

یاد رہے کہ بینک الفلاح سیکیورٹیز میں 540 ملین روپے کی خرد برد کا معاملہ سامنے آنے پر ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل کراچی نے سابق سی ای او عاطف محمد خان کو 08 مارچ 2025 کو گرفتار کیا تھا۔

ملزم عاطف محمد خان بطور سی ای او اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے مالیاتی دھوکہ دہی میں ملوث پایا گیا تھا۔ ملزم نادیہ حسین کے شوہر ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • ایف آئی اے سائبر کرائم کا اداکارہ نادیہ حسین کےگھر چھاپا، معاملہ ہے کیا؟
  • پشاور یونیورسٹی انتظامیہ اپنے فیصلے پر نظرِ ثانی کرے: ریسکیو 1122 افسر
  • نادیہ حسین کے شوہر کیخلاف بینک فراڈ کیس میں اہم پیشرفت
  • ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کا اداکارہ نادیہ حسین کے گھر پر چھاپہ
  • سوشل میڈیا پر رشوت کا الزام، ایف ائی اے سائبر کرائم کااداکارہ نادیہ حسین کے گھر پر چھاپا
  • نادیہ حسین کو کال کرنے والے شخص سے متعلق تفصیلات سامنے آگئیں
  • نادیہ حسین کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت تحقیقات کا آغاز کیوں ہوا؟
  • سوشل میڈیا پر رشوت کا الزام؛ ایف ائی اے سائبر کرائم کا نادیہ حسین کے گھر پر چھاپا
  • نادیہ حسین کو ایف آئی اے کیخلاف سوشل میڈیا پر بیان دینا مہنگا پڑ گیا