امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تنقید کرنے والے چینلز اور میڈیا کو کرپٹ قرار دے دیا۔

امریکی میڈیا کے مطابق امریکی محکمہ انصاف میں گفتگو کرتے ہوئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ مختلف چینلز اور میڈیا کے ادارے میرے بارے میں 97 فیصد برا لکھتے ہیں۔ امریکی میڈیا ججوں پر اثر انداز ہو کر قانون تبدیل کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ میڈیا کے غیرقانونی کردار کو روکنا ہوگا۔

امریکی صدر نے الزام عائد کیا کہ 2020 کے الیکشن دھاندلی زدہ تھے۔ جو لوگ الیکشن کے دوران دھاندلی میں ملوث تھے انہیں جیل ہونا چاہیے۔ انہوں نے 6 جنوری کو کیپٹل ہل پر حملہ کرنے والوں کو رہا کرنے کے اپنے فیصلے کا بھی ذکر کیا۔

صدر ٹرمپ نے تقریر کے دوران کہا کہ  غلط کام کرنے اور فائدہ اٹھانے والوں کے خلاف کارروائی کی جانا چاہیے۔ انہوں نے ایف بی آئی سمیت دیگر اداروں میں موجود کچھ افراد کے نام لے کر بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ جو بائیڈن پرتنقید کرتے ہوئے صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ انہوں نے محکمہ انصاف کوبڑی تعداد میں ہتھیار فراہم کرکے کے اسے جسٹس ڈپارٹمنٹ سے ان جسٹس ڈپارٹمنٹ میں تبدیل کردیا۔  

انہوں نے مزید کہا کہ  روس سے اچھی خبریں آ رہی ہیں۔  میرا خیال ہے کہ روس یوکرین جنگ پر ڈیل کر لے گا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: انہوں نے

پڑھیں:

چین دلچسپی رکھتا ہو تو روس تین بڑی طاقتوں کے درمیان جوہری سلامتی پر اجلاس کروانے کو تیار ہے . روسی وزیرخارجہ

ماسکو(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔12 مارچ ۔2025 )روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا ہے کہ امریکی وفد نے سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں روسی فریق کے ساتھ بات چیت کے دوران یقین دہانی کروائی ہے کہ امریکہ روس کے ساتھ معمول کے تعلقات کا خواہاں ہے اور سنجیدہ مذاکرات کے لیے تیار ہے. عرب نشریاتی ادارے کے مطابق روسی وزیرخارجہ نے ایک انٹرویو کے دوران کہاکہ ریاض میں جب امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو، امریکی قومی سلامتی کے مشیر مائیک والٹز اور مشرق وسطیٰ کے لیے امریکی خصوصی ایلچی اسٹیو وٹ کوف کے ساتھ ملاقات ہوئی ہمیں اندازہ ہوا کہ وہ معمول کے تعلقات چاہتے ہیں ٹرمپ انتظامیہ کے تحت امریکی خارجہ پالیسی کی بنیاد امریکی قومی مفادات کا تحفظ ہے.

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس وقت امریکی سمجھتے ہیں کہ دوسرے ممالک کے بھی اپنے قومی مفادات ہیں اور وہ ان ممالک کے ساتھ سنجیدہ مذاکرات کے لیے تیار ہیں جن کے اپنے قومی مفادات ہیں اور وہ دوسروں کی مثال پر عمل نہیں کرنا چاہتے. روسی وزیر خارجہ نے اعلان کیا کہ روس اور امریکہ کو ان شعبوں میں باہمی فائدے حاصل کرنے کا موقع نہیں گنوانا چاہیے جہاں ان کے مفادات ایک دوسرے سے ملتے ہیں سٹریٹیجک مفادات کا حصول اور علاقائی استحکام دونوں ملکوں کے مفاد میں ہے انہوں نے کہاکہ صدرڈونلڈ ٹرمپ کا موقف ہے کہ ہمارے اختلافات چاہے کتنے ہی بڑے کیوں نہ ہوں، جنگ میں تبدیل نہیں ہونے چاہئیں اگر ہمیں مشترکہ مفادات ملتے ہیں تو ہمیں انہیں ٹھوس اقدامات میں تبدیل کرنے کے موقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے جو دونوں فریقوں کے مفادات کو پورا کرتے ہیں.

سیرگئی لاوروف نے کہا کہ ماسکو صدر ٹرمپ کے اس خیال کے لیے کھلے پن کا مظاہرہ کرے گا کہ اگر چینی فریق دلچسپی رکھتا ہے تو روس، امریکہ اور چین کے درمیان جوہری سلامتی کے معاملات پر بات چیت کے لیے اجلاس منعقد کرائے گا انہوں نے کہاکہ ڈونلڈ ٹرمپ نے پہلے ہی جوہری ہتھیاروں اور سلامتی کے مسائل پر بات چیت کے لیے سہ ملکی اجلاس یعنی امریکہ، چین اور روس کا انعقاد کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے ہم باہمی احترام، مساوات اور پیشگی تصورات کو مسترد کرنے پر مبنی کسی بھی فارمیٹ کے لیے تیار ہیں اگر ہمارے چینی دوست اس میں دلچسپی رکھتے ہیں تو یہ فیصلہ ان پر منحصر ہے.

روسی وزیر خارجہ نے یوکرینی بحران کے حل کے لیے تمام کوششوں کی ضرورت پر زور دیا تاکہ اس کی بنیادی وجوہات کو ختم کیا جا سکے انہوں نے کہاکہ یہ صرف امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نہیں ہیں جو کثیر قطبی کی بات کر رہے ہیں بحران کی بنیادی وجوہات کے بارے میں بات کرتے ہوئے، ڈونلڈ ٹرمپ نے نیٹو کے بارے میں بات کی وہ تنازعت کی بنیادی وجوہات کو سمجھتے ہیں.

انہوں نے کہا کہ ہم کسی بھی حالت میں یوکرین میں نیٹو افواج کی موجودگی کو قبول نہیں کریں گے صدر ٹرمپ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کی قیادت میں یوکرین کو تحفظ کی ضمانت فراہم کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں روسی وزیرخارجہ نے نیٹو کے بجٹ کے لیے جی ڈی پی شراکت کے معیار پر پورا اترنے والے ممالک کے لیے امریکہ کی جانب سے سکیورٹی کی ضمانتوں کے حوالے سے ٹرمپ کے بیانات کا ذکر کیا.

انہوں نے کہا کہ ٹرمپ اسے یوکرین کو نہیں دینا چاہتے جس کی قیادت زیلنسکی کر رہے ہیں صورتحال کے بارے میں ان کا اپنا نظریہ ہے جس کا وہ براہ راست اور مستقل طور پر اظہار کرتے ہیں روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ برطانیہ اور متعدد یورپی ممالک یوکرینی تنازعے کو بڑھانا چاہتے ہیں اور ایسے اقدامات کرنے کی تیاری کر رہے ہیں جو صدر ٹرمپ کو روس کے خلاف جارحانہ اقدام کرنے پر مجبور کر دیں.

انہوں نے کہا کہ یورپی ممالک یوکرین کے حوالے سے صورتحال کو مزید خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں وہ ایسے اقدامات کی تیاری کر رہے ہیں جو ٹرمپ کو روس کے خلاف جارحانہ اقدام کرنے پر مجبور کریں گے ایرانی جوہری مسئلے کے بارے میں روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ واشنگٹن ایران سے متعلق نئے جوہری معاہدے کو مشرق وسطیٰ میں متعدد گروپوں کی حمایت بند کرنے کی شرط لگانا چاہتا ہے ایران کے جوہری پروگرام پر مشترکہ جامع منصوبہ بندی کو دوبارہ شروع کرنے کے امکانات پر تبصرہ کرتے ہوئے لاوروف نے کہاکہ پریشان کن بات یہ ہے کہ کچھ ایسے اشارے مل رہے ہیں کہ امریکی اس نئے معاہدے کو سیاسی حالات سے جوڑنا چاہتے ہیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ عراق، لبنان، شام یا کسی اور جگہ پر گروپوں کی حمایت نہیں کر رہا ہے.


متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ کا اپنے خلاف مقدمات کی پیروی کرنے والے پراسیکیوٹرز کے احتساب کا عزم
  • پاکستان سمیت ٹرمپ انتظامیہ کا وسیع پیمانے پر سفری پابندیاں عائد کرنے پر غور
  • مجھ پر تنقید کرنے والے چینل، اخبار بدعنوان ہیں، ٹرمپ
  • ٹرمپ انتظامیہ کی پاکستان سمیت 43 ممالک پر سفری پابندیوں کی تجاویز
  • مجھ پر تنقید کرنیوالے چینل اور اخبار بدعنوان ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ
  • گرانٹ ختم ہونے کے بعد مشہور امریکی یونیورسٹی کا 2 ہزار ملازمتیں ختم کرنے کا اعلان
  • سفارت کاری کا جھانسہ دیکر ٹرمپ نے روس پر پابندیاں عائد کر دیں
  • حماس کا امریکی صدر کی غزہ سے فلسطینیوں کی بڑے پیمانے پر نقل مکانی کے منصوبے سے دستبرداری کا خیر مقدم
  • چین دلچسپی رکھتا ہو تو روس تین بڑی طاقتوں کے درمیان جوہری سلامتی پر اجلاس کروانے کو تیار ہے . روسی وزیرخارجہ