پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 14 روپے فی لیٹر کمی کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈڑسک)عالمی مارکیٹ کے زیراثر پاکستان میں 16 مارچ سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 14 روپے فی لٹر کی کمی ہونے کا امکان ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق پٹرول کی ایکس ڈیپوٹ قیمت جو اس وقت 255.63 روپے فی لٹر ہے، 14.16 روپے کی کمی کے بعد 241.47 روپے فی لٹر ہوجائے گی، جس سے صارفین کو بڑا ریلیف ملے گا۔
اسی طرح ڈیزل کی قیمت جو اس وقت 258.
لائٹ ڈیزل آئل جو صنعتوں میں استعمال کیا جاتا ہے، کی قیمت میں بھی 7.12 روپے کمی کا امکان ہے، جس سے لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت 153.34 روپے سے کم ہو کر 146.22 روپے ہوجائے گی۔
طورخم بارڈر کی بندش، پاک افغان سالانہ تجارتی حجم میں ایک ارب ڈالر کی کمی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کا امکان ہے روپے فی لٹر کی قیمت کی کمی
پڑھیں:
وزیراعظم نے چینی کی قیمتیں کم کرنے کے لیے کمیٹی بنا دی
اسلام آباد:وزیراعظم شہباز شریف نے چینی کی قیمتوں میں کمی کیلیے شوگر ملز مالکان سے بات چیت کیلیے اسحق ڈار کی قیادت میں کمیٹی تشکیل دیدی ہے۔
چینی برآمد کرنے کی اجازت دینے کے فیصلے کے بعد سے ملک میں چینی کی قیمت میں 19 فیصد اضافہ ہوا اور فی کلو گرام قیمت 180 روپے تک بڑھ گئی ہے۔
وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی کے مطابق چینی کی قیمت ایک روپیہ بڑھنے سے صارفین کی جیب سے 2.8 ارب روپے اضافی نکلتے ہیں۔
وزیراعظم آفس نے پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن (PSMA) کے ساتھ مل کر چینی کی قیمتوں میں کمی کیلئے 10 رکنی کمیٹی بنائی ہے۔
کمیٹی پی ایس ایم اے کے ساتھ چینی کی ایکس مل قیمت میں کمی پر بات چیت کرے گی۔ کمیٹی کے ارکان میں وفاقی وزراء رانا تنویر، اعظم نذیر تارڑ، ڈاکٹر توقیر شاہ، طارق باجوہ، پی ایس ایم اے کے چار نمائندے شامل ہیں.
سیکرٹری وزارت صنعت و پیداوار سیکرٹریٹ سپورٹ فراہم کرینگے۔ وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صنعت ہارون اختر خان کو کمیٹی میں شامل نہیں کیا گیا۔ کمیٹی کو تین دن کے اندر اپنی رپورٹ پیش کرنیکی ہدایت کی گئی ہے۔
کمیٹی کا پہلا اجلاس گزشتہ روز ہوا، حکومت نے شوگر ملز مالکان کو بتایا کہ چینی کی اوسط پیداواری قیمت 153 روپے کلو ہے اور انڈسٹری کو خود ہی قیمتیں کم کرنی چاہئیں۔
حکام کے مطابق شوگر ملز نے کوئی بھی نئی قیمت مقرر کرنے سے پہلے تمام سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کیلئے وقت مانگا ہے۔
وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق چینی کی قیمتوں میں ایک ہفتے کے اندر 10 روپے اور گزشتہ سال کے مقابلے میں27 روپے کا اضافہ ہوا۔
وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی کے ایک اہلکار نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ چینی کی قیمت میں ایک روپے فی کلو اضافے سے شوگر ملز مالکان کو 2.8 ارب روپے کا فائدہ ہوا جبکہ صرف ایک ہفتے میں انہوں نے 26 ارب روپے جبکہ کرشنگ سیزن کے آغاز سے اب تک 76 ارب روپے کے اضافی فوائد حاصل کئے ہیں۔
چینی کی قیمتوں میں اضافے کی ایک اہم وجہ وزیر اعظم کا چینی برآمد کرنے کی اجازت دینے کا فیصلہ تھا۔ ادارہ شماریات کے مطابق رواں مالی سال جولائی سے فروری تک 757,779 میٹرک ٹن چینی برآمد کی گئی۔
گزشتہ سال کے مقابلے میں جب صرف 33,101 میٹرک ٹن چینی برآمد کی گئی تھی، اس مالی سال میں برآمد میں 2190 فیصد اضافہ ہوا۔ برآمد کنندگان نے جولائی سے فروری کے عرصے کے دوران 407 ملین ڈالر کمائے۔
پی ایس ایم اے خیبرپختونخوا چیپٹر کے صدر سکندر خان نے کہا کرشنگ سیزن کے دوران گنے کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے چینی کی قیمتیں بڑھی ہیں۔