اویس کیانی:بجلی 30 پیسے فی یونٹ سستی کرنے کی حکومتی درخواست نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) میں جمع کرا دی گئی۔

 ذرائع کے مطابق یہ درخواست فروری 2025 کی ماہانہ ایڈجسٹمنٹ کے لیے نیپرا میں جمع کرائی گئی ہے۔ نیپرا نے درخواست کی سماعت کا نوٹس جاری کر دیا ہے۔

نیپرا کی جانب سے ماہانہ ایڈجسٹمنٹ کی درخواست پر 26 مارچ کو سماعت کی جائے گی تاہم سی پی پی اے کی اس ماہانہ ایڈجسٹمنٹ کا اطلاق کے الیکٹرک کے صارفین پر نہیں ہوگا۔

اسلاموفوبیا عالمی امن، بین المذاہب ہم آہنگی کیلئے ایک خطرہ ہے: مریم نواز

 اس سے قبل نیپرا ماہانہ ایڈجسٹمنٹ میں مسلسل 7 بار بجلی کی قیمتوں میں کمی کر چکا ہے۔یاد رہے کہ جنوری 2025 کی ایڈجسٹمنٹ میں بجلی کی قیمت میں 2 روپے 12 پیسے فی یونٹ کمی کی گئی تھی اور یہ کمی رواں ماہ کے بلز میں صارفین کو دی جا رہی ہے۔

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: ماہانہ ایڈجسٹمنٹ

پڑھیں:

تھرکول سے پیدا بجلی ہائیڈرو ذرائع سے بھی سستی ہے. لی جیگن

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔14 مارچ ۔2025 )سینو سندھ ریسورسز پرائیویٹ لمیٹڈ (ایس ایس آر ایل) کے چیف ایگزیکٹو افسر لی جیگن نے کہا ہے کہ تھر کے علاقے کے بلاک-1 سے بجلی کی پیداواری لاگت 5.52 روپے فی یونٹ ہے جو کہ ہائیڈرو ذرائع سے پیدا ہونے والی توانائی سے نمایاں طور پر سستی ہے. رپورٹ کے مطابق یہ بات انہوں نے تھر کول اینڈ انرجی بورڈ (ٹی سی ای بی) کی جانب سے تھر کول فیلڈ کے بلاک-1 میں واقع اپنی 78 لاکھ ٹن سالانہ لگنائٹ کان کے لیے کمرشل آپریشنز کی تاریخ (سی او ڈی) اسٹیج ٹیرف کے تعین کے لیے ”ایس ایس آر ایل“ کی درخواست کے حوالے سے بلائی گئی عوامی سماعت سے خطاب کرتے ہوئے کہی سماعت میں مختلف اسٹیک ہولڈرز، ماہرین اور عوام کے ارکان نے شرکت کی.

(جاری ہے)

ٹی سی ای بی کے منیجنگ ڈائریکٹر طارق علی شاہ اور پریذائیڈنگ افسر و ممبر فنانس/پاور عمار حبیب خان اور رکن مائننگ تھر کول ٹیرف ڈیٹرمینیشن کمیٹی ڈاکٹر فہد عرفان صدیقی نے سماعت کی پریزنٹیشن کے دوران لی جیگن نے بریف کیا کہ یہ منصوبہ سندھ کے جنوب مشرقی حصے کے تھر کے علاقے میں واقع ہے اور اس منصوبے میں 660 میگاواٹ کے 2 ہائی پیرامیٹر سپر کریٹیکل کوئلے سے چلنے والے پاور جنریشن یونٹس شامل ہیں جنہیں لگنائٹ اوپن پٹ کوئلے کی کان سے سالانہ 78 لاکھ ٹن پیداوار سے سپورٹ ملتی ہے.

لی جیگن نے کہا کہ تھر کول فیلڈ بلاک 1 اوپن پٹ کوئلہ کان کا منصوبہ 150 کلومیٹر رقبے پر محیط ہے جس میں بلاک کے اندر تقریباً 2.6 ارب ٹن کوئلے کے ذخائر ہیں انہوں نے کہا کہ پروجیکٹ کو نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) کی میرٹ آرڈر لسٹ میں ایک سازگار پوزیشن پر رکھا گیا ہے جو کہ 5.52 روپے یا 0.02 سینٹ فی کلو واٹ فی گھنٹہ میں بجلی کا یونٹ بنا کر توانائی کے دیگر ذرائع کے مقابلے میں اس کی مسابقتی قیمت اور لاگت کی تاثیر کو ظاہر کرتا ہے.

تھر بلاک-1 انٹیگریٹڈ انرجی پروجیکٹ، بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو (بی آر آئی) کے توانائی کے شعبے میں ایک اہم اقدام ہے اور یہ چین-پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) فریم ورک کے تحت توانائی کے بنیادی تعاون کے منصوبے کے طور پر کام کرتا ہے یہ منصوبہ شنگھائی، چین میں واقع سرکاری اور عوامی طور پر درج کمپنی شنگھائی الیکٹرک کی طرف سے تیار کیا گیا ہے اور اس کی مالی اعانت بھی یہی کرتی ہے.

متعلقہ مضامین

  • نیپرا میں بجلی 30 پیسے فی یونٹ سستی کرنے کی حکومتی درخواست جمع
  • سستی بجلی کا سنہری دور ختم، صارفین کو بڑا دھچکا دیا گیا
  • رمضان کے دوران مہنگائی میں مسلسل اضافہ، کئی اشیا مزید مہنگی ہوگئیں
  • رمضان کے دوران مہنگائی میں مسلسل اضافہ، کئی اشیا مزید مہنگی ہو گئیں
  • تھرکول سے پیدا بجلی ہائیڈرو ذرائع سے بھی سستی ہے. لی جیگن
  • کراچی کے شہریوں کیلیے بجلی کی قیمت میں 4 روپے 85 پیسے فی یونٹ مزید کمی کا امکان
  • سولر صارفین سے سپلائی ہونے والی بجلی کی قیمت کم کرکے 10 روپے فی یونٹ مقرر کردی گئی
  • بجلی کی قیمتوں میں 4 روپے 84 پیسے فی یونٹ کمی کا امکان،نیپرا میں درخواست جمع
  • کراچی کے شہریوں کیلیے اچھی خبر، بجلی کی قیمت میں بڑی کمی کا امکان