Juraat:
2025-03-17@04:17:52 GMT

ن لیگ اور پی پی کے رابطے بحال، اجلاس آج طلب

اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT

ن لیگ اور پی پی کے رابطے بحال، اجلاس آج طلب

 

صوبائی اتھارٹیز میں نامزدگیاں، ترقیاتی فنڈز، بیوروکریسی میں تبادلے پیپلز پارٹی کے مطالبات
اجلاس میں ن لیگ سے اسحاق ڈار، رانا ثنا اللہ خان مریم اورنگزیب ، سعد رفیق شریک ہوں گے

مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے درمیان رابطے بحال ہو گئے ۔ذرائع نے بتایا کہ پنجاب میں اتحادی حکومت کے معاملات، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کی کوآرڈی نیشن کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا، اجلاس آج شام 4بجے گورنر ہاؤس میں منعقد ہوگا۔ اجلاس میں پیپلز پارٹی کے شکوے دور کرنے کی کوشش کی جائے گی، صوبائی اتھارٹیز میں نامزدگیاں، ترقیاتی فنڈز، بیوروکریسی میں تبادلے پیپلز پارٹی کے مطالبات میں سے ہیں، اجلاس کی میزبانی گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر کریں گے ۔ذرائع نے مزید بتایا کہ مشترکہ کمیٹی کے اجلاس میں راجہ پرویز اشرف، حسن مرتضیٰ، ندیم افضل چن اور قاسم گیلانی پیپلز پارٹی کی طرف سے شریک ہوں گے ، مسلم لیگ ن کی طرف سے اسحاق ڈار، رانا ثنا اللہ خان مریم اورنگزیب اور سعد رفیق کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس میں شریک ہوں گے ۔

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

مسلم لیگ(ن) اور پی پی پی کے درمیان پاور شیئرنگ پر بریک تھرو، اندرونی کہانی سامنے آگئی

لاہور:

پنجاب کی حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے درمیان پاور شیئرنگ فارمولے پر بریک تھرو ہوا جہاں گورنر پنجاب کے چند مطالبات تسلیم کیے گئے اور اس حوالے سے ذیلی کمیٹی بھی تشکیل دے دی گئی ہے۔

لاہور میں گزشتہ روز  گورنر ہاؤس میں ہونے والی کوارڈینیشن میٹنگ میں مسلم لیگ (ن) اور پی پی پی کی مرکزی قیادت کے درمیان ہونے والی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے۔

اجلاس میں پیپلز پارٹی کے ارکان اسمبلی اور الیکشن میں دوسرے نمبر پر آنے والے امیدواروں کو ترقیاتی فنڈز جاری کیے جائیں گے، جس نے پیپلزپارٹی کی نشست پر الیکشن نہیں لڑا یا جو تیسرے چوتھے نمبر پر آئے انہیں فنڈز نہیں ملے۔

اجلاس میں طے پایا کہ سابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف کے حلقے میں یونیورسٹی کے لیے زمین دی جائے گی۔

دونوں جماعتوں نے اتفاق کیا کہ پیپلز پارٹی اراکین کی جن اضلاع میں اکثریت ہے وہاں ڈیولپمنٹ کمیٹیوں کے چیئرمین اور وائس چیئرمین لگائے جائیں گے اور جہاں اکثریت نہیں وہاں اراکین کے طور پر لگایا جائے گا۔

اسی طرح آئینی عہدے اسسٹنٹ اور ایڈووکیٹ جنرل لگانے کے نوٹیفکیشنز جلد ہوں گے، دیگر مطالبات کی منظوری کے لیے ذیلی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے جس کے اراکین میں سینیئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب، اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان،  پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر علی حیدر گیلانی اور حسن مرتضیٰ ہیں۔

ذیلی کمیٹی پیش رفت کے حوالے سے ہر ہفتے فالو اپ کرے گی اور 12 اپریل کو دوبارہ گورنر ہاؤس میں میٹنگ بلائی جائے گی۔

اجلاس میں مسلم لیگ (ن) نے پی پی پی اراکین کو وزارتوں کی بھی پیش کش کی تاہم دونوں جماعتوں کے رہنماؤں نے ملک کو معاشی، سیاسی عدم استحکام اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے مل کر چلنے پر اتفاق کیا۔

خیال رہے کہ اس اجلاس میں رانا ثنا اللہ، خواجہ سعد رفیق، سینیئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب، اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان، گورنر پنجاب سلیم حیدر، سابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف، پنجاب اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر علی حیدر گیلانی، حسن مرتضیٰ اور ندیم افضل چن شریک تھے۔

متعلقہ مضامین

  • مسلم لیگ(ن) اور پی پی پی کے درمیان پاور شیئرنگ پر بریک تھرو، اندرونی کہانی سامنے آگئی
  • ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنےآگئی
  • پیپلز پارٹی اور ن لیگ کا عوامی مفاد کے منصوبوں پر فوری عمل درآمد پر اتفاق
  • پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ کی رابطہ کمیٹیوں کا اجلاس؛ عوامی مفاد کے منصوبوں پر فوری عمل درآمد پر اتفاق
  • پی پی اور نون لیگ کا مشاورتی اجلاس، ترقیاتی منصوبوں پر فوری عملدرآمد پر اتفاق
  • حکومتی اتحادی پیپلزپارٹی کے خدشات پر مذاکرات پر کوآرڈی نیشن کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا
  • نون لیگ اور پی پی کے رابطے بحال، ہفتے کو کوآرڈینیشن کمیٹی کا اجلاس طلب
  • ن لیگ اور پی پی کے رابطے بحال، ہفتے کو کوآرڈینیشن کمیٹی کا اجلاس طلب
  • ن لیگ اور پی پی کے رابطے بحال، ہفتے کو کوارڈینیشن کمیٹی کا اجلاس طلب