صوبائی اسمبلی نے پانی کے مسئلے پر واضح پیغام دیا،بلاول بھٹو
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
کچھ لوگوں معاملے کی سنگینی کا احساس ہوا ،ہم مخالفت برائے مخالفت نہیں کرتے
اس جدوجہد میں بھی سندھ کے عوام کو مایوس نہیں کریں گے ، چیئر مین پیپلز پارٹی
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ جعفر ایکسپریس پر دہشت گردوں کے حملے کی شدید مذمت کرتا ہوں، پوری قوم اپنی بہادر افواج کے ساتھ کھڑی ہے ، ہم سب کو دہشت گردی کے خلاف متحد ہونا پڑے گا،صوبائی اسمبلی نے پانی کے مسئلے پر ایک واضح پیغام دیا، کچھ لوگوں کو اس معاملے کی سنگینی کا احساس ہوا یہ اچھی بات ہے ۔سندھ حکومت کے پبلک پرائیویٹ کیرئیر پورٹل اور ایپلی کیشن آئی ورک فور سندھ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ بلوچستان میں دہشتگردی کی مذمت سے اپنی تقریر کا آغاز کرنا چاہتا ہوں، مسلح افواج کی شجاعت اور بہادری کو سلام پیش کرتے ہیں، جنہوں نے نہ صرف مغوی بازیاب کرائے بلکہ دہشتگردوں کا قلع قمع بھی کیا۔انہوں نے کہا کہ اتنے مشکل علاقے میں آپریشن بہت مشکل لگ رہا تھا، صوبائی حکومت اور مسلح افواج کے اہلکاروں کو سلام پیش کرتے ہیں، پیپلز پارٹی نے ہمیشہ مذہبی دہشت گردی ہو یا مسلح دہشتگردی سب کی مذمت کی۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ کو ایک سالہ کارکردگی پیش کرنے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں، جس تفصیلات اورانداز کے ساتھ وزیراعلیٰ نے بریف کیا وہ قابل تعریف ہے ، چیف ایگزیکٹو کو پتہ ہونا چاہیے کہ اس کے صوبے میں کیا ہورہاہے ، میڈیاکو بھی یہ بتاناچاہیے ایسا وزیراعلیٰ ہے جو نہ صرف پرفارم کرتا ہیبلکہ اس کا ویژن بھی ہے ۔بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ گزشتہ روز صوبائی اسمبلی نے پانی کے مسئلے پر ایک واضح پیغام دیا، کچھ لوگوں کو اس معاملے کی سنگینی کا احساس ہوا یہ اچھی بات ہے ، حقیقت میں یہ نیا مسئلہ نہیں ہے ، وزیراعلیٰ سندھ اور ان کی ٹیم ہر دور میں یہ مقدمہ لڑتے آ رہے ہیں، اسلام آباد میں شکلیں تبدیل ہوئیں لیکن ہر حکومت میں یہی ایشو رہا ہے ۔چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ پی ٹی آئی نے 2 کینالز بنانی چاہیں تو جام خان شورو اور نثار کھوڑو نے ان کا مقابلہ کیا، شہباز حکومت میں جب بھی کوئی ایسا منصوبہ آیا تو وزیراعلیٰ صوبے کی آواز بنے ، ہم مخالفت برائے مخالفت نہیں کرتے ، ہم سمجھتے ہیں کہ مسائل کا حل سیاسی انداز میں ہی نکل سکتا ہے ، اس جدوجہد میں بھی سندھ کے عوام کو مایوس نہیں کریں گے ۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مجھ سے اس صوبے کے عوام کا سب سے بڑا مطالبہ روزگار کا رہا ہے ، مطالبات اتنے ہیں کہ حکومت سندھ کے پاس انہیں پورا کرنے کی گنجائش نہیں ہے ، صوبائی حکومت سے ہمیشہ شکایت رہتی ہے کہ وہ بروقت ملازمتیں نہیں دیتی۔انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین کے گھروں کا منصوبہ خواتین کو بااختیار بنانے کا منصوبہ بھی بنا، ہم نے اس منصوبے کے ذریعے کئی لاکھ ملازمتیں بھی پیدا کیں، سندھ میں ایک طرف صوبائی حکومت ملازمتیں پیدا کرتی ہے ، دوسری طرف نجی شعبہ ملازمتیں پیدا کرتا ہے ۔بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم حکومت اور نجی شعبے کے درمیان پارٹنرشپ چاہتے ہیں، اس حوالے سے ڈیجیٹل پلیٹ فارم آئی ورک فار سندھ کی ایپ شروع کی ہے ، نوجوانوں اور ملازمتیں دینے والوں کو اس پلیٹ فارم پر رجسٹر ہونے کی دعوت دیتا ہوں۔انہوں نے کہاکہ سندھ کے لوگ بہت محنتی ہیں، کامیابی تب ہوگی جب سب لوگ مل کر کامیاب ہوں گے ، پارٹی کے لوگ اور نجی شعبہ اس پلیٹ فارم کی تشہیر کرے ، نجی شعبہ اس پورٹل پر رجسٹر ہو کر سندھ کے ٹیلنٹ سے فائدہ اٹھائے ۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ حکومت کی معاشی پالیسیوں کا خیرمقدم کرتے ہیں، مہنگائی میں اضافہ نہ ہونے کے ساتھ ساتھ پیداوار میں اضافہ بھی ضروری ہے ، نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی میں سندھ حکومت اپنا کردار ادا کرے گی۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: بلاول بھٹو زرداری نے کہا نے کہا کہ سندھ کے
پڑھیں:
عمر ایوب کو بلاول بھٹو زرداری پر الزام لگانے سے پہلے انہیں اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیئے، شرجیل میمن
ایک بیان میں سینئر وزیر سندھ کا کہنا تھا کہ دریائے سندھ پر متنازعہ نہری منصوبے پی ٹی آئی حکومت کے دور میں شروع کیے گئے، جن میں سندھ کے اعتراضات کو مکمل طور پر نظرانداز کیا گیا، پی ٹی آئی حکومت نے سندھ کے عوام کے ساتھ جو ناانصافی کی، اس کا انہیں حساب دینا ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ کے سینئر وزیر اور صوبائی وزیر برائے اطلاعات، ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ شرجیل انعام میمن نے عمر ایوب کے بیان پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری پر الزام لگانے سے پہلے انہیں اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیئے۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی والے نہ صرف خود چوری کرتے ہیں بلکہ کھوجی بھی خود ہی بن جاتے ہیں، دریائے سندھ پر متنازعہ نہری منصوبے پی ٹی آئی حکومت کے دور میں شروع کیے گئے، جن میں سندھ کے اعتراضات کو مکمل طور پر نظرانداز کیا گیا۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے سندھ کے شدید اعتراضات کے باوجود جلال پور کینال، چوبارہ برانچ کینال، اور گریٹر تھل کینال (فیز-II)جیسے منصوبوں پر کام کا آغاز کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے مختلف وفاقی فورمز پر ان منصوبوں پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا، مگر پی ٹی آئی حکومت نے ان پر کوئی توجہ نہیں دی۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت سندھ نے اس وقت بھی واضح کیا تھا کہ یہ اقدام آئین، 1991ء کے واٹر اپورشنمنٹ ایکارڈ، اور ارسا ایکٹ 1992ء کی خلاف ورزی ہے انہوں نے کہا کہ سندھ اسمبلی نے ماضی میں بھی ان منصوبوں کے خلاف متفقہ قراردادیں منظور کی تھیں لیکن اس کے باوجود پی ٹی آئی حکومت نے یکطرفہ طور پر پنجاب کو فائدہ پہنچانے کے لیے ان پر کام جاری رکھا۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے سندھ کے عوام کے ساتھ جو ناانصافی کی، اس کا انہیں حساب دینا ہوگا۔