City 42:
2025-03-15@08:38:24 GMT

انسداد اسلامو فوبیا کا عالمی دن آج منایا جارہا ہے

اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT

ویب ڈیسک:   عالمی یوم انسداد اسلاموفوبیا آج  15 مارچ کو دنیا بھر میں منایا جارہا ہے، اس دن کا مقصد اسلامو فوبیا کے وسیع مسئلے کو حل کرنا اور اس کے خلاف مقابلہ کرنا ہے۔ اس کے علاوہ یہ دن دنیا بھر میں مسلمانوں کے خلاف امتیازی سلوک کو ہوا دینے والے نقصان دہ تعصبات اور دقیانوسی تصورات کا مقابلہ کرنے اور انہیں ختم کرنے کی ضرورت کی یاد دہانی کے طور پر بھی کام کرتا ہے۔

موٹرسائیکلسٹ کیلئے خصوصی ہدایات آگئیں

اسلامو فوبیا سے نمٹنے کا عالمی دن دنیا بھر میں مسلمانوں کے خلاف تعصب، امتیازی سلوک اور نفرت کا مقابلہ کرنے اور اسے ختم کرنے کی ضرورت کی یاد دہانی کے طور پر منایا جاتا ہے۔ 15 مارچ کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے او آئی سی کے 60 رکن ممالک کی حمایت میں ایک قرارداد منظور کی تھی جس میں 15 مارچ کو "اسلامو فوبیا کی تمام اقسام کے خاتمے کا عالمی دن" قرار دیا گیا۔

عالمی یوم انسداد اسلاموفوبیا کی تاریخ:

بنوں کے 2 تھانوں اور چوکی پر دہشتگردوں کا حملہ ناکام،جوابی کارروائی پر فرار

2018 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ایک قرارداد منظور کی گئی جس میں 15 مارچ کو عالمی یوم انسداد اسلاموفوبیا کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا گیا۔ قرارداد کو او آئی سی کے 57 ارکان اور چین و روس سمیت آٹھ دیگر ممالک کی حمایت حاصل تھی۔ اس سال 2024 میں اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے لیے عالمی دن منانے کے لیے کوئی خاص موضوع منتخب نہیں کیا گیا ہے۔

قرارداد میں زور دیا گیا کہ "دہشت گردی اور پرتشدد انتہا پسندی کو کسی مذہب، کسی قومیت، کسی تہذیب یا کسی نسلی گروہ سے جوڑا نہیں جا سکتا اور نہ ہی ایسا کرنا چاہیے۔ قرار داد نے انسانی حقوق کے احترام اور مذاہب اور عقیدے کی کثرت پر مبنی رواداری اور امن کے کلچر کو فروغ دینے کے لیے عالمی مکالمے کا مطالبہ بھی کیا۔

تیز ہواؤں اور گرج چمک کیساتھ بارش,محکمہ موسمیات کی شدید سردی کی پیشگوئی

اسلامی تعاون تنطیم (او آئی سی) کی جانب سے پاکستان کی پیش کردہ قرارداد میں مذہب یا عقیدے کی بنیاد پر لوگوں پر ہر قسم کے تشدد کے عمل اور مذہبی مقامات پر اس طرح کے عمل کو ناپسند کیا گیا اور کہا گیا کہ یہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔یہ دن اسلامو فوبیا کے تباہ کن نتائج اور افہام و تفہیم، رواداری اور یکجہتی کی فوری ضرورت کی یاد دہانی کے طور پر بھی کام کرتا ہے۔

بھارت، فرانس اور یورپی یونین نے اس قرار داد پر تشویش کا اظہار کیا، انکا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں مذہبی عدم برداشت موجود ہے لیکن صرف اسلام کو الگ کر کے پیش کیا گیا اور دیگر کو خارج کر دیا گیا ہے۔

نادیہ حسین کو ایف آئی اے کیخلاف سوشل میڈیا پر بیان دینا مہنگا پڑ گیا

اسلامو فوبیا کیا ہے؟

اسلاموفوبیا کی کئی شکلوں مثلا نفرت انگیز تقریر، نفرت انگیز جرائم، معاشرے، سیاست اور اداروں میں امتیاز سلوک میں نظر آتا ہے۔ مسلمانوں کو عوامی مقامات پر کھلے عام اپنے عقیدے پر عمل کرنے پر اکثر منفی رویوں، خوف اور حقارت کے ساتھ ساتھ بدسلوکی یا تذلیل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ میڈیا میں مسلمانوں کی تصویر کشی، ملازمت میں امتیازی سلوک اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بڑھتی ہوئی نفرت انگیز نگرانی دنیا بھر میں مسلم کمیونٹیز کو درپیش مسائل کو مزید بڑھا دیتی ہے۔

اسلامو فوبیا سے کیسے نمٹا جائے؟

اسلاموفوبیا سے نمٹنے کے لیے ایک کثیر جہتی نقطہ نظر کی ضرورت ہے جس میں قانون سازی کے اقدامات، عوامی بیداری کی مہمات اور تعلیمی اقدامات شامل ہوں۔ متعدد حکومتوں نے نفرت پر مبنی جرائم کے خلاف قوانین بنا کر، نفرت پر مبنی جرائم کو روکنے اور ان پر مقدمہ چلانے کے لیے پروٹوکول نافذ کر کے، اور مسلمانوں اور اسلام کے بارے میں غلط عقائد اور تعصبات کو ختم کرنے کے لیے عوامی تعلیم کے اقدامات شروع کر کے اسلامو فوبیا کا جواب دیا ہے۔

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: انسداد اسلامو اسلامو فوبیا دنیا بھر میں کے طور پر فوبیا سے عالمی دن فوبیا کی مارچ کو کیا گیا کے خلاف کے لیے

پڑھیں:

اسلامو فوبیا کا سب سے بڑا مقابلہ ہم عمل سے کر سکتے ہیں: احسن اقبال

وزیرِ منصوبہ بندی احسن اقبال—فائل فوٹو

وفاقی وزیرِ منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا ہے کہ اسلامو فوبیا کا سب سے بڑا مقابلہ ہم اپنے عمل سے کر سکتے ہیں۔

اسلام آباد میں ردِ اسلاموفوبیا کے حوالے سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صرف سیاست کے لیے ایسا بیانیہ بنایا گیا جس سے متاثر ہو کر ایک شخص نے میری زندگی لینے کی کوشش کی، کیا یہ اسلام کی تعلیمات ہیں؟

  احسن اقبال نے کہا کہ نبیٔ کریم صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرت انسانیت کے لیے ایک کھلی کتاب ہے۔

جعفر ایکسپریس کے واقعے کے بعد ہمیں آنکھیں کھول لینی چاہئیں: احسن اقبال

وفاقی وزیرِ منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ جعفر ایکسپریس کے واقعے کے بعد ہمیں اپنی آنکھیں کھول لینی چاہئیں۔

 انہوں نے کہا ہے کہ دنیا میں اسلام دشمن قوتیں منفی پروپیگنڈا کر کے نفرت پھیلانا چاہتی ہیں لیکن ہمیں اپنے کردار اور عمل سے اس کا جواب دینا ہو گا، ہمیں خود کو اتنا طاقتور کرنا ہو گا کہ کوئی بھی اسلام کے خلاف بات کرنے کی جرأت نہ کر سکے۔

وفاقی وزیر کا مزید کہنا ہے کہ آج ہم نام کے مسلمان رہ گئے ہیں جبکہ عملی طور پر دین کی تعلیمات سے دور ہو چکے ہیں۔

 انہوں نے زور دیا کہ دنیا میں وہی قومیں غالب آتی ہیں جو علم اور انصاف میں آگے ہوتی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • اسلامو فوبیا کے خلاف مؤثر اقدامات کی ضرورت ہے، عالمی برادری کردار ادا کرے : شہباز شریف
  • وزیراعظم کا اسلامو فوبیا کے عالمی دن کے موقع پر اہم پیغام
  • اسلامو فوبیا عالمی امن اور بین المذاہب ہم آہنگی کیلئے خطرہ ہے: مریم نواز
  • اسلامو فوبیا کی لہر کو ختم کرنے کیلئے مزید بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے: وزیراعظم
  • اسلام فوبیا سے نمٹنے کے عالمی دن کے موقع پر وزیراعظم محمد شہباز شریف کا پیغام
  • اسلامو فوبیاسے نمٹنے کیلئے عالمی سطح پر اجتماعی کوششوں کی ضرورت  ،احسن اقبال
  • اسلاموفوبیا سے نمٹنے کا عالمی دن، مسلمانوں کودرپیش چیلنجز کی سنگینی کی یاد دہانی ہے، وزیراعظم
  • اسلامو فوبیا کے مسئلے سے نمٹنے کےلئے عالمی سطح پر اجتماعی کاوشیں بروئے کار لانے ضرورت ہے، وفاقی وزیر احسن اقبال کا رحمت للعالمین اتھارٹی کے زیراہتمام قومی کانفرنس سے خطاب
  • اسلامو فوبیا کا سب سے بڑا مقابلہ ہم عمل سے کر سکتے ہیں: احسن اقبال