فرشی شلوار کا بخار: یہ پہناوا کس کے لیے موزوں، ماریہ بی نے بتادیا
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
فرشی شلوار تازہ ترین ٹرینڈ ہے جو سوشل میڈیا پر دھوم مچا رہا ہے اور یہ ہر ڈیزائنر کے نئے کلیکشن میں فرشی شلوار شامل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ریاض، سعودی عرب میں پاکستانی لباس کی مقبولیت، بڑھتا ہوا رجحان
لڑکیاں اس رجحان کے بارے میں ڈیجیٹل اور سوشل میڈیا پر ریلز بھی بنا رہی ہیں۔ تاہم بہت سے لوگ اس کے شوقین نہیں ہیں اور اپنی ناپسندیدگی کا اظہار کر رہے ہیں جبکہ عید کی دھوم دھام کے بعد بہت سی خواتین تازہ ترین فرشی شلوار فیشن کے بارے میں متجسس ہو گئی ہیں۔
یہ زمین پر بکھری ہوئی، وسیع پائنچوں والی روایتی شلوار عیدالفطر کا سب سے نمایاں فیشن آئٹم بن چکی ہے۔
فیشن برانڈز، معروف ڈیزائنرز اور اداکارائیں سبھی اسے اپنا چکے ہیں اور سوشل میڈیا پر اس کے چرچے ہیں۔
فرشی شلوار کی تاریخ مغلیہ دور سے جا ملتی ہے جہاں یہ شاہانہ لباس کا حصہ تھی۔ اس کا نام فارسی لفظ فرش سے لیا گیا ہے جس کا مطلب زمین ہے کیوں کہ یہ شلوار فرش تک جاتی ہے اور کبھی کبھار اس پر گھسٹتی بھی ہے۔
ماضی میں بھی یہ ٹرینڈ کبھی کبھار مختصر مدت کے لیے واپس آتا رہا ہے لیکن سال رواں میں یہ ایک مکمل فیشن موومنٹ بن چکا ہے تاہم کچھ لوگ اب بھی اسے ایک معین جسمانی ساخت کے لیے موزوں سمجھتے ہیں۔ یعنی یہ خاص طور پر سرو قد اور دبلی پتلی خواتین کے لیے۔
حال ہی میں معروف پاکستانی فیشن ڈیزائنر ماریہ بی نے بھی اس رجحان کی وضاحت کرتے ہوئے ایک تفصیلی ویڈیو بنائی ہے۔
ماریہ بی کے مطابق یہ فیشن ایک مخصوص قسم کے جسم کو پورا کرتا ہے۔
مزید پڑھیے: خوش لباس یمنیٰ زیدی کی ڈریسنگ پر مداح خفا کیوں ہوئے؟
اس بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فرشی شلوار سب کے لیے نہیں ہے۔ مثال کے طور پر میں اسے ہر روز اپنی نوعمر بیٹی پر پسند کروں گی لیکن میں اسے ہر وقت پہننا پسند نہیں کروں گی کیوں کہ میری عمر 45 سال سے زیادہ ہے۔
اس کے علاوہ یہ ان لڑکیوں کے لیے بھی مناسب ہے جو لمبی اور دبلی ہیں نہ کہ ان کے لیے جن کا قد چھوٹا یا نارمل ہو یا جو خمیدہ جسم کی مالک ہو۔
فیشن کے شوقین افراد اور لڑکیوں کا خیال ہے کہ یہ فیشن ہر کسی کے لیے نہیں ہے اور زیادہ پسندیدہ بھی نہیں ہے۔
بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ یہ فیشن چند مہینوں میں غائب ہوجائے گا کیونکہ یہ بالکل بھی پریکٹیکل نہیں ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
فرشی شلوار فرشی شلوار کس کے لیے موزوں ماریہ بٹ ماریہ بی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: فرشی شلوار فرشی شلوار کس کے لیے موزوں ماریہ بٹ ماریہ بی فرشی شلوار ماریہ بی نہیں ہے کے لیے
پڑھیں:
ناموس رسالت کے مجرم کی سزا کیا ہوگی؟ وفاقی وزیر نے بتادیا
وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہا ہے کہ خاتم النبیّین حضرت محمد رسول اللہ ﷺ کی شان میں کسی بھی صورت میں گستاخی یا بے حرمتی کی سزا صرف اور صرف موت ہوسکتی ہے۔
’یوم تحفظ ناموس رسالتﷺ‘ کی مناسبت سے وفاقی وزیر مذہبی امور سردار یوسف نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ حضور خاتم النبیّین حضرت محمد رسول اللہ ﷺ نہ صرف مسلمانوں کے لیے مقدس ترین شخصیت ہیں بلکہ دیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد بھی انہیں ایک عظیم شخصیت کے طور پر دیکھتے اور جانتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت پاکستان کا 15 مارچ یومِ تحفظ ناموس رسالت ﷺ کے طور پر منانے کا اعلان
وفاقی وزیر نے کہا کہ رسول اکرم ﷺ کا ادب اور احترام کرنا ایمان کا لازمی جز وہے ۔ خاتم النبیّین حضرت محمد رسول اللہ ﷺ کی شان میں کسی بھی صورت میں گستاخی یا بے حرمتی نہ صرف اسلام بلکہ ’تعزیرات پاکستان سیکشن 295 ۔سی‘ کے تحت سنگین ترین جرم ہے جس کی سزا صرف اور صرف سزائے موت ہوسکتی ہے ۔
وزارت مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی نے معاشرے میں ناموس رسالت ﷺکی اہمیت کو اجاگر کرنے اور سوشل میڈیا پر موجود متنازعہ توہین آمیز موادکی روک تھام کے لیے 15 مارچ بروز ہفتہ کو ’یوم تحفظ ِ ناموسِ رسالت ﷺ ‘ منانے کا فیصلہ کیا ہے، اس ضمن میں تمام صوبوں بشمول گلگت بلتستان اور آزاد جموں کشمیر کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ عوامی آگہی کا آغاز کریں۔
یہ بھی پڑھیں: پشاور: گستاخانہ مواد شیئرکرنے والے ملزم کو سزائے موت سنادی گئی
وفاقی وزیر مذہبی امور نے کہا ’میری ملک بھر کے علما و خطبا سے گذارش ہے کہ جمعہ کے خطبات میں تحفظ ناموس رسالت ﷺ کی اہمیت سے متعلق آگہی دی جائے۔ میں عوام الناس خصوصا نوجوان نسل سے اپیل کرتا ہوں کہ سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہوئے کسی قسم کے گستاخانہ مواد کو پوسٹ کرنے یا شیئر کرنے سے گریز کریں نیز ایسے کسی بھی متنازعہ مواد کی شکایت وزارت مذہبی امور کے آن لائن پورٹل پر کریں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news پاکستان سردار محمد یوسف گستاخ ررسول وزیر مذہبی امور یوم ناموس رسالت