جعفر ایکسپریس حملہ، پاک فوج کے 4 شہدا کی کندیاں، شکرگڑھ، وزیرآباد، دیپالپور میں نماز جنازہ
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
جدہ + نیویارک +لاہور + شیخوپورہ(نوائے وقت رپورٹ+نمائندگان) جعفر ایکسپریس حملہ میں شہید ہونے والے پاک فوج کے چار جوانوں کی آبائی علاقوں میں نماز جنازہ ادا کر کے تدفین کر دی گئی ۔ جعفر ایکسپریس ٹرین حملہ میں شہید ہونے والے پاک فوج کے جوان جاوید اقبال کا تعلق کندیاں کے محلہ عالم آباد سے تھا اور وہ چھٹی پر اپنے گھر کندیاں آ رہے تھے۔ نماز جنازہ میں پاک فوج کے افسروں، شہریوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ پاک فوج کے نوجوانوں نے شہید کو سلامی دی اور گارڈ آف آنر پیش کیا۔ شہید کے پسماندگان میں بیوہ اور دو بچے شامل ہیں۔ شہید اکمل حسین کی آبائی گاؤں پھلواڑی شکرگڑھ میں نماز جنازہ ادا کر کے سپرد خاک کردیا گیا۔ جسد خاکی کی سرکاری اعزاز کے ساتھ تدفین کر دی گئی۔ چاق و چوبند دستے نے سلامی دی۔ شہید نے بیوہ اور تین ماہ کا بچہ سوگوار چھوڑے ہیں۔ صدر مملکت، چیف آف آرمی سٹاف اور دیگر عسکری و سول قیادت کی جانب سے پھول چڑھائے گئے۔ وزیرآباد میں سانحہ جعفر ایکسپریس پاک آرمی کے شہید جوان عزادار عباس علی کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی۔ نماز جنازہ پروفیسر ڈاکٹر محمد آصف ہزاروی نے پڑھائی۔ بریگیڈئر عاطف، لیفٹینینٹ کرنل سمیع اللہ، پاک فوج کے افسروں و جوانوں، اسسٹنٹ کمشنر محمد رب نواز چدھڑ، نائب صدر پنجاب مسلم لیگ (ن) مستنصر علی گوندل، سابق چیئرمین بلدیہ بابو شعیب ادریس، صاحبزادہ محمد کاشف چشتی، نائب صدر پنجاب پی پی پی اعجاز احمد سماں، قاری سعید احمد ارشد، افتخار احمد بٹ، سیف اللہ بٹ، صوفی محمد اشرف نثار، خواجہ محمد شعیب، محمد اکبر بٹ، مہر عرفان رفیع، سیاسی و سماجی شخصیات، اہل علاقہ کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ شہید کو ان کے آبائی قبرستان عشرت مولیٰ والے میں سپر دخاک کردیا گیا۔ پاک فوج کے افسران نے شہید کے والد محمد اقبال اور بیٹے کو شہید کی یونیفارم پیش کی۔ عزادار عباس کوئٹہ چھائونی سے لاہور ٹرانسفر ہوئے تھے اور ٹرین میں سوار تھے۔ دیپالپور کے نواحی علاقے حکیم امام دین میں جعفر ایکسپریس سانحے میں شہید ہونے والے پاک فوج کے سپاہی محمد نعیم کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی۔ شہید سپاہی محمد نعیم کے سوگواران میں دو بھائی اور والدین شامل ہیں، جبکہ ان کی عیدالفطر کے بعد شادی طے تھی۔ شہید کو پورے فوجی اعزاز کے ساتھ مقامی قبرستان سپرد خاک کر دیا گیا۔ اس موقع پر پاکستان آرمی کے چاق و چوبند دستے نے شہید کو سلامی پیش کی۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے جعفر ایکسپریس پر بزدلانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے سوگوار خاندانوں سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے زخمیوں کی صحت یابی کی دعا کی۔ سلامتی کونسل نے کہا کہ دہشت گردی بین الاقوامی امن کیلئے سنگین خطرہ ہے۔ او آئی سی نے جعفر ایکسپریس پر حملے کی شدید مذمت کی۔ سیکرٹری جنرل حسین ابراہم طحہ نے شہداء کے اہلخانہ سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا کی۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان سے مکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے بھی مسافر ٹرین جعفر ایکسپریس پر دہشت گرد حملے پر پاکستان کی قیادت سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے پاکستانی سکیورٹی فورسز کی بہادری اور پیشہ ورانہ مہارت کو سراہا۔ صدر پیوٹن نے صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف سے دلی تعزیت کی۔ دریں اثناء جعفر ایکسپریس ٹرین پر دہشت گردوں کے حملے کے بعد شیخوپورہ میں ٹرینوں کی سکیورٹی کے انتظامات کا جائزہ لیا گیا اور ریلوے سٹیشنوں پر بھی سکیورٹی کے انتظامات پر نظر ثانی کی گئی۔ شیخوپورہ شہر میں واقع ریلوے پھاٹکوں رسول نگر، جنڈیالہ روڈ، گوجرانوالہ روڈ، ہرن مینار روڈ اور رام گڑھا پر بعض افسروں کی ملی بھگت سے پھلوں، سبزیوں اور پکوڑوں وغیرہ کی ریڑھیاں اور خوانچے لگنے کا بھی انکشاف ہوا۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ارکان نے جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر ہونے والے بزدلانہ و سفاک دہشت گرد حملے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی اور تمام ممالک پر پاکستان کے ساتھ فعال تعاون پر زور دیا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: جعفر ایکسپریس پاک فوج کے ہونے والے کرتے ہوئے شہید کو
پڑھیں:
جعفر ایکسپریس حملے کے 4 شہدا کیجسد خاکی اسلام آباد ایئرپورٹ پہنچا دیے گئے
جعفر ایکسپریس حملے کے 4 شہدا کیجسد خاکی اسلام آباد ایئرپورٹ پہنچا دیے گئے WhatsAppFacebookTwitter 0 13 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس )بلوچستان کے علاقے بولان میں جعفر ایکسپریس حملے میں دہشت گردوں کا نشانہ بننے والے 4 شہدا کے جسد خاکی اسلام آباد ائیرپورٹ پہنچا دیے گئے جہاں وفاقی وزیر برائے مذہبی امور و بین المذاہب آہنگی سردار محمد یوسف نے شہدا کی میتیں وصول کیں۔
اسلام آباد ائیرپورٹ پر شہدا کے اہل خانہ اور اہل علاقہ بھی موجود تھے، چاروں افراد جعفر ایکسپریس حملے میں شہید ہوئے، شہید محمد ممتاز کا تعلق مانسہرہ، نوزے علی کا تعلق گلگت بلتستان کے ضلع گانچھے، محمد عثمان کا تعلق اٹک اور سیالکوٹ سے تعلق رکھنے والے امتیاز بھی شہدا میں شامل ہیں، شہید ممتاز ریلوے کا ملازم تھا۔
حکام نے بتایا کہ چاروں شہدا جعفر ایکسپریس حملے میں دہشت گردوں کی جانب سے بنائے گئے یرغمالیوں میں شامل تھے، چاروں افراد کو دہشت گردوں نے باقی 17 شہدا سمیت شہید کیا۔ اسلام آباد ائیرپورٹ پر موجود وفاقی وزیر سردار محمد یوسف نے چاروں شہدا کے اہل خانہ سے ہمدردی کا اظہار کیا اور کہا کہ حکومت پاکستان، وزیراعظم شہباز شریف اور پوری قوم شہدا کے غم میں برابر کی شریک ہے۔
سردار یوسف کا کہنا تھا کہ شہدا اور ان کے اہل خانہ کی دفاع وطن اور امن و استحکام کے لییے قربانیوں کو قوم ہمیشہ یاد رکھے گی یہ قربانیاں ضائع نہیں جائیں گی۔بعد ازاں چاروں شہدا کے جسد خاکی ان کے آبائی علاقوں کو روانہ کردیے گئے، شہدا کی نماز جنازہ کل ان کے اپنے اپنے آبائی علاقوں میں ادا کی جائے گی۔