اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے پی ٹی آئی والے اس ایوان کو غیر قانونی کہتے ہیں، ایوان اگر جعلی ہے تو کیا چیئرمین قائمہ کمیٹی غیر قانونی نہیں؟۔ مجھے حوالدار کہا جاتا ہے تو مجھے اس پہ فخر ہے، دو طرح کے حوالدار ہوتے ہیں ایک چور پکڑتا ہے اور دوسرا شہید ہوتا ہے۔ عمر ایوب نے الزام لگایا کہ انہیں بات کرنے کی اجازت نہیں دی جاتی، یہ بات کہہ کر انہوں نے سوا گھنٹے تقریر کی، کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟ پھر ان کا الزام ہے کہ ان کے سوال نہیں لیے جاتے، میں اس حوالے سے ریکارڈ پیش کر سکتا ہوں۔ وہ ایوان میں نہیں آتے، ان کے توجہ دلاؤ نوٹس ڈراپ ہو جاتے ہیں۔ ایاز صادق نے کہا کہ اب میں رولز کے مطابق کام کروں گا، دو حکومتی ارکان کے بعد ایک اپوزیشن رکن کو بولنے کی اجازت دوں گا۔ تالی دو ہاتھ سے بجتی ہے، جب آپ ہاؤس میں ہوں گے نہیں اور احتجاج کرتے رہیں گے تو آپ کو موقع کم ہی ملے گا۔ اب میں ان کی قائم کردہ روایات کو بھی دیکھوں گا اور اس پہ چلیں گے، جس طرح یہ پروڈکشن آرڈر جاری کرتے تھے یا سب جیل بناتے تھے اسی کو دہرائیں گے۔ ہم اب بھی پر امید ہیں کہ مذاکرات ہوں لیکن مذاکرات کسی ایک شخصیت کے لیے نہ ہوں، حکومت تو جواب دینا چاہتی تھی اپوزیشن کو حکم ہوا کہ مذاکرات ختم کرنے ہیں اور جیسی ملاقات وہ چاہتے ہیں وہ بتا بھی نہیں سکتے۔ موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے ضروری ہے کہ شجر کاری کی جائے، جتنے درخت کاٹے گئے ہیں ضروری ہے کہ نئے پودے لگائے جائیں۔ وزیر اعظم، وزارت داخلہ اور سی ڈی اے کا اچھا اقدام ہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

حکومتی اتحادی پیپلزپارٹی کے خدشات پر مذاکرات پر کوآرڈی نیشن کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا

لاہور میں پی پی اور ن لیگ کی کوآرڈی نیشن کمیٹی کا اجلاس آج شام کو ہوگا ۔ ذرائع کے مطابق راجہ پرویز اشرف، حسن مرتضی، ندیم افضل شرکت کریں گے، ن لیگ وفد میں اسحاق ڈار، رانا ثنا، مریم اورنگزیب اور سعدرفیق شریک ہوں گے۔

مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے درمیان پاور شیئرنگ کے معاملے پرپاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کی کوارڈی نیشن کمیٹی کا اجلاس آج شام 4 بجے گورنر ہاؤس میں طلب کر لیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق پاور شیرنگ کے معاملات پر اجلاس کے بعد کمیٹی اراکین کے اعزاز میں افطار ڈنر بھی گورنر ہاؤس میں ہوگا۔ اجلاس میں مسلم لیگ نون کی قیادت پیپلز پارٹی کے شکوے دور کرنے کی کوشش کرے گی۔

پیپلزپارٹی نے صوبائی اتھارٹیز میں نامزدگیوں، ترقیاتی فنڈذ اور بیوروکریسی میں تبادلے کیلئے اعتماد میں لینے کے مطالبات کر رکھے ہیں۔

اجلاس کی میزبانی گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر کریں گے، مشترکہ کمیٹی کے اجلاس میں پیپلز پارٹی کی طرف سے راجہ پرویز اشرف، حسن مرتضی، ندیم افضل چن اور قاسم گیلانی پیپلز پارٹی کی طرف سے شریک ہوں گے۔

مسلم لیگ ن کی طرف سے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، مشیر وزیراعظم رانا ثنا اللہ خان، سینئر وزیر مریم اورنگزیب اور خواجہ سعد رفیق کی شرکت متوقع ہے۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • حکومتی اتحادی پیپلزپارٹی کے خدشات پر مذاکرات پر کوآرڈی نیشن کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا
  • کراچی ایئرپورٹ، جعلی دستاویزات پر 2 بنگلادیشی شہریوں سمیت 3 مسافر آف لوڈ
  • اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی میڈیا سے گفتگو
  • ہر چیز کا حل مذاکرات سے ممکن ہے: ایاز صادق
  • موجودہ ایوان اگر جعلی ہے تو کیا چیئرمین قائمہ کمیٹی غیر قانونی نہیں؟ ایاز صادق
  • سینیٹ  قائمہ کمیٹی مواصلات میں سڑک پر کام کے باوجود ٹول پلازہ بنانے اور ٹول ٹیکس وصولی کا انکشاف، تھرڈ پارٹی آڈٹ کرانے کی ہدایت
  •   چیئرمین پی اے سی  نے غیر سنجیدہ رویہ اپنانے پر وزارت قانون کے نمائندہ کو اجلاس سے نکال دیا
  • چیئرمین پی اے سی نے وزارت قانون کے نمائندے کو اجلاس سے نکال دیا
  • پاکستان ری اینشورنس کمپنی کی جانب سے سیکیورٹی گارڈر کی غیر قانونی بھرتیوں کا انکشاف