ماہی گیروں کیلئےماہی گیر کارڈکے اجرا سے متعلق قرارداد منظور
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
بلوچستان اسمبلی نے ماہی گیروں کیلیے ’ماہی گیر کارڈ‘ کے اجرا سے متعلق قرارداد منظور کر لی۔
قرارداد رکن صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان نے پیش کی جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ ماہی گیر سمندری لہروں کا مقابلہ کر کے رزق تلاش کرتے ہیں، ٹرالرز مافیا سمندری مچھلی کی نسل کشی نے ماہی گیروں کو شدید متاثر کیا۔
قراردار میں کہا گیا کہ ماہی گیر ان حالات میں کشتی، جال اور انجن خریدنے سے بھی قاصر ہیں، صحت کارڈ اور کسان کارڈ کی طرح پر ماہی گیروں کیلیے ماہی گیر کارڈ کا اعلان کیا جائے، ٹرالر مافیا کی جانب سے ماہی گیروں کی کشتی اور جال کو نقصان پہنچایا جاتا ہے۔
اس کے متن میں کہا گیا کہ ماہی گیروں کے نقصان کے ازالہ کیلیے بھی عملی اقدامات کیے جانے چاہئیں۔اس پر ڈاکٹر مالک بلوچ نے کہا کہ بلوچستان کے سمندر سے سندھ کے ماہی گیر 5 ارب روپے کی مچھلیاں پکڑ کر لے جاتے ہیں، حکومت مچھلیوں کا غیر قانونی شکار روکنے کیلیے اقدامات کرے۔
علاوہ ازیں، بلوچستان اسمبلی میں میڈیکل کالجز میں صوبے کے کوٹے کی بحالی کیلیے اقدامات کرنے کی قرارداد منظور کی گئی جو رکن اسمبلی ڈاکٹر محمد نواز کبزئی نے پیش کی تھی۔قرارداد میں کہا گیا کہ بلوچستان اور سابق فاٹا اضلاع کا کوٹہ 333 سے کم کر کے 194 کر دیا گیا ہے، پی ایم ڈی سی کا فیصلہ سراسر ناانصافی اور تعلیم دشمنی کے مترداف ہے۔
اس میں کہا گیا کہ پی ڈی ایم سی کے حالیہ فیصلے سے بلوچستان کے نوجوان مزید احساس محرومی کا شکار ہیں، بلوچستان حکومت وفاق سے رجوع کر کے پی ایم ڈی سے کے فیصلے کو کالعدم قرار دے۔صوبائی اسمبلی کا اجلاس 17 مارچ 2025 تک ملتوی کر دیا گیا۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: میں کہا گیا کہ ماہی گیروں کی ماہی گیر
پڑھیں:
قومی اسمبلی میں جعفر ایکسپریس کو ہائی جیک کرنے کی مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور
بولان میں جعفر ایکسپریس پر حملے کے خلاف قومی اسمبلی کا ایوان ایک آواز ہوگیا اور ایوان نے مذمتی قرار داد متقفہ طور پر منظور کر لی۔
قرارداد وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے قومی اسمبلی میں پیش کی جس پر اپوزیشن سمیت تمام سیاسی جماعتوں کے ارکان نے دستخط کیے۔قرارداد میں کہا گیا کہ جعفر ایکسپریس کو ہائی جیک کرنے اور شہریوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنے کی پرزور مذمت کرتے ہیں، ملک کے امن کو تہہ و بالا کرنے والی دہشت گردی کی تمام کارروائیوں کی پرزور مذمت کرتے ہیں، قوم دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ہر ممکن اقدام کرنے کا عزم کرتی ہے۔
قرارداد کے مطابق کسی بھی گروہ اور فرد کو ملک کے امن، خوشحالی اور خودمختاری کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دیں گے، ملک کی علاقائی حدود میں خوف، نفرت یا تشدد پھیلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی، ملک کے کسی بھی حصے میں دہشت گردی کی کسی بھی سرگرمی کی اجازت نہیں دی جائے گی، دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے انتھک محنت کرنے کا عہد کرتے ہیں۔اس کے علاوہ قومی اسمبلی اجلاس میں پاک فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو خراج تحسین بھی پیش کیا گیا۔