وزیراعظم کی فٹبال پلیئر محمد ریاض سے ملاقات، 25 لاکھ کا چیک دیا
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ہنگو سے تعلق رکھنے والے فٹ بال کے کھلاڑی محمد ریاض سے ملاقات کی ، ریاض حسین کے ہمت و حوصلے کی پزیرائی، 25 لاکھ کی مالی معاونت دی۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستانی نوجوان افرادی قوت ملک کا قیمتی اثاثہ ہیں، پاکستانی کھلاڑیوں کو ہر قسم کی سہولیات اور ان کو بین الاقوامی سطح پر مسابقت کیلیے وسائل کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے.
وزیراعظم نے محمد ریاض سے کہا کہ آپ قوم کے ہونہار کھلاڑی ہیں اور آپ کا ٹیلنٹ ضائع نہیں ہونے دیں گے، وزیراعظم نے محمد ریاض کو کھیل جاری رکھنے اور پاکستان میں فٹبال کے فروغ کے لیے فعال کردار ادا کرنے کی تلقین کی، انہوں نے ہدایت کی کہ محمد ریاض کو ان کی پسند کے وفاقی ادارے میں ملازمت دی جائے۔
وزیراعظم نے محمد ریاض کو 25 لاکھ روپے کا چیک پیش کیا اور کہا کہ ملک کے مایہ ناز کھلاڑیوں کو ان کی صلاحیتوں کے مطابق سرکاری اداروں میں ملازمتیں دی جائیں،ملک میں کھیلوں کے فروغ کے لیےاقدامات تیز کیے جائیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی نمائندگی کرنے والے کھلاڑیوں کی بہبود اور انہیں روزگار کے پائیدار مواقع فراہم کرنے کے لیے حکمت عملی تشکیل کی جائے، نوجوان کھیلوں اور دیگر صحت مند سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔
محمد ریاض نے مالی تعاون اور کھلاڑیوں کی فلاح و بہبود اور کھیلوں کی ترویج کےلیے اقدامات پر وزیراعظم شہباز شریف کا شکریہ ادا کیا.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
وزیرِاعظم محمد شہباز شریف سے ازبکستان کے سفیر کی ملاقات
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف سے ازبکستان کے سفیر جناب علی شیر تختائیف نے وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں ملاقات کی ہے۔ وزیر اعظم نے ازبک سفیر کے ذریعے صدر شوکت مرزیوئیف کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور گزشتہ ماہ تاشقند کے دورے کے دوران پاکستانی وفد کی مہمان نوازی کے لیے تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔
وزیراعظم آفس کے مطابق وزیراعظم نے اپنے دورے کے دوران دونوں ممالک کے مابین دوطرفہ تعلقات پر ہونے والی شاندار پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا، جس میں ایک اعلیٰ سطح اسٹریٹجک تعاون کونسل کی تشکیل کے ساتھ ساتھ مختلف شعبوں میں متعدد اہم معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط بھی شامل ہیں۔
مزید پڑھیں: پاکستان اور ازبکستان کے مابین کن اہم معاہدوں پر دستخط ہوئے؟
وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے تاشقند سے واپسی پر متعلقہ شعبوں کے وزرا کو ذمہ داری سونپی ہے کہ وہ دورے کے دوران ہوئے فیصلوں پر فوری عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے خاص طور پر کان کنی اور معدنیات، ریلوے (بشمول ٹرانس افغان ریلوے پروجیکٹ)، SEZs، بینکنگ، سیاحت، ثقافت اور قابل تجدید توانائی میں ازبکستان کے ساتھ تعاون بڑھانے میں پاکستان کی دلچسپی پر روشنی ڈالی۔
وزیراعظم نے دوطرفہ تجارت کو 2 بلین ڈالر تک بڑھانے کے لیے کام کرنے کے لیے ایک روڈ میپ وضع کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا، جس پر دورے کے دوران دونوں رہنماؤں کے مابین اتفاق کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: ازبکستان سمیت دیگر ممالک میں ملازمت کرنے والے پاکستانیوں کے مسائل، حل کیا ہے؟
ازبک سفیر علی شیر تختائیف نے وزیر اعظم کی نیک خواہشات پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ صدر شوکت مرزیوئیف پاکستان کے ساتھ ازبکستان کے تعلقات کو مضبوط بنانے اور دونوں ممالک کے درمیان بہترین سیاسی تعلقات کو باہمی طور پر مفید اقتصادی تعلقات میں تبدیل کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ صدر مرزیوئیف نے رواں برس کے آخر میں پاکستان کا سرکاری دورہ کرنے کی وزیر اعظم کی دعوت قبول کر لی ہے، جس کے لیے فریقین کے درمیان تاریخوں پر اتفاق کیا جا رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ازبک سفیر علی شیر تختائیف ازبکستان وزیراعظم محمد شہباز شریف