جاپانی اداکارہ کی فحش فلموں سے توبہ، اسلام قبول کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
جاپان کی معروف اداکارہ رائے لل بلیک نے نازیبا فلموں میں کام کرنے سے توبہ کرلی، اسلام قبول کرلیا۔
عالمی میڈیا کے مطابق سابق جاپانی فلموں کی فحش اداکارہ راے لِل بلیک نے فحش فلموں سے توبہ کرکے اسلام قبول کرلیا، سوشل میڈیا پر ملائیشیا میں رمضان المبارک میں شرکت کی اپنی مختصر ویڈیو کلپس بھی شیئر کردیں۔
سابق جاپانی پورن اسٹار رائے لِل بلیک سوشل میڈیا پر ملائیشیا میں رمضان المبارک گزارتی نظر آئیں اور انہوں نے اپنے سوشل میڈیا پیجز سے تمام فحش تصاویر و ویڈیوز بھی ڈیلیٹ کردی ہیں۔
رائے کائی اساکورا، جو ”رائے لِل بلیک“ کے نام سے آن لائن جانی جاتی ہیں، نے کوالالمپور کی مسجد میں روزہ افطار کرتے وہے اپنی ویڈیو بھی شیئر کردیں۔
رائے لل بلیک نے ٹک ٹاک پر اپنے تبدیلی کے سفر کے بارے میں پوسٹ کیا اورسنگاپور کے پوڈ کاسٹر زار اسماعیل کے ساتھ ایک ایپی سوڈ میں بھی اس بارے میں بات کی۔
سابق اسٹار نے کوالالمپور کے دورے کے دوران حجاب پہنا ہوا تھا کیونکہ وہ مساجد میں جانا اور مقامی مسلمان لوگوں سے ملنا چاہتی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ وہ لوگ میرے ساتھ بہت اچھے تھے، انہوں نے کھلے دل سے میرا استقبال کیا تو مجھے خیال آیا کہ یہ لوگ بہت اچھے ہیں، میں ان کی ثقافت کو سمجھنے کی کوشش کیوں نہیں کرتی؟’
سابق اداکارہ نے حال ہی میں ٹک ٹاک ویڈیوز کی ایک سیریز میں یہ اعلان کرتے ہوئے کہ وہ 2 مارچ کو اسلامی مقدس مہینے رمضان میں روزے رکھیں گی، اسلام کے بارے میں اپنی پریکٹس شیئر کرنا شروع کی۔
رمضان سے ایک ہفتہ قبل رائے لِل بلیک نے سنگاپور میں اپنے مداحوں کے ساتھ ایک میٹ اینڈ گریٹ کی میزبانی کی، جہاں انہیں جائے نماز اور سفری نماز کی کٹس جیسے تحائف دیے گئے۔
اپنی ایک پوسٹ میں رائے لِل بلیک نے مقدس مہینے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ ، مجھے امید ہے کہ یہ خوبصورت مہینہ ہم سب کو اللہ کے قریب ہونے کے ساتھ ساتھ اپنے پیاروں، خاندان، بھائیوں اور بہنوں کے قریب ہونے کا ایک موقع دے گا۔
View this post on InstagramA post shared by WORLD OF BUZZ (@worldofbuzz)
ان کا کہنا تھا کہ میں بہت پرجوش ہوں مجھے امید ہے کہ خدا اور آپ لوگ مجھے اس مہینے سے گزرنے کی طاقت دیں گے۔ رمضان مبارک۔
سابق اداکارہ نے 9 مارچ کو کوالالمپور میں اپنی پہلی افطار اور نماز ادا کی، ساتھ ہی انہوں نے حجاب پہن کر شہر میں گھومنے اور سری سینڈیان کی مشہور مسجد کے باہر پوز دینے کے مختصر کلپس بھی شیئر کیے۔
انہوں نے ٹک ٹاک صارفین کے ان الزامات کی تردید کی کہ وہ روزہ نہیں رکھ رہی بلکہ صرف کانٹینٹ تیار کر رہی ہیں۔
رائے کا 7 مارچ کو پوسٹ کردہ ایک ویڈیو میں کہنا تھا کہ اچھا، میں روزے سے ہوں، سب سے پہلے، میں اپنا کام کر ہوں، میں اپنی خالص نیت اللہ کے سپرد کر رہا ہوں، اس لیے میری فکر نہ کریں، براہِ کرم اپنی زندگی پر توجہ دیں۔
سابق اداکارہ نے کہا کہ میرے ماضی کے باوجود بہت سے مسلمانوں نے مجھے کھجوریں، کتابیں اور یہاں تک کہ مکہ سے ایک جائے نماز کے تحائف بھیجے، اس پر مجھے رونا آگیا کیونکہ لوگ بہت سپورٹیو ہیں، اور وہ جج نہیں کرتے۔’
مزیدپڑھیں:کبھی آپ نے ہوا بھرے پائے کھائے ہیں؟ سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: رائے ل ل بلیک سوشل میڈیا ل بلیک نے انہوں نے
پڑھیں:
بلاول نے بات سیدھی کر دی کہ نیشنل ایکشن پلان ٹو بنانا ہو گا
لاہور:تجزیہ کار عامر الیاس رانا نے کہا ہے کہ سیاستدانوں نے اپنی تنقید بھی کی، طنز بھی کیے، استعفے بھی مانگ لیے اور ساتھ متفقہ قرارداد بھی پاس کرا دی اور کہہ دیا کہ دہشت گردوں کے خلاف پوری قو می اسمبلی کی ایک آواز بھی آ گئی۔
لیکن ہوا کیا ہے جس طرح جنرل سرفراز شہید کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے اس کے اکاؤنٹس کی طرف سے ایک دم پوری مہم چلائی گئی تھی یہ کام پرسوں سے یہی جاری ہے۔
ان کے سارے انٹرنیشنل پروگرام اٹھا کر دیکھ لیں، ہلکا ہلکا، میٹھا میٹھا جس کو کہیں گے نہ طنز ساتھ ساتھ کہ آپ تو ہمارے پیچھے لگے ہوئے ہیں، آپ کیا پکڑ سکتے ہیں ان کو یعنی کے ساتھ کی ساتھ سیاست شروع کی ہوئی ہے جس کے اوپر خواجہ آصف برسے بھی اور پھر خوب برسے ان کے اوپر اسد قیصر بھی۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام ایکسپرٹس میں اظہار خیال کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے تو بات بالکل سیدھی کر دی کہ ہمیں نیشنل ایکشن پلان ٹو بنانا ہوگا، انھوں نے اسے بھی سراہا، سرفراز بگٹی کی ہمت کو، خواجہ آصف نے جرات کو سراہا ہے، ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ جہاں ہم وزیراعلیٰ کے طور پر بات ہوگی تو ہم علی امین گنڈاپور کی ہمت کو بھی داد دیں گے کہ وہ وہاں پر کھڑے ہوئے ہیں۔
کچھ اچھے اشارے، کچھ برے اشارے اور کچھ لیڈرشپ کی اپنی اپنی مجبوریاں، آپ دیکھیں کہ کس طریقے سے بلوچستان کو ہینڈل کیا جاتا ہے تو سب کو اپنے دل اور دماغ کا علاج اس طرح کرنا چاہیے کہ پاکستان ہے تو سب کچھ ہے، اپنی سیاست کیلیے پاکستان کو بھینٹ پر نہ چڑھایا جائے۔